جی ہاں یہ سچ ہے،بس بات ہے سوچنے کی اور سمجھنے کی۔
احادیث میں کئ دجالوں کا تذکرۃ ملتا ہے۔یہ احادیث چونکہ کافی عرصہ بعد لکہی گئ ہیں،اس لئے ہم نے ان سب احادیث کوایک چیز یاایک شخص کے لئے سمجھا ہے۔
ایک آنکھ والے دجال کے بارے میں حدیث کے الفاظ ہیں کہ"ایک آنکھ والا دجال آئے گا،وہ ہر گھر میں ھوگا،جو کچھ دیکھائے گاوہ وہاں نہیں ھوگا،اس کے پاس آگ ہوگی مگر وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔
دوسری جگہ حدیث کے الفاظ ہیں"یہ مردوں کو زندہ کرے گا"
ان احادیث میں جو نقاط بیان ہوئے ہیں،وہ یہ ہیں،
1-دجال ایک آنکھ والا ہوگا۔
2-ہر گھر میں ہو گا۔
3-جو دیکھائے گا وہاں نہیں ہوگا۔
4-اس کی آگ کسی کو نقصان نہیں پہنچائے گی
5-مردوں کو زندہ کرے گا۔
ان نقاط کی روشنی میں دجال کیا ہے?اور کون ہے?یہ سمجھنا بہت ہی آسان ہے۔آئیں پہلے جانتے ہیں کہ دجال کے کیا معنی ہیں۔ یہ لفظ دو لفظوں سے بنا ہے۔
:دجل اور دجلۃ
دجل کے معنی ہے دھوکا،خاص کر آنکھ کا دھوکا۔جیسے کوئی شعبدہ باز آنکھوں کے سامنے کچھ کرتا ہے تو دیکھنے والے حقیقت خیال کرتے ہیں لیکن وھ ہاتھوں کی صفائی ہوتی ہے۔
دجلۃ کے معنی ہے سپیڈ،جو بھی کام ہوگا،اس میں سپیڈ ہو گی۔
تو جناب امید ہے کہ اب ایک آنکھ والے دجال کو سمجھنے میں آسانی ہو گی۔
یہ دجال صرف اور صرف آج کا ٹیلی وژن ہے۔اس کی ایک آنکھ ہے،ہر گھر میں ہے،جو کچھ دہکھاتا ہے وہ وہاں نہیں ہوتا،اس کی آگ کسی کو نقصان نہیں پہنچاتی۔اس کی سکرین پر آگ کی کوئی حرارت نہیں ہوتی،مردوں کو زندھ کرتا ہے۔قائداعظم کب کے فوت ہوچکے ہیں مگر یہ ان کو زندھ دیکھاتا ہے۔
ٹیلی وژن میں فی سیکنڈ 25تصویریں آتی ہیں۔لیکن ہماری آنکھوں کو پتا نہیں چلتا۔اس کی دو سپیڈ ہیں۔ہوریزنٹل سپیڈ 15625ہرٹز ہے۔
اور ورٹیکل سپیڈ50ہرٹز ہے۔
الیکٹرون کے ذریعے تصویر بنتی ہے اور یہ تو آپ کو معلوم ہی ہو گا کہ ان کی سپیڈ 186000 میل فی سیکنڈ ہے
۔اس میں ہمیں سب طرح کے رنگ نطر آتے ہیں جبکہ حقیقت میں اس میں صرف تیں رنگ ہیں،سرخ،سبز اور نیلا۔
.............کیوں جناب ہے نا یہ دجال
مسیحی دجال ایک حقیقت ہے اور وہ ایک شخص ہوگا
Bookmarks