یہ تصویر "جبل کعبہ " کی ہے جو مسجد الحرام سے باہر نکلنے کے بعد پیدل کی مسافت پر موجود ہے اور اس کا نظارہ تو حرم کے دروازے " باب العمرہ " سے باہرآتے ہے کیا جاسکتا ہے -
اس پہاڑ میں ایسا کیا ہے جس کی وجہ سے اس پہاڑ کی قسمت پر رشک ہونے لگتا ہے۔۔۔؟؟
سنیئے۔۔
اس پہاڑ کے مقدس ہونے کی وجہ یہ ہے کہ کعبہ مشرفہ کی موجودہ عمارت میں جو آج پتھر [ اینٹیں ] لگے ہیں وہ اس ہی پہاڑ کے پتھر ہیں یعنی اس نے اپنا آپ کعبۃ اللہ شریف کےلئے قربان کر دیا ہوا ہے اور کعبے سے اسکی اس نسبت نے اس کو ہمیشہ کے لئے امر اور مقدس بنا دیا ہے -
کعبہ کی ابتدائے تعمیر جو حضرت آدم اور فرشتوں نے کی تھی
اسمیں کوہ طور ، کوہ حرا ، کوہ جودی کے پتھر استعمال ہوئے - حضرت ابراہیم علیہ ا لسلام کے ہاتھوں ہونے والی تعمیر جبل ابو قبیس کے پتھروں سے ھوئی -
اور سن 1040 ہجری یعنی آج سے چار سو دو برس قبل سلطان مراد خان کے دور میں جب شدید بارشیوں کے پاعث جب کعبہ مشرفہ کی دیواروں کو شدید نقصان پنہچا تو کعبہ کی نئی دیواریں بنائی گیئں اور اس تعمیر کے لیے اس ہے پہاڑ یعنی " جبل کعبہ " کے پتھر استعمال کے گیے اور اس ہے نسبت سے اس پہاڑ کا نام جبل کعبہ پڑ گیا -
عربی میں ان پتھروں کو " حجر الصوان " یعنی چمکتے پتھر کہتے ہیں
Bookmarks