Toqeer Sheikh said:
سکھانے والا تھوڑا سا"تکڑا" ہونا چاہئے
کرتے ہیں آپکا بھی کچھ۔۔۔ تیار ہو جائو
ہاہاہاہا۔
کرکٹ میں میری سب سے بڑی کمی کوتاہی فیلڈنگ میں ہی ہوتی رہی ہے۔ اور سب سے بورنگ ترین کام بھی ظاہر ہے یہی لگتا ہے۔
ایک بار میری دونوں ٹانگوں کے نیچے سے گیند شریف پھدکنیاں لگا کے نکلی اور فرار ہو گئی۔
جہاں ایک رن بھی نہیں بننا چاہئے تھا ، وہاں چوکا ہو گیا۔ خیر سٹروک بھی کافی زوردار قسم کا لگا تھا۔ روکنا تو چاہئے تھا مجھے لیکن ڈر وی لگدا سی۔ اس لئے میں نے گیند کو جانے دینے میں ہی اپنی ٹانگوں اور ہاتھوں کی عافیت جانی۔
کپتان صاحب دس پندرہ فٹ کی دوری پر کھڑے تھے۔
پہلے تو گھور کے دیکھنا شروع کیا غصے سے مجھے۔
پھر کچھ تعریفانہ کلمات بھی ادا کرنے شروع کر دئیے۔
ابھی بمشکل ایک یا دو جملوں میں ہی پھول شریف جھڑے ہوں گے کہ میں نے سیدھا ایسے ہی اشارہ کیا۔
وہ حیران، کہ ایک تو غلطی اوپر سے خاموش کروا رہا ہے۔
میں نے کہا:۔ ”کپتان صاحب! گل سنو۔ تسی کپتان ہو گے تے اپنے گھر ہوگے۔ جے فیلڈنگ کرانی اے تے کراؤ، ورنہ اے میری بائیک دی چابی اے، تے میں گھر واپس جا ریا واں“۔
بس پا جی اس کے بعد دوبارہ اس نے کبھی ”تعریفانہ کلمات“ ادا نہیں کئے۔ سارا تگڑا پن ایک مرتبہ کے
نے ہی ختم کر دیا۔
تو پا جی میں ڈر تو بہت گیا ہوں آپ سے۔
لیکن جو دوسرا واقعہ یاد آ گیا ہے، اللہ نہ کرے کہ دوبارہ ایسا ہو۔
کہ خدانخواستہ خدانخواستہ آپ کو میں کہہ دوں، استاد ہوئیں گا تے اپنے گھر ہوئیں گا۔
۔(جسٹ مذاقنگ)۔
Toqeer Sheikh said:
شکریہ بھائی
یہ آئیڈیا کل ہی میرے ذہن میں آیا
بہت اچھا آئیڈیا ہے ان شاء اللہ دوسری کلاس میں ہی اِس آئیڈیا کو شامل کرونگا۔۔
جزاک اللہ پا جی
Bookmarks