مرزا چپڑاسی المعروف مرزا چوراسی سے کون واقف نہیں
لے دے کر موصوف کے دو ہی شوق ہیں
ایک شراب نوشی اور ایک بات چیت سیکشن میں گپیں لگانا
بڑے بوڑھے ان کی جوانی کے دور کا ایک واقعہ سناتے ہیں کہ جب مرزا جی اکیاون سال کے تھے تو ایک دن اپنی منہ بولی منگیتر کے بولنے پہ شراب نوشی سے کنارہ کرنے کا فیصلہ کر لیا
گھر آئے تو کمرے کو اندر سے کنڈی لگائی،،،شراب کی ایک بوتل اٹھائی اور دیوار پہ دے ماری اور ساتھ بولے تیری وجہ سے میری نوکری چلی گئی
دوسری بوتل اٹھائی اور کھڑکی سے باہر پھینکتے ہوئے بولے تیری وجہ سے میرا گھر تباہ ہو گیا
تیسری بوتل اٹھائی اور اپنے سر پہ دے ماری اور ساتھ بولےتیری وجہ سے میری پہلی منہ بولی منگیتر مجھے چھوڑ کے چلی گئی
چوتھی بوتل اٹھائی تو وہ بھری ہوئی تھی۔ اسے ایک طرف پہ رکھ کر بولے تو سائیڈ پہ ہو جا تیرا کوئی قصور نہیں
Bookmarks