مولانا جمیل : میرے پاس تقریبا چالیس آدمی سرگودھا سے آئے بیٹھے ہیں ایک امام کے بارے میں
مفتی صاحب : اچھا، اللہ خیر کرے۔۔۔
مولانا جمیل : امام کا عقیدہ جو منکر حیات النبی کاعقیدہ ہے وہ ہے اور یہلوگ کہتے ہیں ان کے پیھیے نماز نہیں ہوتی۔
مفتی صاحب : جی
مولنا جمیل : یہ میرے پاس اب سارے بیٹھے ہیں وہ امام بھی بیٹھا ہے عقیدہ اس کا منکر حیات النبی والا ہے اب یہ کہہ رہا ہے جو علماء دیوبند کا عقیدہ ہے وہی میرا عقیدہ ہے اب یہاں پر اجمالی یہ کہہ رہا ہے یہ پوچھتے ہیں کہ مفتی صاحب بتائیں اس کے پیھیے ہماری نماز ہو تی ہے کہ نہیں ہوتی؟
مفتی صاحب : اس سے علماء دیوبند کے عقیدہ کی وضاحت پوچھنی چاہیے کہ وہ علماء دیوبند کا عقیدہ کیا مانتا ہے حیات الانبیاء علیہم السلام کے بارے میں؟
مولنا جمیل صاحب ( مماتی مولویسے ) بتاکھڑے ہو کر بول ان کو بھی سنا مفتی صاحب بھی سنیں
منکر حیات النبی مولوی : میرا عقیدہ حیات الانبیاء کا عالم برزخ میں ان کی حیات ہے
مفتی صاحب : ۔برزخ سے کیا مراد ہے ؟؟
منکر حیات النبی مولوی : قبر میں
مفتی صاحب : روح کا تعلق بدن سے ہے کہ نہیں ؟؟
منکر حیات النبی مولوی : تھوڑا سا۔۔۔ جیسے علماء دیوبند کہہ رہے ہیں۔
مفتی صاحب : نہیں نہیں پوری بات بتائو گڑبڑ نہ کرو۔ علماء دیوبند کا عقیدہ یہ ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر تمام انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبروں مین زندہ ہیں بتعلق روح۔ روح کا تعلق ہے اور وہاں پڑھا گیا صلوۃ اسلام خود سنتے ہیں دور سے پڑھا جائے تو فرشتے پہنچاتے ہیں یہ ہے علمائے دیوبند کا عقیدہ۔
منکر حیات النبی مولوی : میں اس کا اقرار کرتا ہوں
مفتی صاحب : تعلق روح اور صلوۃ سلام کے سماع کے ساتھ؟ دیکھو مولوی صاحب جھوٹ نہ بولو یہ کہ دنیا کی زندگی جوچند روزہ ہے ختم ہو جائے گی امامت آپ کو اور مل جائے گی صرف امامت بچانے کے لیے جھوٹ مت بولنا۔
منکر حیات النبی مولوی : جھوٹ نہیں سچ کہہ رہا ہوں۔
مفتی صاحب : آپ کا منکر حیات النبی مولویوں کے ساتھ کیا تعلق ہے؟ یہ آپ کی شکایت کیوں لے کر آئے ہیں؟
مولانا محمد جمیل : بول مفتی صاحب فرماتے ہیں کہ منکر حیات النبی مولویوں کے ساتھ آپ کا کیا تعلق ہے یہ لوگ شکایت کیوں لے کر آئے؟
منکر حیات النبی مولوی : کیونکہ شرک کےموضوع پر جب میں بیان کرتا ہوں اس وقت میں آیات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس سے ان کو اشکال ہے میں عام بیان کرتا
Bookmarks