مکمل پڑھیئے اور زیادہ سے زیادہ شیر کیجیئے جزا ک الله خیر
قرآن پاک میں بیشترجگہ نماز کے ساتھ زكوة ادا کرنے کا حکم ہے
احادیث کی روشنی میں زكوة کی اہمیت ......
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
زکوۃ ادا نہ کرنے والا روز قیامت آگ میں ہو گا.
صحیح الجامع الصغیر 5807
زكوة اسلام کے بنیادی اراکین میں سے ایک ہے اور فرض عبادت ہے اس کے لغوى معنى
بڑھنا، نشوونما پانا اور پاکیزہ ہونا.
زکوۃ کو زکوۃ اس لیے کہتے ہیں کہ اس سے زکوۃ دینے والے کا مال بڑھ جاتا ہے.
یہ مال کو پاک کرتی ہے اور صاحب مال کو بخل سے اور گناہوں سے پاک کرتی ہے.
شرعی تعریف
زکوۃ ایسا حق ہے جو مال میں واجب ہے، جسے کسی نادار یا شریعت کے بتائے ہوئے کسی شخص کو ادا کیا جاتا ہے.
مشہور اقوال کے مطابق زکوۃ 2 ہجری میں فرض کی گئی
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
الله تعالى نے لوگوں کے مال پر کچھ صدقہ (زکوۃ) فرض کیا ہے جو ان کے مالدار لوگوں سے لے کر انہی کے محتاجوں میں لوٹایا جائے گا.
صحیح بخاری 1395 کا کچھ حصہ
جلد 2
رسول الله صلی الله عليه وسلم سے پوچھا گیا کہ کوئی ایسا عمل بتائیں جو جنت میں لے جائے؟ تو فرمایا:
الله کی عبادت کرو اور اس کا کوئی شریک نہ ٹہراؤ، نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو.
صحیح بخاری 1396
جلد 2
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
زکوۃ ادا نہ کرنے والا روز قیامت آگ میں ہو گا.
صحیح الجامع الصغیر 5807
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
اسلام کی بنیاد 5 چیزوں پر قائم کی گئی ہے. اول گواہی دینا کہ الله کے سوا کوئی معبود نہیں اور بےشک (حضرت) محمد (صلی الله عليه وسلم) الله کے رسول ہیں، اور نماز قائم کرنا اور زکوۃ ادا کرنا اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا.
صحیح بخاری 8
جلد 2
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں:
الله تعالى پر ایمان لانے اور اس کی وحدانیت کی شہادت دینے کا، نماز ادا کرنے، پھر زکوۃ ادا کرنے اور مال غنیمت سے پانچواں حصہ ادا کرنے کا.
صحیح بخاری 1398 کا کچھ حصہ
حلد 2
سیدنا جریر بن عبد الله رضى الله عنه نے کہا کہ میں نے رسول الله صلی الله عليه وسلم سے نماز قائم کرنے اور زکوۃ دینے اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی تھی.
صحیح بخاری 1401
جلد 2
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
جب لوگ اپنے مالوں کی زکوۃ دینا بند کرتے ہیں تو ان سے آسمان کی بارش روک لی جاتی ہے. اگر جانور نہ ہوں تو انہیں کبھی بارش نہ ملے.
سنن ابن ماجہ 4019 کا کچھ حصہ
جلد 5
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
جو قوم بھی زکوۃ سے انکار کرتی ہے الله تعالی اسے بھوک اور قحط سالی میں مبتلا کر دیتا ہے.
الطبرانی فی الاوسط 4577، 6788
صحیح الترغیب للالبانی 467/1
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
کسی مال میں زکوۃ نہیں حتی کہ اس پر سال گزر جائے.
سنن ابن ماجہ 1792
جلد 3
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا جب تم نے اپنے مال کی فرض زکوۃ ادا کردی تو تم اللہ کے حق سے سبکدوش ہوئے اور جس نے حرام مال جمع کیا اور اسے اللہ کی راہ میں دیا تو اس پر اسے کوئی اجر نہیں ملے گا بلکہ الٹا گناہ ہو گا۔
(مختصر احادیث کا مجموعہ - زادہ راہ )
اس سال کا نقدی کا نصاب حکومت پاکستان نے 41872 روپے نکالا ہے.
سونے کا نصاب 7.5 تولے، چاندی کا نصاب 52.5 تولے ہے اور 19 سے 25 من غلہ (اجناس) کا عشر کا نصاب ہے
الله پاک ہمیں زكوة ادا کرنے اسلام کے باقی اراکین کو پورا کرنے والا بنا دے اور ہمیں مکمل اسلام کے ضابطہ حیات کے مطابق زندگی گزارنے والا بنا دے آمین
Bookmarks