کوئی موسم بھی ہم کو راس نہیں
وہ نہیں ہے تو کچھ بھی پاس نہیں
اک مدت سے دل کے پاس ہے وہ
اک مدت سے دل اداس نہیں
جب سے دیکھا ہے شام آنکھوں میں
تب سے قائم میرے حواس نہیں
میرے لہجے میں اس کی خوشبو ہے
اس کی باتوں میں میری باس نہیں
جتنا شفاف ہے تیرا آنچل
اتنا اجلا میرا لباس نہیں
سامنے میرے اک دریا ہے
ہونٹ سوکھے ہیں پھر بھی پیاس نہیں
دعا فقیراں تے رحم اللہ
Bookmarks