کہا تھا ناں
میرے خاموشیوں کو تم کوئی معنی نہیں دینا
جُدائی کی سبھی باتیں میری آنکھوں میں پڑھ لینا
میری اس مُسکراہٹ میں
اگر محسوس کر پاؤ
تو میرے آنسوؤں کی تم نمی محسوس کر لینا
کہیں جو رہ گئی ہے وہ کمی محسوس کر لینا
میری سوچیں
میرے الفاظ کا جب روپ دھار لیتی ہیں
تمہارا عکس بنتا ہے
میری نیندوں میں جب جب رتجگوں کے دیپ جلتے ہیں
تمہارا ذکر چلتا ہے
تمہاری یاد ماضی کے دریچے کھول دیتی ہے
تمہاری شبنمی آہٹ مجھ سے یہ بول دیتی ہے
کہا تھا ناں
ہمارے درمیاں یہ فاصلے قسمت میں لکھے ہیں
اور اس قسمت کے لکھے کو
بدل تم بھی نہیں سکتیں،بدل میں بھی نہیں سکتا
مگر مشکل یہی ہے ہجر کے پُر پیچ راستوں پر
سنبھل تم بھی نہیں سکتیں ، سنبھل میں بھی نہیں سکتا
تو بہتر ہے کے ہم ایک دوسرے کی یاد کے ہمراہ ہو جائیں
کہ اب اس محبت سے
نکل تم بھی نہیں سکتیں، نکل میں بھی نہیں سکتا
سنو جاناں
تمہاری شبنمی آہٹ میرے اندر دھڑکتی ہے
مگر جب خاموشی سے تم کوئی معنی نہیں لیتیں
تو یہ دل روٹھ جاتا ہے
میرے اندر کہیں پر کچھ ٹوٹ جاتا ہے
'
'
Bookmarks