نشے کی طرح محبت بھی ترک ہوتی نہیں
جو ایک بار کرے گا،وہ بار بار کرے گا
نشے کی طرح محبت بھی ترک ہوتی نہیں
جو ایک بار کرے گا،وہ بار بار کرے گا
ناصحا! تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے،سمجھاتا ہے،یوں ہے،یوں ہے
نامہ گیا کوئی،نہ کوئی نامہ بر گیا
ان کی خبر نہ آئی،زمانہ گزر گیا
نامہ تو ہم نے بھیجا ہے اس صبا کے ہاتھ
اب دیکھیئے لگے نہ لگے آشنا کے ہاتھ
نامہ بر حال مرا ان سے زبانی کہنا
خط نہ دینا کہ وہ اوروں کو دکھا دیتے ہیں
نامہ بر کھل کے بتا،کر نہ خبر کے ٹکڑے
ہوئے جاتے ہیں،ادھر جاں کے جگر کےٹکڑے
نہیں نہیں یہ خبر دشمنوں نے دی ہو گی
وہ آئے،آ کے چلے بھی گئے،ملے بھی نہیں
نظر سے قتل کر دو نہ ہو تکلیف دونوں کو
تمہیں خنجر اٹھانے کی مجھے سر جھکانے کے
Bookmarks