Results 1 to 3 of 3

Thread: غور کیجئے کہ وہ حکومت کس قدر طاقت ور ہوگی

  1. #1
    Sabih Tariq is offline Senior Member+
    Last Online
    11th December 2015 @ 07:18 AM
    Join Date
    01 Nov 2013
    Gender
    Male
    Posts
    128
    Threads
    46
    Credits
    375
    Thanked
    45

    Default غور کیجئے کہ وہ حکومت کس قدر طاقت ور ہوگی

    حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دورخلافت میں حضرت صحابہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظیم الشان پیشن گوئی کے مطابق شاہ ایران کسری کے محل کی اینٹ سے اینٹ بجادی اور نہتے ہونے کے باوجود اپنی ایمانی قوت اور توکل علی اللہ حیرت انگیز ریکارڈ قائم کردیا،یہ محل اس عظیم حکومت کا بنایاہواتھا جس کے جاہ و جلال سے کبھی روم کے محلات لرزاکرتے تھے ،مگر صحابہ کرام نے اس طاقت کے غرور کو خاک میں ملادیا،اس محل کی ایک دیوار اب تک باقی ہے اور بوسیدگی اور فرسودگی کے باوجود شان وشوکت کی ایک تصویر نظر آتی ہے اور اس قدر مضبوط اور مستحکم ہے کہ حضرات صحابہ کے دور میں جہاں آج کل کی طرح محیر العقول ایجادات موجود نہیں تھیں ،اس محل کا توڑا جاناناممکن نظر آتاہے مگر صحابہ کرام کے جذبہ ایمانی نے اس پیکر سطوت عمارت اور محل کو خاطر میں نہ لایا۔
    خلیفہ منصور نے اپنے دورخلافت میں چاہا کہ کسری کے محل کی اس موجودہ دیوار کو توڑ کر اس کے ملبے سے حاصل ہونے والی رقم سے انتفاع کیاجائے تو اس نے مشورہ کیااور سبھی مشیروں نے بادشاہ کی حامی بھرلی مگر ایک مشیر نے کہا کہ آپ اس دیوار کو ہرگز نہ تڑوائیں کیونکہ بعد کے لوگ جب دیکھیں گے کہ صحابہ نے ظاہر ضعف وکمزوری کے باوجود اور اس ایوان کے بادشاہ کے جلال و جبروت کے باجود اس کو مقہوومغلوب کردیاتو ان کو کوئی شک نہ ہوگا کہ یہ سب اللہ کے حکم سے ہواہے اور اللہ ہی کی ان کے ساتھ تائید و نصرت رہی ہے مگر بادشاہ کی سمجھ میں اس کی بات نہیں آئی اور اس نے دیوار کو توڑنے پر مزدور لگادئیے مگر چند ہی دنوں میں اندازہ ہوگیا کہ اس دیوار کو توڑنے پر جتنا خرچ آئیگا اس کا دسواں حصہ بھی اس کے ملبے سے حاص نہ ہوگا کیونکہ یہ انتہائی مضبوط اور مستحکم ہے اس لیے بادشاہ نے اس کام کو رکوانے کا ارادہ کیا مگر کام کو رکوانے سے پہلے اس نےاپنے اسی ایرانی مشیر کو پھر بلایا اور صورت حال کو رکھ کر مشورہ لیا تو مشیر نے کہا کہ آپ اس کام کو ہرگز نہ رکوائیں ،اور کہا کہ، میں نے پہلے جو مشورہ دیاتھا کہ آپ اس دیوار کو نہ تڑوائیں اس کی وجہ یہ تھی کہ اس دیوارکے قائم رہنے سے صحابہ کرام کی ایمانی قوت و طاقت کا اندازہ بعد میں آنے والوں کوہوگا کہ ایسے مضبوط محل کو چند صحابہ کرام نے کس طرح توڑاہوگا؟۔اب میں جو مشورہ دے رہاہوں کہ آپ اس کام کو نہ رکوائیں وہ اس لیے کہ کام شروع کرکے رکوادینے سے بعد میں آنے والے لوگ کہیں گے کہ ایرانیوں نے ایسا مضبوط محل بنایاتھا کہ اس کی دیوار کا ایک حصہ توڑنا بھی اسلامی حکومت کے بس میں نہیں تھا۔
    تاریخ بغداد1
    /131-130

    علامہ ابن خلدون نے مقدمہ میں لکھاہے کہ ایک بار ہارون رشید نے اس دیوار کو ڈھانے کا ارادہ کیا تھا اور اس پر مزدور لگادئیے اور اس سلسلہ میں کام بھی شروع ہوگیامگر لگے ہوئے مزدور اس کے ڈھانے سے عاجز آگئے۔ ابن خلدون فرماتے ہیں کہ غور کیجئے کہ وہ حکومت کس قدر طاقت ور ہوگی جس نے ایسی عمارت بنوائی جس کے ڈھانےسے دوسری حکومت عاجز آگئی حالانکہ بنانا دشوار ہے اور ڈھانا آسان ہے۔
    مقدمہ ابن خلدون 1
    /429

  2. #2
    SERI0US is offline Member
    Last Online
    22nd March 2014 @ 06:38 PM
    Join Date
    13 Jan 2014
    Gender
    Male
    Posts
    688
    Threads
    39
    Thanked
    37

    Default


  3. #3
    Alibigboss's Avatar
    Alibigboss is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd July 2022 @ 06:46 PM
    Join Date
    17 Jan 2014
    Location
    Faisalabad
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    406
    Threads
    30
    Credits
    353
    Thanked
    40

    Default

    Wow

Similar Threads

  1. دعا کسے کہتے ہیں
    By Asma_Khan in forum Islam
    Replies: 10
    Last Post: 1st October 2012, 01:30 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 12th February 2012, 05:11 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 21st July 2009, 09:13 AM
  4. Replies: 2
    Last Post: 28th April 2009, 09:14 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •