Results 1 to 10 of 10

Thread: فضائلِ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ ،قرآن 

  1. #1
    uxpos is offline Senior Member+
    Last Online
    12th March 2019 @ 02:58 PM
    Join Date
    29 Oct 2007
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    432
    Threads
    424
    Credits
    432
    Thanked
    173

    Default فضائلِ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ ،قرآن 



    فضائلِ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ ،قرآن میں:
    حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اسلام لائے تو مشرکین نے کہا، آج ہماری طاقت آدھی ہو گئی۔ اس وقت حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی ۔ (تفسیرمظہری ، در منشور)

    یِا اَیُّہَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللّٰہُ وَمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ o (الانفال :٦٤)
    اے نبی کافی ہے تجھ کو اللہ اور جتنے تیرے ساتھ ہیں مسلمان

    آپ کی ایک بہت بڑی فضیلت یہ ہے کہ کسی معاملے میں آپ جو مشورہ دیتے یا رائے پیش کرتے ، قرآن کریم آپ کی رائے کے موافق نازل ہوتا۔

    حضرت علی شیرِ خدا کرم اﷲ وجہہ کا ارشاد ہے کہ قرآن کریم میں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی آراء موجود ہیں جن کی وحی الہٰی نے تائید فرمائی ہے۔

    حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ اگر بعض امور میں لوگوں کے رائے کچھ اور ہوتی اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی کچھ اور، تو قرآن مجید حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی رائے کے موافق نازل ہوتا تھا۔ (تاریخ الخلفاء:١٩٧)

    حضرت ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا،''میرے رب نے تین امور میں میری موافقت فرمائی۔ مقامِ ابراہیم پر نماز کے متعلق، پردے کے بارے میں اور بدر کے قیدیوں کے معاملے میں''۔ (بخاری، مسلم)
    [صحيح البخاري » كِتَاب الصَّلَاةِ » أَبْوَابُ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ » بَاب مَا جَاءَ فِي الْقِبْلَةِ ، وَمَنْ لَمْ يَرَ ...رقم الحديث: 390]

    محدثین فرماتے ہیں کہ ان تین امور میں حصر کی وجہ انکی شہرت ہے ورنہ موافقت کی تعداد اس سے زائد ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا ارشاد گرامی ہے کہ میرے رب نے مجھ سے اکیس (٢١) باتوں میں موافقت فرمائی ہے ۔ جن کا تذکرہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے "تاریخ الخلفاء" میں کیا ہے۔ ان امور کی تفصیل حسب ذیل ہے:ـ-

    1۔ حجاب کے احکام سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی، یا رسول اللہ ﷺ ! ازواجِ مطہرات کے سامنے طرح طرح کے لوگ آتے ہیں اس لیے آپ انہیں پردے کا حکم دیجیے۔ اس پر یہ آیت نازل ہو گئی۔ وَاِذَا سَاَلْتُمُوْہُنَّ مَتَاعًا فَسْئَلُوْہُنَّ مِنْ وَّرَاءِ حِجَابٍ۔''اور جب مانگنے جاؤ بیبیوں سے کچھ چیز کام کی تو مانگ لو پردہ کے باہر سے''۔ (الاحزاب:٥٣)

    2۔ ایک بار آپ نے عرض کی، یا رسول اللہ ! ہم مقامِ ابراہیم کو مصلیٰ نہ بنالیں؟ اس پر یہ آیت نازل ہوگئی، وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰہمَ مُصَلًّی ۔ ''اور بناؤ ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کی جگہ''۔(البقرۃ:١٢٥)

    3۔ بدر کے قیدیوں کے متعلق بعض نے فدیہ کی رائے دی جبکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں قتل کرنے کا مشورہ دیا ۔ اس پر آپ کی موافقت میں یہ آیت نازل ہوئی۔ لَوْلاَ کِتَاب'' مِنَ اللّٰہِ سَبَقَ لَمَسَّکُمْ فِیْمَا اَخَذْتُمْ عَذَاب'' عَظِیْم''۔ ''اگر نہ ہوتی ایک بات جس کو لکھ چکا اللہ پہلے سے تو تم کو پہنچتا اس لینے میں بڑا عذاب''۔(الانفال:٦٨)

    4۔ نبی کریم ﷺ کا اپنی کنیز حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے پاس جانا بعض ازواجِ مطہرات کو ناگوار لگا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے ان سے فرمایا،
    عَسٰی رَبُّہ، اِنْ طَلَّقَکُنَّ اَنْ یُّبْدِلَہ، اَزْوَاجًا خَیْرًا مِنْکُنَّ۔ ''اگر نبی چھوڑ دے تم سب کو ابھی اُس کا رب بدلے میں دیدے اُسکو عورتیں تم سے بہتر''۔ (التحریم:۵) بالکل انہی الفاظ کے ساتھ وحی نازل ہوگئی۔

    5۔ حرمت سے قبل مدینہ طیبہ میں شراب اور جوئے کا عام رواج تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے بارگاہِ نبوی میں عرض کی، ہمیں شراب اور جوئے کے متعلق ہدایت دیجیے کیونکہ یہ مال اور عقل دونوں ضائع کرتے ہیں۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی، یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَیْسِرِ قُلْ فِیْہِمَا اِثْم'' کَبِیْر''۔ ''تجھ سے پوچھتے ہیں حکم شراب کا اور جوئے کا کہدے ان دونوں میں بڑا گناہ ہے''۔ (البقرۃ:٢١٩)

    6۔ ایک بار ایک شخص نے شراب کے نشہ میں نماز پڑھائی تو قرآن غلط پڑھا۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے پھر وہی عرض کی تو یہ آیت نازل ہوئی۔
    یٰااَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَقْرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَاَنْتُمْ سُکَارٰی ۔(النسائ:٤٣)
    ''اے ایمان والو نزدیک نہ جاؤ نماز کے جس وقت کہ تم نشہ میں ہو ''۔

    7۔ اسی سلسلے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے بار بار دعا کی ، الٰہی! شراب اور جوئے کے متعلق ہمارے لئے واضح حکم نازل فرما۔ یہان تک کہ شراب اور جوئے کے حرام ہونے پر یہ آیت نازل ہوگئی۔ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الۡخَمۡرُ وَ الۡمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزۡلَامُ رِجۡسٌ مِّنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ فَاجۡتَنِبُوۡہُ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ۔ ''اے ایمان والو یہ جو ہے شراب اور جوا اور بت اور پانسے [۲۲۳] سب گندے کام ہیں شیطان کے سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ''۔ (المائدۃ:٩٠)

    8۔ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جب آیت لَقَدْخَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ سُلَالَۃٍ مِنْ طِیْنِ (اور ہم نے بنایا آدمی کو چنی ہوئی مٹی سے) نازل ہوئی۔ (المؤمنون:١٢) تو اِسے سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے بے ساختہ کہا، فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحْسَنُ الْخٰلِقِیْنَ۔(المؤمنون:14) '' تو بڑی برکت والا ہے اللہ سب سے بہتر بنانے والا''۔ اس کے بعد اِنہی لفظوں سے یہ آیت نازل ہوگئی۔ (تفسیر ابن ابی حاتم)

    9۔ جب منافق عبداللہ ابن اُبی مرا تو اُس کے لوگوں نے رسول ُاللہ سے اس کی نماز جنازہ پڑھانے کے لئے درخواست کی۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی، یا رسول اللہ ! عبداللہ ابن اُبی تو آپ کا سخت دشمن اور منافق تھا ،آپ اُس کا جنازہ پڑھیں گے؟ رحمتِ عالمﷺ نے تبلیغ دین کی حکمت کے پیشِ نظر اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔ تھوڑی دیر ہی گزری تھی کہ یہ آیت نازل ہوگئی ، وَلاَ تُصَلِّ عَلٰی اَحَدٍ مِّنْہُمْ مَاتَ اَبَدًا۔ ''اور جب ان (منافقوں) میں سے کوئی مرے تو اس پر نماز نہ پڑھیے''۔{9:84}

    یہ خیال رہے کہ حضور اکرمﷺ کا یہ فعل صحیح اور کئی حکمتوں پر مبنی تھا جن میں سے ایک یہ ہے کہ اس نماز کی وجہ سے اس منافق کی قوم کے ایک ہزار افراد اسلام لے آئے۔ اگر آپ کا یہ فعل مبارک رب تعالیٰ کو پسند نہ ہوتا تو وہ وحی کے ذریعے آپ کو اسکی نماز جنازہ پڑھانے سے منع فرما دیتا۔ جبکہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی رائے کا صحیح ہونا عام منافقوں کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کے متعلق ہے۔

    10۔ اسی نماز جنازہ کے حوالے سے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کی، سَوَآءٌ عَلَيْهِمْ أَسْتَغْفَرْتَ لَهُمْ أَمْ لَمْ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ ۔{63:6} ''ان منافقوں کے لیے استغفار کرنا نہ کرنا برابر ہے''۔ اس پر سورۃ المنافقون کی یہ آیت نازل ہوئی۔ (طبرانی )

    11۔ جس وقت رسول اکرم نے جنگ بدر کے سلسلہ میں صحابہ کرام سے باہر نکل کر لڑنے کے سلسلہ میں مشورہ کیا تو اس وقت حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے نکلنے ہی کا مشورہ دیا اور اس وقت یہ آیت نازل ہوئی۔ كَمَآ أَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنۢ بَيْتِكَ بِٱلْحَقِّ وَإِنَّ فَرِيقًۭا مِّنَ ٱلْمُؤْمِنِينَ لَكَٰرِهُونَ {8:5} ''جیسے نکالا تجھ کو تیرے رب نے تیرے گھر سے حق کام کے واسطے اور ایک جماعت اہل ایمان کی راضی نہ تھی''۔(الانفال:٥)

    12۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر جب منافقوں نے بہتان لگایا تو رسول اللہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مشورہ فرمایا۔ آپ نے عرض کی، اے الله کے رسول ﷺ! آپ کا اُن سے نکاح کس نے کیا تھا؟ حضور اکرم نے ارشاد فرمایا، اللہ نے! اس پر آپ نے عرض کی، کیا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ آپ کے رب نے آپ سے اُن کے عیب کو چھپایا ہوگا، بخدا یہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر عظیم بہتان ہے۔ سُبْحٰنَکَ ھٰذَا بُہْتَان'' عَظِیْم'' ۔ اسی طرح آیت نازل ہوئی۔ (النور:١٦)

    13۔ ابتدائے اسلام میں رمضان شریف کی رات میں بھی بیوی سے قربت منع تھی ۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اس کے بارے میں کچھ عرض کیا۔ اس کے بعد شب میں مجامعت کو جائز قرار دے دیا گیا اور آیت نازل ہوئی۔ اُحِلَّ لَکُمْ لَیْلَۃَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰی نِسَائِکُمْ۔''حلال ہوا تم کو روزہ کی رات میں بے حجاب ہونا اپنی عورتوں سے''۔ (البقرۃ:١٨٧)

    14۔ ایک یہودی نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا ، جبرئیل فرشتہ جس کا ذکر تمہارے نبی کرتے ہیں وہ ہمارا دشمن ہے۔ یہ سن کر آپ نے فرمایا، مَنْ کَانَ عَدُوَّ لِلّٰہِ وَمَلاَ ئِکَتِہٖ وَرُسُلِہ وَجِبْرِیْلَ وَمِیْکَالَ فَاِنَّ اللّٰہَ عَدُوُّ لِلْکٰفِرِیْن۔ ''جو کوئی ہووے دشمن اللہ کا اور اسکے فرشتوں کا اور اسکے پیغمبروں کا اور جبریل اور میکائیل کا تو اللہ دشمن ہے ان کافروں کا''۔(البقرۃ:٩٨) بالکل اِنہی الفاظ میں یہ آیت نازل ہوئی۔

    15۔ دو شخص لڑائی کے بعد انصاف کے لیے بارگاہِ نبوی میں حاضر ہوئے ۔ حضور ﷺ نے ان کا فیصلہ کر دیا لیکن جس کے خلاف یہ فیصلہ ہوا، وہ منافق تھا۔ اس نے کہا کہ چلو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس چلیں اور ان سے فیصلہ کرائیں۔ چنانچہ یہ دونوں پہنچے اور جس شخص کے موافق حضور نے فیصلہ کیا تھا اس نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا ، حضور نے تو ہمارا فیصلہ اس طرح فرمایا تھا لیکن یہ میرا ساتھی نہیں مانا اور آپ کے پاس فیصلہ کے لئے لے آیا ۔ آپ نے فرمایا، ذرا ٹھہرو میں آتا ہوں۔ آپ اندر سے تلوار نکال لائے اور اس شخص کو جس نے حضور کا فیصلہ نہیں مانا تھا، قتل کر دیا۔ دوسرا شخص بھاگا ہوا حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس واقعہ کی اطلاع دی۔ آپ نے فرمایا، مجھے عمر سے یہ امید نہیں کہ وہ کسی مومن کے قتل پر اس طرح جرات کرے ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اس منافق کے خون سے بری رہے۔

    فَلاَ وَرَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ الخ۔ ترجمہ: سو قسم ہے تیرے رب کی وہ مومن نہ ہوں گے یہاں تک کہ تجھ کو ہی منصف جانیں اس جھگڑے میں جو ان میں اٹھے پھر نہ پاویں اپنے جی میں تنگی تیرے فیصلہ سے اور قبول کریں خوشی سے۔ (النساء ٦٥)

    16۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ ایک روز سو رہے تھے کہ آپ کا ایک غلام بغیر اجازت لیے اندر چلا آیا۔ اس وقت آپ نے دعا فرمائی ، الٰہی! بغیر اجازت گھروں میں داخل ہونا حرام فرما دے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَدْخُلُوْا بُیُوْتًا غَیْرَ بُیُوْتِکُمْ حَتّٰی تَسْتَاْنِسُوْا ۔ '' اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا اور گھروں میں نہ جاؤ جب تک اجازت نہ لے لو ''۔(النور:٢٧)

    17۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا یہ فرمانا کہ یہود ایک حیران و سرگرداں قوم ہے۔ آپ کے اس قول کے مطابق آیت نازل ہوئی۔

    18۔ ثُلَّۃ'' مِنَ الْاَوَّلِیْنَ وَ ثُلَّۃ'' مِنَ الْاٰخِرِیْنَ {14 - 56:13} "انبوہ ہے پہلوں میں سے. اور تھوڑے ہیں پچھلوں میں سے" بھی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی تائید میں نازل ہوئی۔ (تاریخ الخلفاء)
    ====================
    چند موافقات اور فراستِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ:

    ٭آیت ''الشیخ والشیخۃ اذا زنیا'' کا منسوخ التلاوت ہونا بھی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی رائے سے موافقت رکھتا ہے۔

    ٭ جنگ اُحد میں جب ابو سفیان نے کہا، کیا تم میں فلاں ہے؟ تو سیدنا عمر نے فرمایا،''اس کا جواب نہ دو''۔ رسولِ کریم نے آپ کے اس قول سے موافقت فرمائی۔ اس واقعہ کو امام احمد رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنی مُسند میں روایت کیا ہے۔

    ٭ ایک روز کعب احبار رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا ، آسمان کا بادشاہ زمین کے بادشاہ پر افسوس کرتا ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے یہ سن کر فرمایا، مگر اس بادشاہ پر افسوس نہیں کرتا جس نے اپنے نفس کو قابو میں رکھا۔ یہ سن کر کعب احبار رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، واللہ! توریت میں یہی الفاظ ہیں۔ یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سجدے میں گر گئے یعنی سجدہ شکر بجا لائے۔(ایضاً: ٢٠١)

    ٭ صحیح مسلم میں ہے کہ صحابہ نے نماز کے لیے بلانے کے متعلق مختلف تجاویز دیں تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، ایک آدمی کو مقرر کر لو جو نماز کے وقت آواز دیکر لوگوں کو بلائے۔ حضور انے اس تجویز کو پسند فرمایا۔

    ٭ مؤطا امام مالک میں ہے کہ ایک بار سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو نیند سے جگانے کے لیے کسی نے "الصلوٰۃ خیر من النوم" کہا تو آپ نے فجر کی اذان میں ان کلمات کو پڑھنے کا حکم دیا۔ (مشکوٰۃ باب الاذان)

    ٭ جنگِ یمامہ میں جب بہت سے حفاظ صحابہ کرام شہید ہو گئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے خلیفہ رسول، سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں عرض کی، اگر اسی طرح حفاظ شہید ہوتے رہے تو کہیں قرآن کی حفاظت کا مسئلہ نہ پیدا ہو، اس لیے قرآن کو کتاب کی صورت میں جمع کردیا جائے۔ آپ کے بار بار اصرار پر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ اس کام کے لیے راضی ہوئے۔ یوں آپ کی فراست ودانائی کی وجہ سے قرآن کریم ایک جگہ کتاب کی صورت میں جمع کیا گیا۔ (بخاری باب جمع القرآن)

    ٭ اسی طرح آپ کے دورِ خلافت کے شروع تک لوگ الگ الگ تراویح پڑھتے تھے۔ آپ نے انہیں ایک امام کی اقتداء میں جماعت کی صورت میں تراویح پڑھنے کا حکم دیا۔ تراویح میں قرآن کریم سنانے کی لگن میں مسلمان چھوٹے بڑے قرآن مجید حفظ کرتے ہیں اور حفاظ کرام اسے اہتمام سے یاد رکھتے ہیں۔ گویا آج قرآن کریم کا کتابی صورت میں محفوظ ہونا، حفاظ کرام کی کثرت اور قرآن کریم کا صحیح یاد رکھنا یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ ہی کی فراست کے صدقے میں ہے جنہوں نے قرآن کریم کو کتابی صورت میں جمع کرنے کی اہمیت اُجاگر کی اور تراویح کو باجماعت ادا کرنے کا حکم دیا۔

    فارق حق و باطل امام الہدیٰ
    تیغ مسلول شدت پہ لاکھوں سلام
    ====================
    فضائلِ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ، احادیث میں

    29۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا:۔ بے شک تم سے پہلی امتوں میں مُحَدَّثْ (صاحبِ الہام) ہوا کرتے تھے۔ اگر میری امت میں بھی کوئی مُحَدَّثْ ہے تو عمر ہے۔ (بخاری کتابُ المناقب، مسلم باب فضائل عمر)

    30۔ انہی سے روایت ہے کہرسول اللہ ﷺ نے فرمایا، تم سے پہلے لوگوں یعنی بنی اسرائیل میں ایسے لوگ بھی ہوا کرتے تھے جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کلام فرمایا جاتا تھا حالانکہ وہ نبی نہ تھے۔ اگر ان میں سے میری امت میں بھی کوئی ہے تو وہ عمر ہے۔ (بخاری کتابُ المناقب)

    31۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے حضور سے اندر آنے کی اجازت مانگی اور آپ کے پاس قریش کی چند عورتیں گفتگو کر رہی تھیں اور اونچی آواز سے کچھ مطالبہ کر رہی تھیں۔ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے اجازت مانگی تو وہ پردے کے پیچھے چھپ گئیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اندر داخل ہوئے اور رسول اﷲ ہنس رہے تھے ۔ عرض کی، یا رسول اﷲﷺ! آپ کو اﷲ تعالیٰ ہمیشہ مسکراتا رکھے ۔ نبی کریم نے فرمایا ، مجھے ان عورتوں پر تعجب ہے جو میرے پاس تھیں اور جب انہوں نے تمہاری آواز سنی تو پردے کے پیچھے چھپ گئیں۔ آپ نے کہا ، اے اپنی جان کی دشمنو! تم مجھ سے ڈرتی ہو مگر اﷲ کے رسول سے نہیں ڈرتیں؟ انہوں نے کہا، ہاں کیونکہ آپ سخت مزاج اور سخت گیر ہیں۔ رسول اﷲ نے فرمایا ، خوب اے ابنِ خطاب ! قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے، شیطان جب بھی تم سے کسی راستے میں ملتا ہے تو اپنا راستہ بدل لیتا ہے ۔ (بخاری، مسلم)

    32۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، میں جنت میں داخل ہوا تو وہاں ایک محل دیکھا ۔ میں نے پوچھا، یہ محل کس کا ہے؟ جواب ملا، عمر بن خطاب کا میں نے ارادہ کیا کہ اندر داخل ہوکر اسے دیکھوں لیکن تمہاری غیرت یاد آگئی۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ عرض گزار ہوئے ، یا رسول اﷲ ﷺ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ، کیا میں آپ پر غیرت کرسکتا ہوں۔ (بخاری، مسلم)


    58۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے آقا نے مجھ سے (از راہِ کرم وعنایت) یہ فرمایا،''اے میرے بھائی! ہمیں اپنی دعا میں نہ بھولنا''۔ (ابوداؤد، ابن ماجہ)

  2. #2
    SHAH33N's Avatar
    SHAH33N is offline Senior Member+
    Last Online
    6th November 2022 @ 07:59 PM
    Join Date
    29 May 2014
    Location
    HAWA Main
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    401
    Threads
    8
    Credits
    4
    Thanked
    19

    Default

    jazakALLAH

  3. #3
    Join Date
    25 Jun 2014
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    209
    Threads
    64
    Credits
    0
    Thanked
    25

    Default

    Subhan Allah

  4. #4
    Imran2495's Avatar
    Imran2495 is offline Advance Member
    Last Online
    31st October 2020 @ 01:35 PM
    Join Date
    13 Nov 2011
    Location
    Layyah
    Gender
    Male
    Posts
    2,251
    Threads
    73
    Credits
    1,174
    Thanked
    87

    Default

    jazak Allah
    mery pass waqt ni on logon sy nafart krny k liy jo mujhsy nafart krty hn
    q k mein mashrof hn on logon sy mohbat krny mein jo mujh sy mohbat krty hn.

    mOoN

  5. #5
    Safeer abid is offline Member
    Last Online
    4th March 2018 @ 03:00 PM
    Join Date
    25 Mar 2013
    Location
    Faisalabad
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    319
    Threads
    27
    Thanked
    3

    Default

    Shayad inhi sb baton ki base pe hzrat ne huzoor ki sunatein chor kr apni "suntein" muslmano mn introduce krwaeen.
    E.g subh ki azan mn assalat-o-khair~um~mina'naom.., taraveeh ko lazmi taor pe jamat k sath ada krna, janaza ki 5 takbeeron ki bjaye 4 par amal krana, namaz mn hathon ko bndhwana, muta~tul~hajj aor muta~tul~nisa ka haraam qarar dena., etc
    shariat sirf nabi ki hoti hai kisi sahabi ko nabi ki shariat mn tabdeeli ka koi haq nai hota

  6. #6
    amnabibi is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd April 2016 @ 05:35 PM
    Join Date
    25 May 2014
    Location
    SIALKOT
    Gender
    Female
    Posts
    829
    Threads
    121
    Credits
    -2
    Thanked
    115

    Default


  7. #7
    piyarikomal is offline Senior Member+
    Last Online
    15th July 2014 @ 10:39 PM
    Join Date
    04 Jul 2014
    Age
    27
    Gender
    Female
    Posts
    73
    Threads
    0
    Credits
    0
    Thanked
    4

    Default

    jazak Allah

  8. #8
    FarooqSheikh is offline Senior Member+
    Last Online
    2nd November 2016 @ 09:06 PM
    Join Date
    01 Nov 2013
    Age
    33
    Gender
    Male
    Posts
    273
    Threads
    10
    Credits
    -1
    Thanked
    16

    Default

    ہمارے صحابہ روشن چاند ستارے

  9. #9
    Amin_bj's Avatar
    Amin_bj is offline Advance Member
    Last Online
    18th August 2023 @ 01:00 PM
    Join Date
    03 Jan 2014
    Location
    Bajaur.salarzai
    Age
    29
    Gender
    Male
    Posts
    1,323
    Threads
    101
    Credits
    170
    Thanked
    81

    Default

    °.¸¸.·´¯`« ¤ »´¯`·.¸¸.°
    •«Roohulamin»•
    °.¸¸.·´¯`«bj»´¯`·.¸¸.°

  10. #10
    Awaisshaikh6's Avatar
    Awaisshaikh6 is offline Senior Member+
    Last Online
    9th April 2016 @ 01:04 PM
    Join Date
    29 Jan 2014
    Location
    Faisalabad
    Age
    30
    Gender
    Male
    Posts
    7,772
    Threads
    68
    Credits
    92
    Thanked
    175

    Default


Similar Threads

  1. Replies: 6
    Last Post: 27th January 2022, 08:25 PM
  2. شرک کی تباہ کاری
    By mosakhan in forum Islam
    Replies: 29
    Last Post: 30th May 2014, 10:36 PM
  3. Ayat Ul Kursi Ki Fazeelat
    By ALLAH'S SLAVE in forum Islam
    Replies: 15
    Last Post: 14th January 2014, 03:00 PM
  4. Replies: 4
    Last Post: 16th September 2013, 03:39 PM
  5. خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
    By phototech81 in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 17
    Last Post: 20th November 2012, 10:07 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •