آرزوئے محبت ہے دل میں اس خوشی کا بھروسہ *
آرزوئے محبت ہے دل میں اس خوشی کا بھروسہ نہیں ہے
جذبہء عاشقانہ سلامت بے رخی کا بھروسہ نہیں ہے
ہر نئے موڑ پر زندگی کے ، اک نیا ہمسفر ساتھ ہوگا
جانے کب کون دل توڑ جائے اجنبی کا بھروسہ نہیں ہے
پیار سے ہم کو اپنا بنا کر، بھولی بھالی نگاہوں نے لوٹا
سچ تو یہ ہے کہ اب بندہ پرور سادگی کا بھروسہ نہیں ہے
ہم نے اپنوں سے کھائے ہیں دھوکے، چپ ہیں ہر اک کا منہ تک رہے ہیں
جان پہچان کیا دشمنوں سے دوستی کا بھروسہ نہیں ہے
دل سے دل کا تقاضا ہے حیراں، باز آئے ہم اس دل لگی سے
دل ہی کم بخت اپنا نہیں ہے، اب کسی کا بھروسہ نہیں ہے
__________________
Mukhtar Rind
Any web link in signature not allowed.
Bookmarks