Results 1 to 5 of 5

Thread: کہو مجھ سے محبت ہے،کہو مجھ سے محبت ہے

  1. #1
    DIGITAL_PAINDU is offline Senior Member+
    Last Online
    20th April 2015 @ 09:57 PM
    Join Date
    11 Mar 2009
    Age
    38
    Posts
    580
    Threads
    38
    Credits
    965
    Thanked
    34

    Default کہو مجھ سے محبت ہے،کہو مجھ سے محبت ہے


    محبت کی طبیعت میں
    یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے
    کہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے
    اسے تائیدِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
    یقیں کی آخری حد تک دِلوں میں لہلہلاتی ہو
    نگاہوں سے ٹپکتی ہو، لہو میں جگمگاتی ہو
    ہزاروں طرح کے دلکش حسیں ہالے بناتی ہو
    اسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے
    محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
    کہ جیسے طفلِ سادہ شام کواک بیج بوئے
    اور شب میں با رہا اُٹھے
    زمیں کو کھود کر دیکھے
    کہ پودا اب کہاں تک ہے
    محبت کی طبیعت میں عجب تکرار کی خُو ہے
    کہ یہ اقرار کے لفظوںکو سننے سے نہیں تھکتی
    بچھڑنے کی گھڑی ہویا کوئی مِلنے کی ساعت ہو
    اسے بس ایک ہی دُھن ہے
    کہو مجھ سے محبت ہے،کہو مجھ سے محبت ہے
    تمہیں مجھ سے محبت ہے
    سمندر سے کہیں گہری ستاروں سے سوا روشن
    پہاڑوں کی طرح قائم ہواوں کی طرح دائم
    زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
    محبت کے کنائے ہیں وفا کے استعارے ہیں
    ہمارے ہیں
    ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں
    سنہرا دن نکلتا ہے
    محبت جس طرف جائے زمانہ ساتھ چلتا ہے
    کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
    کہ جواہلِ محبت کو سدا بے چین رکھتی ہے
    کہ جیسے پھول میں خوشبو کہ جیسے ہاتھ میں تارہ
    کہ جیسے شام کا دہارہ
    محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
    گماں کے شاخچوں پہ آشیاں بناتا ہے اُلفت کا
    یہ عین وِصال میں بھی ہِجرکے خدشوں میں رہتی ہے
    محبت کے مسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
    تھکن کی کرچیاں چنتے وفا کی اجرکیں پہنے
    سمے کی رہگذر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں
    تو کوئی ڈو بتی سانسوں کی ڈوری تھام کر دھیرے سے کہتا ہے
    یہ سچ ہے نا، یہ سچ ہے نا
    ہماری زندگی اک دوسرے کے نام لکھی تھی
    دھندلکا سا جو آنکھوں کے سے قریب و دور پھیلا ہوا
    اسی کا نام چاہت ہے
    تمہیں مجھ سے محبت تھی
    تمہیں مجھ سے محبت ہے

  2. #2
    YuMs's Avatar
    YuMs is offline Advance Member+
    Last Online
    26th March 2023 @ 02:00 PM
    Join Date
    02 May 2014
    Location
    Wazirabad
    Gender
    Male
    Posts
    1,451
    Threads
    214
    Credits
    3,564
    Thanked
    449

    Default


    but bro sectio glt ha

  3. #3
    DIGITAL_PAINDU is offline Senior Member+
    Last Online
    20th April 2015 @ 09:57 PM
    Join Date
    11 Mar 2009
    Age
    38
    Posts
    580
    Threads
    38
    Credits
    965
    Thanked
    34

    Default

    sorry for wrong section

  4. #4
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Thanks for Sharing

  5. #5
    leezuka389's Avatar
    leezuka389 is offline Advance Member
    Last Online
    13th April 2024 @ 10:13 AM
    Join Date
    04 Nov 2015
    Gender
    Male
    Posts
    6,596
    Threads
    39
    Credits
    58,143
    Thanked
    294

    Default

    [QUOTE=DIGITAL_PAINDU;5054405]
    محبت کی طبیعت میں
    یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے
    کہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے
    اسے تائیدِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
    یقیں کی آخری حد تک دِلوں میں لہلہلاتی ہو
    نگاہوں سے ٹپکتی ہو، لہو میں جگمگاتی ہو
    ہزاروں طرح کے دلکش حسیں ہالے بناتی ہو
    اسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے
    محبت مانگتی ہے یوں گواہی اپنے ہونے کی
    کہ جیسے طفلِ سادہ شام کواک بیج بوئے
    اور شب میں با رہا اُٹھے
    زمیں کو کھود کر دیکھے
    کہ پودا اب کہاں تک ہے
    محبت کی طبیعت میں عجب تکرار کی خُو ہے
    کہ یہ اقرار کے لفظوںکو سننے سے نہیں تھکتی
    بچھڑنے کی گھڑی ہویا کوئی مِلنے کی ساعت ہو
    اسے بس ایک ہی دُھن ہے
    کہو مجھ سے محبت ہے،کہو مجھ سے محبت ہے
    تمہیں مجھ سے محبت ہے
    سمندر سے کہیں گہری ستاروں سے سوا روشن
    پہاڑوں کی طرح قائم ہواوں کی طرح دائم
    زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
    محبت کے کنائے ہیں وفا کے استعارے ہیں
    ہمارے ہیں
    ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں
    سنہرا دن نکلتا ہے
    محبت جس طرف جائے زمانہ ساتھ چلتا ہے
    کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
    کہ جواہلِ محبت کو سدا بے چین رکھتی ہے
    کہ جیسے پھول میں خوشبو کہ جیسے ہاتھ میں تارہ
    کہ جیسے شام کا دہارہ
    محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
    گماں کے شاخچوں پہ آشیاں بناتا ہے اُلفت کا
    یہ عین وِصال میں بھی ہِجرکے خدشوں میں رہتی ہے
    محبت کے مسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
    تھکن کی کرچیاں چنتے وفا کی اجرکیں پہنے
    سمے کی رہگذر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں
    تو کوئی ڈو بتی سانسوں کی ڈوری تھام کر دھیرے سے کہتا ہے
    یہ سچ ہے نا، یہ سچ ہے نا
    ہماری زندگی اک دوسرے کے نام لکھی تھی
    دھندلکا سا جو آنکھوں کے سے قریب و دور پھیلا ہوا
    اسی کا نام چاہت ہے
    تمہیں مجھ سے محبت تھی
    تمہیں مجھ سے محبت ہے
    [/QUO




    thanks for sharing
    great very nice sharing

    TE]

Similar Threads

  1. سعودی عربSearch On
    By Confuse in forum General Knowledge
    Replies: 28
    Last Post: 10th November 2016, 10:07 PM
  2. Replies: 10
    Last Post: 16th December 2014, 10:20 AM
  3. جواب شکوہ
    By deemi in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 10
    Last Post: 14th October 2011, 11:19 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •