Page 3 of 3 FirstFirst 123
Results 25 to 28 of 28

Thread: جوتے سے بیماری بھی اور صحت بھی

  1. #25
    yasir456 is offline Senior Member+
    Last Online
    12th July 2016 @ 02:50 PM
    Join Date
    12 Sep 2015
    Location
    faisalabad
    Gender
    Male
    Posts
    129
    Threads
    1
    Credits
    347
    Thanked
    7

    Default

    thanks for this nice sharing with us
    sami kamran is my best friend

  2. #26
    hadsee's Avatar
    hadsee is offline Advance Member
    Last Online
    31st July 2022 @ 07:34 PM
    Join Date
    09 Aug 2014
    Location
    Lahore
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    850
    Threads
    122
    Credits
    2,212
    Thanked
    53

    Default

    Wah kya dilchasb or usefull baat batai ha apne thanks bro

  3. #27
    Atique rk is offline Member
    Last Online
    10th February 2017 @ 09:13 PM
    Join Date
    01 May 2015
    Location
    @itd
    Age
    28
    Gender
    Male
    Posts
    1,460
    Threads
    48
    Thanked
    152

    Default

    Brilliants efforts to share best thing with us thanks bro

  4. #28
    Baazigar's Avatar
    Baazigar is offline V.I.P
    Last Online
    14th April 2024 @ 03:03 PM
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,911
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote uxpos said: View Post

    ابتدائے آفرینش سے انسان اپنے جسم اور نفس کو سہولت کی طرف مائل کرتا چلا آرہا ہے۔ مختلف ادوار میں بنی نوع انسان نے اپنی جسمانی سہولت کے لئے بدنی زیبائش کے لئے مختلف حیلے اور طریقے اختیار کئے ہیں۔ پتھر کے زمانے کے لوگ کیسی زندگی گزارتے تھے؟ یہ بات سب جانتے ہیں کہ ان کے بدن پر لباس نہیں تھا۔ پاﺅں میں جوتا نہیں تھا اور زندگی کے شب وروز یونہی گزر رہے تھے۔ دور بدلا، انسان بدلا اور انسان نے اپنے بدن کو ڈھانپنے کے لئے پتے، پھر ٹاٹ اور آخر میں کپڑے پہنے اور پاﺅں کے آرام کے لئے لکڑی کے جوتے اور پھر چمڑے کے جوتے استعمال کئے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب موجودہ دور میں ہر طرف فیشن کی یلغار ہے۔ تو اپنی صحت وتندرستی کے لئے جوتے کے انتخاب پر بھی غور کیا جائے۔ یہ درست ہے کہ جوتا نرم ہو، خوبصورت ہو، شخصیت کے نکھار کے لئے سونے پہ سہاگہ ہو لیکن کیا یہی جوتا صحت اور بقائے حیات کے لئے بھی معاون ہے؟ یہ ایسا سوال ہے جس کی طرف بہت کم لوگ توجہ دیتے ہیں۔ایک صاحب فرمانے لگے۔ مجھے پیشاب کی زیادتی کی تکلیف شروع ہو گئی۔ خوب علاج کیا، مگر مرض بڑھتا گیاجوں جوں دوا کی۔ ایک دفعہ ایک تقریب میں جانے کا موقع ملا۔ ایک صاحب ملے اور ملتے ہی فرمانے لگے کہ آپ اتنے عقل مند ہیں پھر ایسا جوتا کیوں استعمال کرتے ہیں؟ جس سے بے شمار اعصابی اور مثانے کی تکالیف ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ ان کی بات سنتے ہی میرا خیال یکایک اپنے مرض کی طرف گیا۔ میں نے جوتا تبدیل کیا اور چمڑے کا خالص جوتا استعمال کیا کیونکہ سابقہ جوتا ربڑ کا تھا۔ موجودہ جوتے کے استعمال سے میرا مرض کم ہوتا گیا۔ آخر کار میں تندرست ہو گیا۔ایک جوان مطب میں عارضہ لے کر حاضر ہوا کہ سخت اعصابی تناﺅ ہوتاہے ، ذہنی تھکن اور مسلسل پریشانی رہتی ہے اور یہ تکالیف میرے لئے عذاب سے کم نہیں۔ اس کی وجہ سے میں کئی سال سے اپنے امتحان میں کامیابی سے رہ جاتا ہوں۔ الغرض مریض کی پریشانی ناقابل بیان تھی اور وہ بیشمار ماہرین نفسیات اور ڈاکٹروں کے زیر علاج رہا تھا۔ جب اس کی مرض تشخیص ہوئی تو اس کی وجہ بند جوتے اور جوگر تھے۔ دراصل یہ جوتے ان ممالک کے لئے ہیں جہاں برف پڑتی ہے۔ ایسے بند انگلش جوتے ہمارے مزاج اور موسم کے عین خلاف ہیں۔ یوں جب اس کے جوتے تبدیل کرائے گئے اور مختصر سا علاج دیا گیا تو مریض الحمد اللہ تندرست ہو گیا۔ دماغی اثرات جب پاﺅں کو چوٹ لگتی ہے تو جہاں پاﺅں متاثر ہوتا ہے اس سے کہیں زیادہ دماغ اور دماغی کیفیات اس کا گہرا اثر لیتی ہیں۔ بعض اوقات دماغی امراض کی وجہ سے پاﺅں کے زخم جلد اچھے نہیں ہوتے تو معلوم ہوا کہ دماغ کا پاﺅں کے آرام اور پاﺅں سے دماغی سکون کا گہرا ربط ہے۔ نیوٹن مشہور سائنسدان تھا۔ جب دماغی دباﺅ اور ڈیپریشن کا شکار ہوا تو اس نے فوراً جوتے کی طرف نگاہ کی۔ وہ ہر ہفتے نیا جوتا بدلتا۔ آخر اسے ایک جوتے نے سکون دیا اور وہ ہمیشہ اسی جوتے کو استعمال کرتا۔ جرمنی کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ”جوتا بہتر تو دماغ بہتر“ ”جوتا سخت تو دماغ سخت“ نرم جوتا تو دماغ نرم“۔بظاہر یہ الفاظ عام لیکن فکروتدبر کے بعد انسان ان لفظوں سے کچھ حاصل کر سکتا ہے۔ اعصابی تناﺅ تحقیق نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ نئی نسل نفسیاتی امراض کا زیادہ شکار ہے۔ اس کے بیشمار اسباب ہیں لیکن ان اسباب میں یہ بات مسلم ہے کہ جوتا صحت وتندرستی میں ممدومعاون ہے اور اس کا غلط استعمال اعصابی امراض کا باعث ہے۔ شاہان ہند کا انتخاب سلاطین ہند سلیم شاہی جوتا پسند کرتے تھے اور خاندان در خاندان یہی جوتا استعمال کرتے چلے آئے ہیں۔ جب ان کے جوتے کی وضع قطع کا مطالعہ کیا تو یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ لوگ جوتے کے ذریعے اپنی صحت کی حفاظت کرنا جانتے تھے۔بابر بادشاہ کہتا ہے ”میں نے جب ہندوستان پر قدم رکھا تو چونکہ یہاں کی سرزمین، ماحول اور موسم مختلف تھا اس لئے میرا انتخاب سلیم شاہی جوتا ہی تھا“۔ ایک خاتون گزشتہ اٹھارہ برس سے دائمی سردرد میں مبتلا تھی۔ پتہ چلا کہ وہ ہمیشہ اونچی ایڑھی کا جوتا استعمال کرتی ہیں جب انکا جوتا تبدیل کیا گیا تو کیفیت بدل گئی۔
    بہت عمدہ

Page 3 of 3 FirstFirst 123

Similar Threads

  1. Replies: 2
    Last Post: 5th April 2015, 06:08 AM
  2. رمضان الکریم ۔۔۔۔ تیاری
    By talhaghazi in forum Ramadan Kareem رمضان كريم
    Replies: 10
    Last Post: 22nd June 2014, 10:18 AM
  3. 15 Shaban Ki Haqeeqat
    By Abu_Muaviyah in forum Islam
    Replies: 60
    Last Post: 2nd February 2013, 04:18 PM
  4. عید میلاد النبی ﷺ عالمی تہوار
    By phototech81 in forum Baat cheet
    Replies: 29
    Last Post: 2nd April 2007, 11:51 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •