(یہ صفحہ خواتین کے روز مرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کے لیے وقف ہے۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرو ر تحریر کریں۔ نیز صاف صاف اور مکمل لکھیں چاہے بے ربط ہی کیوں نہ لکھیں۔) سیا لکو ٹ سے بشریٰ شہنا ز لکھتی ہیں : ” میرے بال بہت ہلکے ہیں، خشکی ہے، بڑھتے نہیں۔ کوئی نسخہ بتائیے۔ آملہ، ریٹھا، سکا کائی ہم استعمال نہیں کرتے کیو نکہ یہ مو افق نہیں آتے۔“ ٭ آپ لکھتی ہیں آملہ، ریٹھا، سکاکائی موافق نہیں آتے کیونکہ گرم ہیں جبکہ آملہ ٹھنڈا ہوتا ہے اور اس سے کوئی نقصان بالوں کو نہیں پہنچتا۔ آپ کو کسی نے غلط بتایا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق حیا تین ب اور جست کی کمی سے بال گرنا شروع ہو تے ہیں۔ جو لو گ چینی یا چینی سے بنی چیزوں کا استعمال زیادہ کر تے ہیں۔ ان میں حیا تین ب کی کمی واقع ہو جا نے سے سر کی جلد میں خشکی پیدا ہو جا تی ہے اور سوزش اور دانے نکل آتے ہیں۔ آپ ڈاکٹر سے مشورہ کر کے حیاتین ب کی گولیاں استعمال کیجئے۔ چینی اور شکر کا استعمال کم اور پھلوں کا بڑھا دیجئے۔ پھلوں کی شکر نقصان دہ نہیں ہو گی۔ تا زہ موسمی سبزیاں، دودھ اور پھل غذا میں شامل کیجئے۔ صبح و شام سات سات منٹ تک سر میں کنگھی کیجئے تاکہ دوران خون تیز ہو اور بالوں کو منا سب غذا ملے۔ کچی گھانی کا سرسوں کا تیل سر میں لگا ئیں۔ ایک پاﺅ خشک آملہ ایک کلو پانی میں رات کو بھگو دیجئے۔ صبح خوب آگ پر پکا ئیں۔ آدھا پانی رہ جا ئے تو چھلنی میں چھان کر دوبارہ پکائیں۔ اس میں آدھ کلو سرسوں کا تیل ڈال کر ہلکی آنچ پر ایک بار پھر پکا ئیں۔ آدھ کلو چقندر کے قتلے کا ٹ کر تیل میں ڈال دیں۔ جب وہ جل جائیں توٹھنڈا کر کے انہیں نکال لیں۔ ہفتے میں تین بار اس تیل کی مالش کریں۔ صبح نہا ر منہ بادام کی سات گریاں اور سیاہ مرچ پانچ عدد کھا یا کریں تاکہ دماغ کی کمزوری دور ہو اور بال بڑھنے لگیں۔ سر کی خشکی کے لیے آپ کسی اچھے حکیم یا ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ انشاءاللہ جلد آرام آجائے گا۔ ہر دس دن بعد ایک کپ مہندی میں 4،1کپ سرکہ ( مری کا، جو والا ) ملا ئیں۔ پانی ملا کر پتلا ساپیسٹ بنالیں اور سر کے بالوں کی جڑوں میں لگائیں۔ خشک ہو نے پر سر دھو لیں۔ سٹو ر سے خریدتے وقت ”مری کا سرکہ “ مانگیں، دوسرا سرکہ بالوں کونقصان پہنچائے گا۔ جو کے سر کے سے خشکی دور ہو گی اور بال مضبو ط ہوں گے۔ عائشہ راولپنڈی سے کہتی ہیں میری عمر 23 سال ہے لیکن جسم پتلا اور کمزو رہے۔ کلا ئیاں ایسی لگتی ہیں جیسے سال کے بچے کی ہوں۔ بھوک بھی نہیں لگتی کوئی مشورہ دیجئے، شکریہ ! ٭ معلوم ہوتا ہے آپ گھر کے کا م کا ج میں دلچسپی نہیں لیتیں۔ اس عمر میں بچے بچیاں کام کریں تو پانی بھی گھی کی طرح جسم کو لگتا ہے۔ فرش صاف کرنا، فرش پر ٹاکی پھیرنا، آٹا گوندھنا ایسے کام ہیں جن سے جسم میں طاقت آتی ہے اور بھوک بھی خوب لگتی ہے۔ رات کو سوتے وقت زیتون کے تیل سے کلائی سے لیکر کلائی کے جوڑ تک مالش کیجئے۔ آج کل کیلے کا مو سم ہے۔ دو کیلوں کا ملک شیک بنا کر پی جائیے۔ آپ اپنی غذا کا چارٹ بنائیے۔ غذاکے ذریعے علا ج بہت بہتر ہے۔ تازہ، سبزیاں، پھل، گو شت،منا سب مقدار میں کھائے جائیں تو صحت اچھی رہتی ہے۔ صبح نما ز کے وقت اٹھئے۔ نماز پڑھ کر تا زہ ہوا میں چہل قدمی کیجئے۔ گھر کے کام کا ج میں ہا تھ بٹائیے۔ آج کل سبزیاں بازار میں دستیا ب ہے۔ بینگن میں فاسفورس، فولا د اور وٹا من اے، بی، سی پائے جا تے ہیں۔ بہت کم لو گوں کو معلوم ہے کہ اس کا بھرتہ نظام ہضم کو بیدا ر کر تا ہے۔ اس کے کھا نے سے بھوک لگتی ہے۔ پکا تے وقت اس میں زیرہ، انار د انہ، تھوڑا سا ادرک اور پو دینہ ڈال دیا جائے تو ذائقہ اور اچھا ہو تا ہے۔ اس کے کھانے سے منہ سے بدبو بھی دور ہو تی ہے۔ یہ خو ن میں کو لیسٹرول کی سطح بھی کم کر تا ہے۔ اسی طر ح آپ کے لیے ابلے ہو ئے آلو مفیدہیں۔ آلو میں وٹا من بی اور سی ہو تے ہیں۔ دودھ میں کیلشیم مو جو د ہیں۔ وٹا من اے، ڈی اور آیو ڈین، فلورین بھی دودھ میں شامل ہو تے ہیں۔ کریلا ایسی سبزی ہے جس کے کھا نے سے قوت ہاضمہ بڑھتی ہے۔ آپ کریلے، ٹما ٹر اور پیا ز ملا کر پکائیے۔ کریلے قیمہ، کریلے گو شت، کریلے چنے کی دال ہفتے میں ایک بار ضرور کھائیے۔ یہ سبزیاں معمولی نہیں، قدرت کا بیش قیمت عطیہ ہیں۔ پیٹنٹ ادویات کھا نے کے بجائے ہمیں سبزیاں اور پھلوں کی افا دیت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ کریلے پکانے سے پہلے ان کو چھیل کر اور نمک لگا کررکھ لیجئے، کڑواہٹ کم ہو جائے گی۔ فرائی کرنے کے بعد چاہے اسے دال میں ڈالیے یا قیمہ بھون کر اس میں ملا ئیے۔ پا نی مت ڈالیے۔ کھٹائی، انار دانہ یا کچا آم کا ٹ کر ذائقے کے لیے کریلوں میں ملایا جا تا ہے۔ ایک دو ماہ مسلسل اپنی غذا کی طر ف دھیا ن دیجئے۔ گھر کا کام کا ج کیجئے۔ دیکھئے آپ کی صحت کتنی جلد ی بہتر ہو تی ہے۔ راشدہ بہن پشاور سے لکھتی ہیں۔ میری بچی دو ماہ کی ہے اور میں اسے ڈبے کا دودھ پلانا نہیں چاہتی، مگر مشکل یہ ہے کہ میری بچی ہر وقت روتی رہتی ہے۔ اس کا پیٹ نہیں بھرتا۔ کوئی ٹوٹکا ایسا بتائیے جس سے میں بچی کو دودھ پلا سکوں ٭ ماں کا دودھ بچے کی بہترین غذا ہے۔ ماں کے دودھ میں شامل کئی اجزا کسی اور غذا میں نہیں ملتے۔ آپ خود صبح اور شام دودھ پیا کیجئے۔ دودھ نہیں پیتیں تو ایک پاﺅ دودھ میں سویاں ڈال کر کھیر کی طرح گاڑھا کر لیجئے اور ٹھنڈا کر کے کھائیے۔ اس طر ح دودھ میں ثابت ماش ڈال کر اس کی کھیر بنا کر استعمال کیجئے۔ نصف کپ سفید زیرہ، نصف کپ چینی ملا کر گرائنڈر میں پیس کر سفوف بنا لیجئے۔ روزانہ دس گرام سفوف ایک بڑے کپ میں دودھ کے ساتھ کھائیے۔ بکری کا پھیپھڑا لیکر صاف کر لیجئے۔ اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے تھوڑا سا نمک ڈال کر پکائیے۔ گل جائے تو پسا ہو اسفید زیرہ چھڑک کر اور پسی ہوئی کالی مرچ ڈال کر روزانہ کھائیے۔ انشاءاللہ دودھ کی کمی نہیں ہو گی۔ علا وہ ازیں صبح نا شتے میں گیہوں کا دلیہ دودھ میں پکا کر کھایاکیجئے اور اس میں پا نچ بادام کا ٹ کر ڈال لیجئے، آپ کو بہت فائدہ ہو گا۔