”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری اور مجھ سے پہلے انبیأ کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اس کے کسی کونے میں ا یک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی، لوگ اس کے گرد گھومنے اور اس پر عش عش کرنے لگے اور یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ کیوں نہ لگادی گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں وہی )کونے کی آخری( اینٹ ہوں اور میں نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔“ )صحیح بخاری کتاب صفحہ501 جلد 1، صحیح مسلم صفحہ248 جلد 2(
حدیث)2(
”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے چھ چیزوں میں انبیأ کرام علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ہے: )۱( مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے)۲( رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی )۳(مال غنیمت میرے لئے حلال کردیا گیا ہے )۴(روئے زمین کو میرے لئے مسجد اور پاک کرنے والی چیز بنادیا گیا ہے )۵( مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا ہے )۶( اورمجھ پرنبیوں کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے۔“ )صحیح مسلم صفحہ 199 جلد 1، مشکوٰۃ صفحہ512( اس مضمون کی ایک حدیث صحیحین میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئیں، اس کے آخر میں ہے:”وکان النبی یبعث الی قومہ خاصۃ و بعثت الی الناس عامۃ۔“ )مشکوٰۃ صفحہ 512( ترجمہ: ”پہلے انبیأ کو خاص ان کی قوم کی طرف مبعوث کیا جاتا تھا اور مجھے تمام انسانوں کی طرف مبعوث کیا
Bookmarks