Results 1 to 3 of 3

Thread: سچ کی آواز

  1. #1
    imran sdk's Avatar
    imran sdk is offline Advance Member
    Last Online
    20th October 2021 @ 04:14 AM
    Join Date
    16 May 2007
    Location
    پا&
    Age
    39
    Posts
    1,810
    Threads
    1129
    Credits
    1,369
    Thanked
    43

    Default سچ کی آواز

    جب اندھیرے بڑھ جائیں تو روشنی کی کرن پھوٹتی ہے۔ ہر سیاہ رات کے بعد اجلی صبح ہوتی ہے۔ جب ظلم انتہا کو پہنچے تو اس کے خلاف آواز بلند ہوتی ہے جب جھوٹ ہر طرف پھیل جائے تو سچ بیدار ہوتا ہے۔ جب ناحق راج کرنے لگے تو حق بیدار ہو جاتا ہے‘ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر احتجاج اور حق کی آواز بلند کرنے والا وہ شخص ہے جس کی آواز پاکستان کی بستی بستی‘ قریہ قریہ گونجتی ہے۔ ظالموں کو للکارتی ہے اور بے کس کمزور انسانوں کو اتحاد‘ تنظیم اور یقین کی نوید سناتی ہے یہ آواز روشنی کی کرن‘ امید کی لہر اور انصاف کی صبح کا اعلان کرتی ہے۔ یہ سچ کی آواز حق کی آواز الطاف حسین کی ہے۔

    پاکستان کے رہنما سیاستدان افسر شاہی اتنے مصروف ہیں کہ انہیں آنے والے زمانے کا احساس نہیں وہ ایسا محسوس ہوتا ہے ایک شترمرغ کی طرح اپنا سر ریت میں چھپا لیتے ہیں یا جیسے باز کو دیکھ کر کبوتر آنکھیں بند کر لیتا ہے۔ وہ سارے صاحبان اقتدار و اختیار ان باتوں پر اپنا وقت اپنی توانائی اور اپنی صلاحیت صرف کرتے ہیں جن کی کوئی بڑی اہمیت نہیں۔

    پاکستان میں ان دنوں اخبارات‘ ٹیلی ویژن‘ رہنماءوکلاءپاکستان کے چیف جسٹس جناب حمید ڈوگر کی صاحبزادی کے اضافی نمبروں کے مسئلے کو قومی معاملہ بنا رہے ہیں۔ ان کی صاحبزادی کی امتحانی کاپی دوسرے طالبعلموں کے ساتھ دوبارہ جانچی گئی جس کی وجہ سے دو سو ایک طالبعلموں کے نمبروں میں تبدیلی ہوئی‘ چیف جسٹس کی صاحبزادی فرح ڈوگر کو 9 اضافی نمبر ملے جس کی وجہ سے ان کا گریڈ سی سے بی ہوگیا اور اطلاعات یہ ہیں کہ ان کا داخلہ سپریم کورٹ کی نشست پر ایک میڈیکل کالج میں ہوگیا۔ یہ خبر ایک ممتاز صحافی نے اخبارات میں رپورٹ کی۔ پاکستان میں چونکہ ہر طرف منصفوں کا چرچا رہتا ہے اس لیے اس معاملے میں تفتیش شروع ہوئی‘ فیڈرل بورڈ کے چیئرمین نے پوری صورتحال ٹیلی ویژن پر آ کر بیان کی جسے سن کر یہ احساس ہوا کہ جناب چیف جسٹس کی طرف سے کسی سفارش‘ دباﺅ یا دھمکی کے تحت ایسا نہیں کیا گیا۔ اس معاملے پر فوراً قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مقرر کردی گئی۔ سپریم کورٹ میں مقدمات بھی درج ہوئے کسی معاملے کی جانچ پڑتال اور شک و شبے کو دور کرنے کیلئے چھان بین کرنا کوئی بری بات نہیں لیکن اس معاملے کو لیکر پاکستان میں ایک ایسا طوفان کھڑا ہوگیا کہ لگتا تھا قوم کو صرف یہی ایک مسئلہ درپیش ہے۔ بات چونکہ چیف جسٹس کی بیٹی کی تھی اس لیے اس نے یہ شکل اختیار کی کیونکہ منصف پر اگر اقرباءپروری‘ جانب داری اور سفارش کا شبہ ہو تو یہ مناسب بات نہیں اس لیے معاملے کی جانچ پڑتال تو ہونی چاہیے لیکن اسے جو سیاسی رنگ دیا گیا وہ انصاف سے زیادہ انتقامی کارروائی معلوم ہوتی ہے کیونکہ وکلاءپہلے ہی موجودہ عدلیہ کو تسلیم نہیں کرتے اس لیے وہ زیادہ سرگرم عمل ہوگئے۔

    حیرت یہ ہوئی کہ نوازشریف جیسے رہنما نے بھی اس معاملے کو سیاسی رنگ دینا شروع کردیا۔ اسی لیے ایک آواز بلند ہوئی ”اس وقت ملک نازک دور سے گزر رہا ہے‘ معاشی‘ معاشرتی‘ سماجی اور امن و سکون کی صورتحال زیادہ سنگین ہے۔ اہم رہنماﺅں کو ملک کی سلامتی کی طرف توجہ دینی چاہیے“ الطاف حسین نے اسی طرف اشارہ کیا ہے‘ وہ چاہتے ہیں نوازشریف جیسے رہنما اپنی توانائی‘ صلاحیت اور قیادت چھوٹے معاملات میں ضائع نہ کریں۔

    جناب چیف جسٹس کی صاحبزادی کے معاملے کی چھان بین ہو رہی ہے اور اسے ہونا بھی چاہیے جو لوگ اس کے ذمہ دار ہیں جو تفتیش کر رہے ہیں۔ وہ جب تک کسی حتمی فیصلے پر نہ پہنچ جائیں قیاس آرائی‘ فیصلے اور مطالبے نہیں ہونے چاہئیں۔

    الطاف حسین نے وہ سب کچھ یاد دلایا ہے جو اکثر لوگ بھول جاتے ہیں۔ معزول چیف جسٹس جناب افتخار محمد چودھری پر بھی ان کے بیٹے کے لیے سفارش کا الزام ہے جس کی ابھی تک تحقیق نہیں ہوئی۔ میاں نوازشریف جب معزول چیف جسٹس کی حمایت کرتے ہیں تو ان کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے۔

    جب کوئی معاملہ کسی تفتیشی کمیشن کے پاس ہو‘ کوئی کمیٹی اس کا جائزہ لے رہی ہو‘ عدالت میں زیربحث ہو تو کسی کو رائے زنی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس کی وجہ سے فیصلے پر اثر پڑ سکتا ہے۔ یہ بات پاکستان کے بڑے لوگوں کو معلوم ہونی چاہیے۔

    پاکستان کے لیے الطاف حسین کی آواز امید کی کرن ہے۔ وہ پاکستان کے گلی کوچوں میں حق و انصاف کی حکمرانی دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ سچ کہتے ہیں‘ حق بیان کرتے ہیں‘ ہماری دعا ہے اس آواز کی توانائی‘ طاقت اور صلاحیت اس طرح قائم رہے جو ناانصافی کے ایوانوں میں ظلم و جبر کے میدانوں میں‘ کھیتوں میں کھلیانوں میں اجالے پھیلاتی رہے۔


  2. #2
    Join Date
    08 Jan 2008
    Location
    ISLAMABAD
    Age
    37
    Posts
    1,861
    Threads
    86
    Thanked
    28

    Default

    hmmmmmmmm

  3. #3
    meerirfan's Avatar
    meerirfan is offline Advance Member
    Last Online
    22nd June 2019 @ 05:10 PM
    Join Date
    08 Jul 2008
    Location
    Zaroori hai too Google karoo # ........ . ...... ... . ..
    Gender
    Male
    Posts
    1,084
    Threads
    271
    Credits
    1,163
    Thanked
    130

    Default

    yaar jany day yah sub eik jay say hain altaf agar nah hota too hum dubai nahi karachi kaam kar rahy hota 1980 tak punjab kay loogoon ka dubai karachi tha lakin abb to wahaan jany say bi daar lagta hai. hmaray punjabi main eik kahawaat hai kay kuti (bitch) Chooroon kay sath mili hai same mamlay hai yah. banzire agar priminster hai too pakistan hai pakistan agar nahi too kya yah app jantay hoo. yah sub eik jasay hain abi hamay sirf inqlaab chaya iran ki tarha. iss ka eik haal hai.
    Early to rise, and early to bed, makes a man healthy but socially dead

Similar Threads

  1. Replies: 4
    Last Post: 20th May 2015, 06:50 PM
  2. دھماکہ(چائنا کے موبائلز کی جی پی آر ایس سیٹ
    By FarhanDanish in forum General Mobile Discussion
    Replies: 47
    Last Post: 27th December 2010, 12:16 PM
  3. Replies: 1
    Last Post: 17th April 2009, 12:45 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •