﷽السلام وعلیکم دوستو
امید ہے آپ سب خوش باش اور ایمان کی بہترین حالت میں ہوں گے۔آج ایک بار پھر آپ کی خدمت میں ایک تھریڈ کے ساتھ حاضر ہوا ہوں امید ہے ممبرز کو اس سے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھنے کو ملے گا۔تو دوستو تھریڈ کی جانب چلتے ہیں۔
دوستو اس وقت مارکیٹ میں ونڈوز ایکس پی اور ویڈوز سیون کے متعدد ورژنز دستیاب ہیں۔ جبکہ ونڈوز8 اور ونڈوز 10 بھی مارکیٹ میں آ چکی ہیں۔(ونڈوز10 ابھی تیاری کے مراحل میں ہے مگر پھر بھی اس کے Technical Preview
مارکیٹس میں آ چکے ہیں جو خامیوں کے باوجود بھی کسی حد تک استعمال کئے جا سکتے ہیں)۔ اب ہر ایک ورژن کی الگ الگ ڈسک لینے سے تو ہر کوئی رہا تو کیوں نہ اس کا ایک آسان حل بتا دیا جائے جس سے کسی بھی لمحے کسی بھی ورژن کو انسٹال کر لیا جائے اورہمیں بار بار ڈسکس لینے یا آئی ایس او ڈاؤنلوڈنگ کی ضرورت بھی نا پڑے۔ اس کا بہترین حل یو اسی بی کو بوٹ ایبل بنانا ہے
کہنے کو تو انٹرنیٹ پر لاتعداد ایسے سوفٹویرز موجود ہیں جو یو ایس بی کو بوٹ ایبل بنانے میں کام آتے ہیں
مگر ایک رکاوٹ جو اس ضمن میں ہمیں پیش آتی ہےوہ یہ ہے کہ اگر ہم بعد میں اس یو ایس بی میں کوئی تبدیلی کرنا چاہیں یعنی کوئی اور آپریٹنگ سسٹم ایڈ کرنا چاہیں تو ہمیں پہلے یو ایس بی کو فارمیٹ کرنا ہوگا اور جو آپریٹنگ سسٹمز ہم پہلے ایڈ کر چکے ہیں انہیں دوبارہ ایڈ کرنا ہوگا۔ جس سے بلاشبہ وقت زیادہ خرچ ہوگا۔
WinSetupFromUSB
یہ ایک ایسا سوفٹویر ہے جو ہماری اس مشکل کو سمجھتا ہے اور ہمیں اس کام کے لئے بہترین ماحول پیش کرتا ہے۔ اس کی مدد سے ہم اگر بعد میں مزید آپریٹنگ سسٹمز شامل کرنا چاہیں تو بغیر فارمیٹ کئے بھی شامل کیا جا سکتا ہے اور اگر ایک ہی آپریٹنگ سسٹم کے مختلف ورزژنز جن کے الگ الگ
ISO
بنے ہوں انہیں بھی باآسانی شامل کیا جا سکتا ہے اور ونڈوز انسٹالیشن کے دوران بھی ہمیں کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
یہاں یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ کامیاب پروسیسنگ کے لئے یوایس بی میں کوئی بھی آپریٹنگ سسٹم ایڈ کرنے کے لئے مناسب سپیس دستیاب ہو۔
آپ اپنی ضرورت کے مطابق جتنی زیادہ سے زیادہ سپیس والی یوایس بی لیں گے اتنا ہی بہتر ہوگا۔32 جی بی کی یوایس بھی میں ہم 8 ڈی وی ڈیز جتنے آپریٹنگ سسٹم ایڈ کر سکتے ہیں ہیں۔ سپیس کا انحصار ان آپ جس ونڈوز کا بوٹ ایبل بنا رہے ہیں اس کے سائز پر ہوتا ہے
سوفٹویر کا مزید استعمال سکرین شاٹس میں دیکھیں۔ کسی مشکل کی صورت میں ضرور آگاہ کریں تا کہ اسکا حل بتایا جا سکے۔ دعاؤں کی درخواست کے ساتھ
اللہ نگہبان
Bookmarks