دوستو آج میں آپ کو قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی ذہانت کا ایک واقعہ سنا تا ہوں یہ واقعہ میں نے فیس بک پر پڑھا تھا اب آپ کے سامنے اس کو شئیر کرنے لگا ہوں
قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کس قدرذہین انسان تھے اس واقعے سے ان کی ذہانت کے بارے میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے
برصغیر پر انگریزوں کی حکومت کا دورتھا اس دور میں جو انگریزوں کے بنائے گئے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا تھا اسے سخت سزا سنائی جاتی تھی
اسی دور کا ایک واقعہ پیش خدمت ہے
سرکار نے 6 بجے دوکانیں بند کرنے کا حکم جاری کیا مگر ایک مسلمان دوکاندار کی گھڑی 10 منٹ پیچھے تھی چنانچہ وہ وقت پر دوکان بند نہ کر سکا
انگریز فوج اس دوکاندار کو گرفتار کر کے جج کے سامنے لے گئی ....
دوکاندار نے بہت منت سماجت کی مگر جج کسی صورت میں ضمانت دینے کو تیار نہ تھا
وکیل نے بہت دلائل دیے مگر بے سود
مگر وکیل بھی ہار ماننے والوں میں سے نہیں تھا اور کمرہ عدالت میں بیٹھے تمام لوگوں کی گھڑیاں اکٹھی کر کے جج کے سامنے رکھیں اور پوچھا " جناب کیا ان سب کا ٹائم ایک سا ہے " ؟
جج نے اپنی اور باقی لوگوں کی گھڑیاں دیکھ کر کہا نہیں !
تو وکیل نے سوال کیا جناب جج صاحب اگر ایک کمرے میں بیٹھے تمام لوگوں کی گھڑیوں کا ٹائم ایک نہیں ہے تو پورے شہر کی گھڑیوں کا وقت ایک کیسے ہو سکتا ہے ؟
جج لاجواب اور بہت متاثر ہوا ...اپنی سیٹ سے اٹھ کر وکیل کے ساتھ ہاتھ ملایا اور تشکر سے وکیل کو دیکھتا رہا
کیوں کہ یہ
وکیل برصغیر کا دمکتا ستارہ اور بانی پاکستان عظیم قائد اعظم محمّد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ تھے
Bookmarks