میں ، ڈاکٹر اور حافظ مظفر محسن
ایک دن میں اور حافظ مظفر صاحب ڈاکٹر صاحب کے پاس گے۔ ڈاکٹر صاحب اپنی کرسی پر نہیں تھی ۔ پوچھنے پر پتہ چلا کہ وہ بیمار ہیں اور حکم صاحب کے پاس دوا لےنے گے ہیں خیر کچھ انتظار کے بعد جناب تشریف لائے اور پھر حافظ صاحب نے بات شروع کی
حافظ صاحب۔ ڈاکٹر صاحب میں بہت بیمار ہوں ،اور غریب بھی ہوں مجھے دوا دی جائے لیکن پیسے کم ہو
ڈکٹر۔ جناب آپ اس طرح کریں ہمارے پاس تین طرح کےپیکچ ہیں۔ آپ کو وہ سامنے تین دروازے نظر آ رہے ہونگے ان کے پاس جائے اور اپنی جیب کے مطابق ایک دروازے سے اندر چلے جائے
میں اور حافظ صاحب دروازوں کے پاس گے تو کیا دیکھا
ایک دروازے پر لکھا ہوا تھا فیس 500 روپے
دوسرے دروازے کے پاس لکھا ہوا تھا فیس 250 روپے
اور تیسرے دروازے کے پاس لکھا ہوا تھا فری
میں نے اور حافظ صاحب نے ایک دوسرے کو دیکھا اور فیصلہ کیا کیوں نا پیسے بچائے جائے اور ہم دونوں تیسرے دروازے کے اندر داخل ہو گے۔ جب اندر داخل ہوئے تو کیا دیکھا ایک لمبی سی گلی ہے ۔ ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا اور گلی کی طرف چل پڑھے کچھ دیر چلنے کے بعد غور کیا تو وہ گلی ہمارے محلے کی طرف جا نکلی اور ہم خاموشی سے اپنے اپنے گھر چلے گے
یہ تھی ہماری داستان
Bookmarks