امریکی انتظامیہ کسی بھی قسم کے کمپیوٹر حملے کا سامنا کرنے کی متحمل نہیں ، امریکہ نے اعتراف کر لیا
امریکی انتظامیہ کسی بھی قسم کے کمپیوٹر حملے کا سامناکرنے کی متحمل نہیںامریکہ نے اعتراف کر لیا۔امریکہ میں شائع ہونے والے ایک سائنسی اور ٹیکنالوجی کے جرید نے ’’امریکن سائنس‘‘کے انٹر نیٹ ایڈیشن میں شامل ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں دو روزہ’’ سائبر وار‘‘( کسی بھی ملک میں موجود حساس اداروں کے کمپیوٹر ز اور نیٹ ورک کیخلاف انہیں زیر کرنے ،انکی حساس معلومات تک رسائی یا معلومات کو تباہ کرنا)کے معاملات پر ایک اجلاس کے بعد امریکی ٹیکنالوجی انجنےئرزاور امریکہ حکام نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ریاست ہائے امریکہ اپنے کمپیوٹر نیٹ ورک پر کسی بڑے حملے کا سامنا کرنے کی متحمل نہیں ہے اجلاس کا مقصد دنیا میں سائبر وار سے بڑھتے ہوئے خطرات پر غور کرنا اور ان کا سد باب کرنا تھا ۔ جلاس میں 230نمائندوں نے شرکت کی جن میں اعلٰی دفاعی حکام ، ٹیکنالوجی انجنےئرزوغیرہ شامل تھے جنہوں نے امریکی کمپیوٹر نیٹ ورک کوسائبر وار سے سیکورٹی کے حوالے سے کمزور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نیٹ ورک پر حملے کا مطلب بینکنگ ، لین دین، خرید و فروخت اور ہر اس ادارے کی تباہی ہے جس میں کمپیوٹر شامل ہے ۔امریکن ہوم لینڈ سیکورٹی سیکرٹری Michael Chertoffنے کہا مجھے یہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے جہاں ہونا چاہیے تھا ہم وہا ں نہیں ہیں بش انتظامیہ نے اس ضمن میں جو رقوم مختص کی تھیں وہ نا کافی تھیںنتیجہ ہماری کمپیوٹر سیکورٹی کو خطرات کی صورت میں سامنے آیا
Bookmarks