نیویارک ۔ جدید طبی تحقیق کے مطابق ٹیلی ویڑن پر ریسلنگ دیکھنے والے بچے دوسرے بچوں کی نسبت زیادہ ناراض، غصے والے اور ہروقت انکار کرنے والے رویے میں مبتلاہوجاتے ہیں جو جوانی اور عملی زندگی میں انہیں مہذب ہونے سے دور رکھتا ہے۔ طبی نفسیاتی ماہرین نے پرتشدد فلموں ، مار دھاڑ پر مبنی ویڈیو گیمز، ٹیلی ویڑن سیریز اور دیگر عوامل پر تحقیق کے دوران جب خونخوار کشتیوں پر تحقیق شروع کی تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے منفی اثرات باقی دیگر عوامل سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ باقی کے عوامل میں لاشعوری طور پر یہ تاثر مل رہا ہوتا ہے کہ یہ جھوٹ موٹ پر مبنی ہے مگر ریسلنگ ہر لحاظ سے اصل لگتی ہے جس کی وجہ سے تشدد اور دہشتگردی کا اثر ذہن پر زیادہ ہونے لگتا ہے۔ اس تحقیق کیلئے ماہرین نے 16 سے 20 سال تک کے نوجوانوں اور 9 سے 12 سال کے بچوں پر الگ الگ گروپوں پر کام کیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ دونوں گروپوں کے رویوں سے متعلق حاصل ہونے والے اعدادوشمار قریباً ملتے جلتے تھے۔ طبی نفسیاتی ماہرین نے دیکھا کہ مردوں اور خواتین کی الگ الگ اور مخلوط ریسلنگ کے بعد بد مزاجی اور رعونت کے رویے لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں میں بھی آنے لگتے ہیں
Bookmarks