Results 1 to 6 of 6

Thread: سلطان محمود غزنو ی رحمتہ اللہ علیہ

  1. #1
    done737's Avatar
    done737 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 01:07 AM
    Join Date
    29 Sep 2015
    Location
    teri mangal
    Age
    19
    Gender
    Male
    Posts
    254
    Threads
    79
    Credits
    616
    Thanked
    12

    Default سلطان محمود غزنو ی رحمتہ اللہ علیہ

    سلطان محمود غزنو ی رحمتہ اللہ علیہ

    ایک دن سلطان محمود غزنو ی رحمتہ اللہ علیہ حسبِ معمول دربار میں بیٹھا ہوۓ تھے ۔وزرا ءو امرا ءدست بستہ حاضر تھے۔ عام لو گ اپنی اپنی عرضیاں پیش کررہے تھے اور ایک شخص نے آکرعرض کی ” میر ی شکایت نہایت سنگین ہے اور کچھ اس قسم کی ہے کہ میں اسے برسرِ دربار عرض نہیں کرسکتا “ سلطان یہ سن کر فوراً اٹھ کھڑے ہوئے اور سائل کو خلوت میں لیجا کر پو چھا کہ تمہیں کیا شکایت ہے ؟ سائل نے عرض کیا ایک عرصے سے آپ کے بھانجے نے یہ طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ مسلح ہو کر میرے مکان پرآتا ہے اور مجھے مار پیٹ کر باہر نکال دیتا ہے اور خود جبراً میرے گھر میں گھس کر میری حسین بیوی کے ساتھ زبردستی شب بھر دادعیش دیتا ہے ۔ غزنی کی کوئی عدالت ایسی نہیں، جس میں میں نے اس ظلم کی فریاد نہ کی ہو لیکن کسی کو انصاف کرنے کی جرات نہیں ہوئی ہر کوئی آپ کے بھانجے کا سن کر چپ کر جاتا ہے ۔ جب میں ہرطر ف سے مایو س ہو گیا تو آج مجبو راً جہاں پناہ کی بارگاہ ِ عالیہ میں انصاف کے لیے حاضر ہو ا ہو ں ۔ شہنشاہ عالی کی بے لاگانصاف پروری ، فریاد رسی اور رعایا سے بے پناہ شفقت پربھروسہ کر کے میں نے اپناحال عرض کر دیا ہے۔ خالق حقیقی نے آپکو اپنی مخلو ق کامحافظ و نگہبان بنایا ہے ۔ قیامت میں رعایا اور کمزوروں پر مظالم کے نتیجے میں آپ خدائے قہار کے رو برو جوابدہ ہونگے اگر آپ نے میرے حال پر رحم فرما کر انصاف کیا تو بہتر ہے ورنہ میں اس معاملے کو منتقم حقیقی کے سپرد کر کے اس کے رو برو عنایت فیصلہ تکانتظار کر ونگا۔سلطان محترم پر اس واقعہ کا اتنا اثر ہوا کہ وہ بے اختیار آبدیدہ ہو گئے اور سائل سے کہا ” تم سب سے پہلے میرے پاس کیو ں نہ آئے ؟ تم نے ناحق اب تک یہ ظلم کیوں برداشت کیا؟ “ سائل نے عرض کیا ” میں عرصے سے اس کو شش میں لگا ہو ا تھا کہ کسی طر ح با رگاہ سلطانی تک پہنچ جا ﺅ ں مگر در بانو ں اور چوبداروں کی قدغن نے کامیاب نہ ہو نے دیا ۔ خد اتعالیٰ ہی جا نتا ہے کہ آج بھی کس تدبیر سےیہاں تک پہنچا ہو ں ۔مجھ جیسے غریبو ں اور مظلو مو ں کو یہ با ت کہاں نصیب ہے کہ جب چاہیں بے دھڑک دربارِ سلطانی میں حاضر ہو جائیں اور سلطا ن کو اپنے دردِدل کی کہانی سنا سکیں۔ “سلطان نے سائل کو اطمینان اور دلاسہ دے کر تاکید کی کہ ”اس ملاقات اور گفتگو کا کسی سے ذکر نہ کر نا اور جس وقت بھی وہ شخص تمہارے گھر آئے اسی وقت مجھے اس کی اطلاع کر دینا ۔ میں اس کو ایسی عبرت نا ک سزا دونگا کہ آئندہ دوسروں کو ایسے مظالم کرنیکی کی جرات نہ ہو سکے گی ۔ “سائل نے عرض کیا ” مجھ ایسے بے کس و بے یار و مددگار کے لیے یہ کیونکر ممکن ہو سکے گا کہ جب چاہو ں بلا کسی مزاحمت کے خدمتِ سلطانی میں حاضر ہو جاﺅ ں اور مطلع کر سکو ں۔“ سلطاننے یہ سن کر دربانو ں کو طلب کیا اور سائل کو ان سے روشناس کر ا کے حکم دیا ۔ ’ ’یہ شخص جس وقت بھی آئے ہمارے پا س پہنچا دیا جائے اور کسی طر ح کی مزاحمت نہ کی جائے ۔ “ دو راتیں گزر گئیں مگر سائل نہ آیا ۔ سلطان کو تشویش ہو ئی کہ نہ معلوم غر یب مظلو م کو کیا حادثہ پیش آیا ۔ وہ اسی فکر میں پریشان تھا کہ تیسری رات کو سائل دوڑتا ہو ا آستانہ شاہی پر پہنچا ۔اطلاع ملتے ہی سلطان فی الفور با ہر نکلا اور سائل کے ہمراہ اسکے گھر پہنچ کر اپنی آنکھو ں سے وہ سب کچھ دیکھ لیا جو سائل نے اسے بتلایا تھا ۔ پلنگ کے سر ہانے شمع جل رہی تھی ۔ سلطان نے شمع گل کر دی اور خود خنجر نکال کر اس کا سر اڑا دیا ۔ اس کے بعد شمع روشن کرائی مقتول کا چہرہ دیکھ کر بے ساختہ سلطان کی زبان سے الحمد اللہ نکلا اور پھر سائل سے کہا کہپانی لاؤ ، سائل جلدی سے پانی لایا تو سلطان نے پانی پی کر سائل سے کہاکہ اب تم اطمینان سے اپنے گھر میں آرام کر و ۔ اب انشا ءاللہ تمہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے گی ۔ میری وجہ سے اب تک تم پر جو مظالم ہو ئے خدا کے لیے انہیں معا ف کر دو ۔ “ یہ کہہ کر سلطا ن عالی وقار رخصت ہونا ہی چاہتا تھا کہ سائلنے دامن پکڑ کر عرض کیا بند گانِ عالی نے جس طر ح ایک مظلو م کیساتھ انصاف فر مایا حتی کہ اپنی قرابت داری و خو ن کا بھی مطلق خیال نہکیا، اللہ تعالیٰ آپ کو اسکی جزائے خیر عطا فرمائے او ر اجر عظیم عنائت فرمائے ۔ اگر اجازت مرحمت فرمائی جائے تو ایک بات معلوم کرناچاہتا ہو ں وہ یہ کہ آپ نے پہلے شمع گل کی اور پھر روشن کرا کر مقتول کا سر دیکھ کر الحمد اللہ فرما یا اور اس کے فوراً بعد پانیطلب فرمایا ا سکا کیا سبب تھا ؟سلطان نے ہر چند ٹالنا چاہا مگر سائل کے اصرار پر اسے بتلا نا پڑا ۔ ” شمع گل کرنیکا مقصد یہ تھا کہ مبادا روشنی میں اس کا چہرہ دیکھ کر بہن کے خون کی محبت مجھے سز ا دینے سے با ز رکھے اور الحمد اللہ کہنے کا سبب یہ تھا کہ مقتول اپنے آپ کو میرا بھا نجا بتا کر تمہیںشاہی تعلق سے مرعو ب کر کے اپنی خوا شاتِ نفسا نی کو پورا کرنے کے لیے را ستہ صاف رکھنا چاہتا تھا ۔ خدا وند کریم کا ہزار ہا شکرہے کہ محمو د کے متعلقین کا اس شرمنا ک بے ہو دگی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ شخص میرا بھانجا تو کیا میرا رشتہ دار بھی نہیں ہے اور پانی مانگنے کی وجہ یہ تھی کہ جب سے تم نے اپنا وا قعہ سنا یا تھا میں نے عہد کر لیا تھا کہ جب تکتمہا را انصاف نہ کر لو نگا آب و دانہ مجھ پر حرا م ہے ۔ اب چو نکہ میں اپنے فر ض سے سبکدوش ہو چکا تھااور تشنگی کا شدید غلبہ تھا اس لیے میں پانی مانگنے پر مجبو رہو گیا ۔یہ کہہ کر سلطان محمود غزنویاس کے گھر سے نکل آیا اور تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امر ہوگیا،،)کتاب -- مثالی بادشاہ(

  2. #2
    Gilani_Pgc's Avatar
    Gilani_Pgc is offline Advance Member
    Last Online
    26th April 2023 @ 07:12 AM
    Join Date
    25 Jun 2011
    Location
    Guj,Lhr,Pk,Dep
    Gender
    Male
    Posts
    1,016
    Threads
    43
    Credits
    1,232
    Thanked
    252

    Default

    جزاک اللہ خیرا

  3. #3
    Join Date
    05 Sep 2015
    Location
    @itdunya.com
    Gender
    Male
    Posts
    2,993
    Threads
    196
    Credits
    15,603
    Thanked
    371

    Default

    موت ایک بے خبر ساتھی ہے

  4. #4
    Khawar Aamir's Avatar
    Khawar Aamir is offline Advance Member
    Last Online
    17th January 2023 @ 07:20 PM
    Join Date
    29 Oct 2014
    Location
    Jhang
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    2,231
    Threads
    46
    Credits
    3,230
    Thanked
    134

    Default



  5. #5
    Join Date
    06 Jan 2014
    Location
    Saudi , Makkah
    Age
    31
    Gender
    Male
    Posts
    3,178
    Threads
    304
    Credits
    2,092
    Thanked
    443

    Default



  6. #6
    done737's Avatar
    done737 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 01:07 AM
    Join Date
    29 Sep 2015
    Location
    teri mangal
    Age
    19
    Gender
    Male
    Posts
    254
    Threads
    79
    Credits
    616
    Thanked
    12

    Default

    thanks for all

Similar Threads

  1. Replies: 9
    Last Post: 5th May 2015, 08:16 AM
  2. نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم مقبولیت
    By imran sdk in forum General Discussion
    Replies: 15
    Last Post: 17th August 2014, 12:20 PM
  3. شرک کی تباہ کاری
    By mosakhan in forum Islam
    Replies: 29
    Last Post: 30th May 2014, 10:36 PM
  4. Replies: 1
    Last Post: 20th April 2009, 08:43 PM
  5. Replies: 2
    Last Post: 17th March 2009, 03:19 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •