دنیا بھر کے بینک قرضوں پر بھاری شرح سود وصول کرتے اور اکاﺅنٹس میں موجود رقم پر صارفین کو بھی مناسب شرح منافع دیتے ہیں مگر سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک ”سوئس آلٹرنیٹو بینک“ نے منفی شرح سود عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بینک نے گزشتہ دنوں اپنے تمام صارفین کو نوٹس ارسال کیے ہیں جن میں انہیں بتایا گیا ہے کہ 2016ءسے کرنٹ اکاﺅنٹس پر -0.125فیصد اور 1لاکھ فرانک‎ ‎تقریباً 1کروڑ 4لاکھ روپے‎ ‎تک کے قرض پر -0.75فیصد شرح سود عائد کی جائے گی۔
بینک کے اس اقدام کے تحت صارف کو ان کے اکاﺅنٹس میں موجود رقم پر سود ملنے کی بجائے ان کی رقوم میں کٹوتی کی جائے گی۔ سوئس آلٹرنیٹو بینک لوگوں کی جمع شدہ رقوم سے کٹوتی کا اعلان کرنے والا دنیا کی تاریخ کا پہلا بینک بن گیا ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ اس نے یہ اقدام فرانک کی بڑھتی ہوئی شرح تبادلہ پر قابو پانے اور کرنسی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو روکنے کے لیے اٹھایا ہے۔ جب بینک اکاﺅنٹ میں جمع رقم میں سے کٹوتی کی جائے گی تو لوگ اپنی رقم اس بینک میں رکھنے سے گریز کریں گے جس سے کرنسی کی سرمایہ کاری کم ہو گی۔ اس اقدام کا مقصد ان لوگوں کی حوصلہ شکنی بھی ہے جو اپنی ناجائز دولت کو اپنے ملکوں سے چھپانے کے لئے سوئس بینکوں میں رکھ چھوڑتے ہیں::