Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 23

Thread: تزکیہ نفس جاری ہے۔۔۔۔

  1. #1
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Arrow تزکیہ نفس جاری ہے۔۔۔۔

    تزکیہ کہ چار پہلو:
    امام غزالی ؒ کے مطابق تزکیے کہ چار پہلو ہیں۔چار پہلوؤں سے انسان کو اپنی صفائی کرنے کی ضرورت ہے۔
    (1) عقیدے کو شرک سے پاک رکھنا
    (2) دل کو حسد ،تکبر،نفاق وغیرہ سے پاک رکھنا
    (3) جسم کو بری حرکتوں سے پاک رکھنا
    (4) لباس اور جسم کو گندگی سے پاک رکھنا۔
    یہ کہا جا سکتا ہے کہ اگر پہلی دو باتوں میں انسان کو کامیابی مل جائے تو انشاءاللہ باقی دو خود بخود انسان کو حاصل ہو جائیں گی۔


    تزکیے کی شرائط
    عقیدے کو ،سوچ کو،اعمال کو اور اخلاق کو پاک کرنے کی وہی دو شرائط ہیں جو جسمانی پاکیزگی کی ہیں۔یعنی گندگی اور برائی کی پہچان ہو، احساس ہو اور دوسرے پاکی حاصل کرنے کے ذرائع موجود ہوں کہ جن سے انسان اپنے آپ کو پاک کر سکے۔
    جہاں تک پہلی چیز کا تعلق ہے،پہچان اور احساس ،یہ انسان کی فطرت میں ودیعت شدہ ہیں۔جینیات (genes) کے اندر موجود ہے۔اللہ تعالیٰ نے انسان کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے :
    (فَااَلْھَمَھَا فُجُوْرَھَا وَتَقْوٰھا (الشمس 8
    "اللہ تعالیٰ نے نفس میں الہام کر دیا ہے اُس کا فسق وفجور اور اس کا تقویٰ۔"
    یہ چیز انسان کے اندر موجود ہے کہ وہ اپنی برائی اور اچھائی کو جانتا ہے۔


  2. #2
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default

    اسلام کا تصور ِ اخلاق:
    ہمارے ہاں عام طور پر جو اخلاق کا تصور پایا جاتا ہے وہ اُس اخلاق کے تصور سے الگ ہے جس کا ذکر ہمیں ٖ قرآن و احادیث
    میں ملتا ہے۔دنیاوی لحاظ سے ہم اُس شخص کو خوش اخلاق کہتے ہیں جو باتونی ہو،جو لوگوں کو خوش کر سکتا ہو،جب وہ لوگوں
    کے درمیان موجود ہو تو اُس کا اخلاق بہت اچھا ہو۔یہ چند چیزیں ہیں جن کو ہم اچھا اخلاق کہتے ہیں،یعنی ظہری طرزِعمل کو
    ہم اچھا اخلاق کہتے ہیں کہ لوگوں کت ساتھ اُس کا ظاہری معاملہ کیسا ہے۔جہاں تک اسلام کا تعلق ہے ،اُس کے تصور اخلاق
    میں یہ چیزیں بھی شامل ہیں کہ دوسروں کے ساتھ آپکا رویہّ کیسا ہے۔ دوسروں کے ساتھ اچھا خوشگوار رویہّ رکھنا بھی اچھے
    اخلاق کا حصہ ہے ۔مگر یہ کُل اخلاق نہیں بلکہ اچھے اخلاق کا معیار اس سے کہیں زیادہ جامع ہے۔اس میں صحیح عقیدہ نیت،
    دل کا خلوص ،دل کی پاکیزگی بھی شامل ہے۔لہٰذا نبی اکرم ٖٖ ٖٖ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا جو مندرجہ بالا سطور میں درج کی گئی ،اُس
    میں ظاہری اور باطنی تمام چیزوں کو سمیٹ لیا گیا ہے۔دل کی صفائی ، دوسروں کے ساتھ اچھا رویہّ ،اللہ کہ ساتھ اچھا رویہ ّ،
    دل کے اندر اخلاق اور خلوص ہو،بناوٹ نہ ہو،دورُخا پن نہ ہو،دوسروں کے ساتھ اچھا بننے کے لئے منافقت نہ کرنی پڑے،
    بلکہ جیسا انسان ظاہر میں دوسروں کو بہتر نظر آرہا ہو ،دل کے اندر بھی وہ ویسا ہی ہو،یہ ہے دراصل اسلام میں اچھے اخلاق
    کا تصور اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں تو قرآن کی گواہی ہے۔
    # وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ#
    "اے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم اخلاق کے اعلیٰ ترین درجہ پر ہیں۔"

    اگر کوئی شخص دنیا اور دنیا والوں کی اصلاح کو اپنی زندگی کامقصد بنانا چاہتا ہے ،تو اُس کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک اہم
    ضرورت اچھا اخلاق ہے۔اگر انسان برے اخلاق سے نجات چاہتا ہےاور اچھے اخلاق اپنانا چاہتا ہے تو اُس کے لئے کوئی ذریعہ
    بھی چاہیئے۔

  3. #3
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default

    مقاصد بعثتِ رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلّم:
    اللہ کے رسول کی بعثت کے جو مقاصد قرآن میں بیان ہوئے ہیں وہ چار ہیں جو کہ یہ
    ہیں،تلاوت،تزکیہ،تعلیمِ کتاب اور حکمت۔
    اللہ تعالیٰ نے سورۃ ال عمران میں فرمایا:
    لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْ أَنْفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُبِينٍ#

    ترجمہ:"یقیناََ اللہ نے بڑا احسان کیا مومنوں پر جب اُس نے اُنہی میں سے ایک رسول
    بھیجا جو اُن پر اللہ کی آیات پڑھتے ہیں اور انکا تزکیہ کرتے ہیں اور ان کو تعلیم
    دیتے ہیں کتاب اور حکمت کی"

    یعنی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم لوگوں کو اللہ کی آیات پڑھ کر سُناتے تھے تاکہ
    اُن کا تزکیہ ہو اور کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتے تھے۔اس سے پہلے تو یہ لوگ سراسر گمراہی میں تھے۔انکو پتہ ہی نہ تھا کہ پاکیزگی کیسے حاصل کی جاتی ہے۔
    اللہ تعالیٰ نے سورہ طحہ میں فرمایا ہے:

    "وَمَنْ يَأْتِهِ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصَّالِحَاتِ فَأُولَٰئِكَ لَهُمُ الدَّرَجَاتُ الْعُلَىٰ#

    جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ مَنْ تَزَكَّىٰ#
    ترجمہ:
    " اور جو اس کے حضور مومن کی حیثیت سے حاضر ہوگا ،جس نے نیک عمل کئے
    ہوں گے،ایسے سب لوگوں کے لئے بلند درجے ہیں۔سدا بہار باغ ہیں جن کے نیچے
    نہریں بہ رہی ہوں گی ۔ ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔یہ جزا ہے اس شخص کی جو پاکیزگی
    اختیار کرے۔"

  4. #4
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default


    جنت میں جانے کے راستے:
    جنت میں جانے کے دو راستے ہیں۔ایک بہت آسان ،پُر تعیش اور
    لذتوں بھرااور دوسرا مشقت والا جس میں قدم قدم پر آزمائشیں
    اور تکالیف ہیں۔بعض لوگ پہلا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں،
    وہ بڑا خطرناک ہے،وہ دوزخ سے ہو کر جاتا ہے تو ایسا راستہ
    کیوں اختیار کریں جس مین اتنی مصیبت لاحق ہونے کا خطرہ ہو۔
    دوسرا راستہ ذرا لمبا ،طویل اور کٹھن تو ہے مگر سیدھا جنت
    کو جاتا ہے۔اس راستے میں بھٹکنے کی گنجائش نہیں ہے۔تو کیوں
    نہ تھوڑی محنت ومشقت کر لیں اور براہِ راست جنت میں جانے
    کی کوشش کریں۔اللہ بڑا مہربان ہےاُس سے امید رکھنی چاہیئے
    کہ وہ ہمیں ضرور جنت میں پہنچائے گا۔لیکن جنت نری تمنائوں
    اور خواہشوں سے تو ملنے والی شے ہے نہیں۔صرف خواہشات
    سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس کے لئے مومن ہونا شرط ہے
    ایمان لاؤ،پھر عملِ صالح کرو ،صحیح عمل اور سلامت عمل۔
    اردو میں ہم صحیح سلامت مکمل چیز کو کہتے ہیں۔تو عملِ صالح کی ایک
    علامت یہ ہے کہ انسان جو نیکی کرے اُسے مکمل کرے،ادھورے
    کام نہ کرے۔اچھے اخلاق اختیار کرے،گھر والوں اور باہر والوں
    کے ساتھ،چھوٹے بڑوں کے ساتھ،سب کے ساتھ اچھے اخلاق سے
    پیش آئے،اندر کچھ باہر کچھ یہ دورُخا پن نہ ہو۔دوسری چیز جو عملِ صالح میں
    آتی ہے وہ یہ ہے کہ اُس عمل کی حفاظت بھی کی جائے۔

  5. #5
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Jazak Allah

  6. #6
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    جزاک اللہ

    رواں اپنی تلاش میں ۔۔۔۔۔۔۔

  7. #7
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default

    نیکیوں کی حفاظت
    نیک عمل کرنا نسبتاََ آسان ہے لیکن اس کو سنبھال کر رکھنا بڑا
    مشکل کام ہے۔نیکیون کی اس طرح حفاظت کرنی ہےکہ وہ ضائع
    نہ ہوں،اُن پر گناہ کی گرد نہ پڑے۔نفاق یا تکبر کا کیڑا نہ لگےجو
    ہماری ساری نیکیاں چٹ کر جائے۔کہیں دکھاوے کا شکار
    نہ ہو جائیں لہذا انسان ایسے بڑے بڑے گناہوں سے بچے۔
    اور کوشش کرے کہ دوسروں کی برائی نہ کرے۔خدانخوانستہ
    ہماری نیکیاں کسی اور کے کھاتے میں نہ چلی جائیں اور ہمیں
    خبر ہی نہ ہو۔نیکیاں ہم نے کیں،شب بیداریاں ہم نے کیں،نوافل
    ہم نے پڑھے،صدقات ہم نے دیےمگر قیامت کے دن یہ نیکیاں
    اپنے نامہ اعمال میں ڈھونڈ رہے ہیں،لیکن نہیں مل رہیں۔پتہ چلا
    کسی نوکر کی دل آزاری کی تھی،ہمسائے کی ٹوہ لگائی تھی،
    رشتہ داروں کی غیبت کی تھی چنانچہ تمام نیکیاں ان کے پاس چلی
    گئیں۔چغلی ،طنز یا غیبت ایسے اعمال ہیں جو ہماری محنت
    دوسروں کے نام کروادیتے ہیں۔
    اسی طرح انسان کی نفسیات یہ ہے کہ کسی نیک عمل کا اس کو
    پتہ چلتا ہے تو بہت جوش و خروش سے وہ کام کرنا شروع کرتا ہے۔
    دل جمعی کے ساتھ اس نیک کام کو کرتا رہتا ہے مگر آہستہ آہستہ
    اس نیک کام سے اس کا دل بھر جاتا ہے اور پھر اس کو ایک اور
    نیکی پتہ چلتی ہے تو اب وہ پہلی والی کو چھوڑ کر دوسری
    کرنا شروع کردیتا ہے۔پھر کچھ دن اس کا جوش وجنون چڑھا رہتا
    ہے۔یہان تک کہ ایک اورنیکی پتہ چلتی ہے۔اب وہ دوسری
    چھوڑ کر تیسری شروع کر دیتا ہے۔تو یہ طرزِعمل تو نیکیوں کو
    پروان چڑھانا نہ ہوا۔اس کی مثال یوں سمجھیں کہ ایک باغ ہے اس
    میں آپ نے ایک پودا لگایا اُس کی خوب حفاظت کی جب وہ ہرا بھرا
    ہو گیا تو آپ نے ایک اور پودا لگایا،اب دوسرے پودے پر اتنی
    توجہ ہو گئی کہ پہلے والے سے بالکل لاپرواہ ہوگئے اور اس کو
    نظر انداز کر دیا۔اب نہ پانی اور کھاد دیتے ہیں،نہ دیکھ بھال
    کرتے ہیں،تو وہ مرجھا جائے گا۔اور اگر آپکی یہی روش رہی تو
    کبھی بھی مکمل باغ نہیں بن سکے گا۔اسی طرح اگر پچھلی نیکیوں
    کو نظر انداز کیے جائیں۔اور نئی نیکیاں کرتے چلے جائیں تو
    نیکیوں کا باغ نہیں لگ سکتا۔آپ کی زندگیوں میں نیکیوں کی بہار
    نہیں آسکتی،تو اس کے لئے پچھلی نیکیوں کی بھی حفاظت کرنی
    ہے اور مزید نیکیوں کا بھی اہتمام کرنا ہے۔


    - - - Updated - - -

    Quote Mis.Kohinoor said: View Post
    جزاک اللہ
    Wa,iyyaki

  8. #8
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default

    جنت کے اعلیٰ درجات کا حصول
    جو انسان اپنا تزکیہ کرنا چاہے اور جنت کے اعلیٰ درجات حاصل کرنا چاہے،تو اس کے لئے
    اہلیت ،درست طریقہ،اور شوق ہونا چاہئیے۔اگر شوق کے ساتھ اہلیت بھی ہو تو اس سے اچھا امتزاج کوئی ہو ہی نہیں سکتا۔ وہ آج کل کہتے ہیں نہ کہ بہترین کام وہ ہے جو آپکا مشغلہ بھی ہو ،تو اللہ کرے ہمیں اس بہترین کام کا شوق پیدا ہو جائے۔ سستی اور
    غفلت کو چھوڑ دیں۔مصلحتوں کو نظر انداز کر دیں،بہت مفاد پرست بن کر رہنا،سب کو راضی
    کرنے کی کوشش کرنا،یہ چیز بھی تزکیہ نفس کے راستے میں رُکاوٹ بن جاتی ہے۔بہرحال فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے جنت تیار کی ہے ،
    جو خود کو پاک رکھیں اور اپنا تزکیہ کریں۔
    اپنا تزکیہ کرنا دراصل خود کو جنت کا شہری بنانے کی کوشش ہے۔یہ جنت کا شہری بننے کی مشق ہے
    جو ہمیں کرائی جاتی ہے ۔
    سورۃ الشمس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
    "قَدْ أَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسَّاهَا "
    " فلاح پالی اُس نے جس نے نفس کا تزکیہ کیا ،اور ناکام اور نامراد ہوا جس نے اُسے آلودہ کیا۔"

  9. #9
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default


    تزکیہ اور اخلاق


    جس کا تزکیہ ہوگیا،وہ پاک ہوگیا،اُس کے اخلاق سنور گئے،وہ حسین ہوگیا۔اللہ کو پاک صاف رہنے والے بہت پسند
    ہیںـــ

    وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ۔۔ سورہ التوبۃ ایت نمبر (108)

    "اللہ پاک رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔

    احادیث میں اعلیٰ اخلاق حاصل کرنے کی بھی بڑی ترغیب آئی ہے۔یعنی تزکیہ دراصل اعلیٰ اخلاق ہے۔

    ٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖٖ"تم میں سے بہترین وہ ہیں جن کے اخلاق بہترین ہیں"

    ابوداؤد اور ترمذی میں حدیث ہے۔۔حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم
    صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

    "قیامت کےدن مومن کی میزان ِعمل میں سب سے بھاری جو چیز رکھی جائیگی وہ اُس کے اچھے اخلاق
    ہوں گے"

    موطاامام مالک کی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

    "میں اس واسطے بھیجا گیا ہوں کہ اخلاقی خوبیوں کو کمال تک پہنچا دوں

  10. #10
    rajisiddiqui's Avatar
    rajisiddiqui is offline Senior Member+
    Last Online
    4th April 2024 @ 05:51 AM
    Join Date
    19 Jan 2011
    Location
    Allah's land
    Age
    38
    Gender
    Female
    Posts
    539
    Threads
    229
    Credits
    1,357
    Thanked
    20

    Default



    قرآن و سنّت کے علم کی ضرورت :
    خود کو اعلیٰ اخلاق سے آراستہ کرنے کے لئے انسان کو قرآن و سنّت کے علم کی
    ضرورت پڑتی ہے۔یہ علم انسان کے روحانی وجود کی پاکی کے لئے ایسا ہی ضروری
    ہےجیسا کہ مادّی جسم کے لیے پانی۔جب ہم پانی پیتے ہیں تو وہ جسم میں گردش (circulate) کرتا ہے۔جس سے جسم نرم رہتا ہے اور زہریلے مادّے جسم سے دھل کر نکل
    جاتے ہیں،زندگی قائم رہتی ہے اور صفائی کا عمل ہوتا رہتا ہے۔اسی طرح علم باطنی تزکیے اور صفائی کا
    سبب بنتا رہتا ہے۔اللہ کی آیات پڑھتے ہی تمام برائیوں سے نجات نہیں مل جاتی،بلکہ
    برائیاں دور کرنے کی طلب پیدا ہوتی ہے۔اسی طرح قرآن پڑھتے ہی انسان میں ساری
    اچھائیاں پیدا نہیں ہو جاتیں،بلکہ اچھائیاں حاصل کرنے کی طلب جنم لیتی ہے۔ اور یہ
    طلب (urge)کہ مجھے اچھا بننا ہے یعنی اچھائیاں اچھی لگنے لگیں،برائیاں بُری لگنے
    لگیں اور یہ تڑپ پیدا ہوجائے کہ مجھے خود کو درست کرنا ہے،یہ طلب تزکیے کا
    نقطہ آغاز ہے۔اور یہ طلب ہمارے اندر کلامِ الٰہی پیدا کرتا ہےکہ ہم اپنے آپ کو پاک
    کریں،اپنی اصلاح کریں،ٹیڑھ سیدھی کرلیں اور قبلہ درست کرلیں۔جس طرح ہم
    دیکھتے ہیں کہ منہ تو کھا کر فارغ ہوجاتا ہے لیکن نظامِ ہاضمہ(digestive system)
    گھنٹوں غذا پر کام کرتا ہے۔ ہمارا نظامِ ہاضمہ(digestive system) کتنی دیر تک
    غذا کو مختلف قسم کے مادّوں ( juices) کی مدد سے ہضم کرتا رہتا ہے تاکہ اِسے ہمارے جسم کا حصہ بنائے۔ اسی طرح گو کہ قرآن کو محدود مدّت میں پڑھا جاتا ہے مگر اُس کو جذب کرتے
    رہنا،اور اللہ کی آیات کو تزکیے کا ذریعہ بنانا مسلسل کرتے رہنے کا کام ہے۔قرآن
    حکیم کو ہم اپنے حافظے (memory) میں محفوظ تو کرلیتے ہیں لیکن اس کو عملی
    زندگی کا حصہبنانے کے لئے سالوں درکار ہیں،بلکہ یوں سمجھیں کہ پوری زندگی
    چاہئے۔ہم سب اس راستے کے نئے نئے مسافر ہیں۔

  11. #11
    abdul ab is offline Senior Member+
    Last Online
    29th August 2017 @ 01:33 PM
    Join Date
    08 Aug 2015
    Age
    27
    Gender
    Male
    Posts
    265
    Threads
    62
    Credits
    2,484
    Thanked
    12

    Default

    thanks for update

  12. #12
    M.shawal's Avatar
    M.shawal is offline Advance Member
    Last Online
    8th February 2020 @ 11:57 AM
    Join Date
    15 Apr 2016
    Location
    Dera ismailkhan
    Age
    40
    Gender
    Male
    Posts
    6,306
    Threads
    414
    Credits
    8,468
    Thanked
    315

    Default

    بہت اچھا تھریڈ ھے جزاک اللہ بہت زبردست بہت محنت کی ھے اپ نے

    اپ کا شکریہ
    (ہر دوسرے انسان کی مدد)

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 17
    Last Post: 21st November 2021, 01:28 AM
  2. Replies: 1
    Last Post: 17th December 2014, 02:57 PM
  3. Replies: 4
    Last Post: 12th February 2013, 09:41 AM
  4. یاہو مسنجر کے فیچر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    By I T DUNYA in forum Ask an Expert
    Replies: 4
    Last Post: 1st December 2011, 08:19 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •