جنت کے اعلیٰ درجات کا حصول
جو انسان اپنا تزکیہ کرنا چاہے اور جنت کے اعلیٰ درجات حاصل کرنا چاہے،تو اس کے لئے
اہلیت ،درست طریقہ،اور شوق ہونا چاہئیے۔اگر شوق کے ساتھ اہلیت بھی ہو تو اس سے اچھا امتزاج کوئی ہو ہی نہیں سکتا۔ وہ آج کل کہتے ہیں نہ کہ بہترین کام وہ ہے جو آپکا مشغلہ بھی ہو ،تو اللہ کرے ہمیں اس بہترین کام کا شوق پیدا ہو جائے۔ سستی اور
غفلت کو چھوڑ دیں۔مصلحتوں کو نظر انداز کر دیں،بہت مفاد پرست بن کر رہنا،سب کو راضی
کرنے کی کوشش کرنا،یہ چیز بھی تزکیہ نفس کے راستے میں رُکاوٹ بن جاتی ہے۔بہرحال فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے جنت تیار کی ہے ،
جو خود کو پاک رکھیں اور اپنا تزکیہ کریں۔
اپنا تزکیہ کرنا دراصل خود کو جنت کا شہری بنانے کی کوشش ہے۔یہ جنت کا شہری بننے کی مشق ہے
جو ہمیں کرائی جاتی ہے ۔
سورۃ الشمس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"قَدْ أَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسَّاهَا "
" فلاح پالی اُس نے جس نے نفس کا تزکیہ کیا ،اور ناکام اور نامراد ہوا جس نے اُسے آلودہ کیا۔"
Bookmarks