پتھر چُھپے ہیں اِن میں یا موتی کیا خبر
دل تو سمندروں سے بھی گہرے ہیں دوستو
پتھر چُھپے ہیں اِن میں یا موتی کیا خبر
دل تو سمندروں سے بھی گہرے ہیں دوستو
مولوی صاحب بے روزگار بیٹھے ہیں
جیو
آصف بھائی کی شاعری نے توچار چاند لگا دئیے تھریڈ کو
بہت نائس
(ہر دوسرے انسان کی مدد)
بہت خوب
Bookmarks