السلام علیکم دوستوں
---------
اِسلام وہ دین ہے جس نے زندگی کے ہر شعبے میں راہ نما اصول وضع کیے
جن پر عمل پیرا ہو کر ہم ایک حسین معاشرے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ لیکن دنیا میں دیگر مظلوم طبقات کے ساتھ مزدور بھی ہیں،
جنہیں ہر دور میں تیسرے درجے کا شہری سمجھا گیا اور ان کے حقوق کی بدترین پامالی کی گئی۔
محنت کی عظمت ہم سب نے سنی ہے اور سنتے رہتے ہیں، پڑھی ہے اور پڑھتے رہتے ہیں۔ لیکن بس سنتے ہی ہیں، پڑھتے ہی ہیں، اس پر عمل کرنے کی ضرورت تھی
تاکہ
ہم اپنے سماج کو اسلام کے زریں اور آفاقی اُصولوں پر استوار کرتے اور سکون پاتے، لیکن ہم نے اس کے برعکس کیا
اور
کر رہے ہیں
اﷲ کے حبیب ﷺ نے محنت کشوں کو اﷲ کے دوست کا اعزاز عنایت فرمایا ہے
صحیح بخاری میں آپ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے
’’ کسی انسان نے اس شخص سے بہتر روزی نہیں کھائی جو خود اپنے ہاتھوں سے کما کر کھاتا ہے‘‘۔
اسلام دینِ فطرت ہے۔ یہ دین مکمل ضابطہ حیات ہے جس نے اپنے ماننے والوں کی زندگی کے ہر میدان میں راہ نمائی کی ہے۔ معاشرے میں کوئی بھی فرد ہو، اس کی کوئی بھی حیثیت ہو، اسلام میں ہر کسی کے حقوق مقرر ہیں۔ درحقیقت دنیا میں انسانی حقوق کی بنیاد رکھنے والا مذہب ہی دینِ اسلام ہے۔ جب تک معاشرہ ان حقوق و فرائض کی پابندی کرتا رہتا ہے، امن و آتشی کا گہوارہ ہوتا ہے۔
اسلام نے مزدور کی سماجی حیثیت، عزت اور مقام کو بلند کیا۔ اسلام ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو محنت کرکے اپنی روزی کماتے ہیں۔ اسلام نے ان لوگوں کی شدید مذمت کی ہے جو محنت کیے بغیر دولت جمع کرتے اور محنت کشوں کا استحصال کرتے ہیں۔ سب سے پہلے اسی دین نے ہی مزدور کو وسیع اور جامع ترین حقوق دیے۔ یہی دین مزدورں کے حقوق کا سب سے بڑا علم بردار ہے۔
پر
ہمارا آج کا معاشرہ ۔۔۔شاید ہم خود بھی اس میں کسی نہ کسی طرح شامل ہوں
اس لئے
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم محض رسمی طور پر سال میں ایک دفعہ ’’یوم مزدور‘‘ منانے سے چند قدم آگے بڑھیں۔ ہمیں اپنے زوال کو عروج و اقبال میں بدلنے کے لیے ماہ و سال کے تمام صبح و شام بندۂ مزدور کے نام کرنے ہوں گے اور اﷲ کے اس دوست کے پسینے کی بو ایک اعلیٰ ترین خوشبو کی مانند اپنے اوپر چھڑکنا ہوگی اور محنت کش کی دست بوسی کا راز جان کر آقائے دو جہاں ؐ کی اس عظیم سنت کا احیا کرنا ہوگا۔
------
گندم امیرِ شہر کی ہوتی رہی خراب
بچی کسی مزدور کی فاقوں سے مر گئی
جہاں روٹی مزدور کی مزدوری سے مہنگی ہوجائے
وہاں
دو چیزیں سستی ہوجاتیں ہیں
ایک ۔۔۔عورت کی عزت۔۔۔۔اور۔۔۔۔دوسری۔۔۔مرد کی غیرت
سلطان صلاح الدین ایوبی
Bookmarks