ایک بادشاہ اپنے وزیر سے
کسی بات پر ناراض ہوگیا اور اس نے وزیر کو قتل کرنے كا حکم دے دیا۔
وزیر نے اپنی خدمات کے عوض
اپنی جان بخشنی کی درخواست کی۔
بادشاہ نے اس کی بات مانتے ہوئے کہا کہ کل عدالت میں قاضی کے سامنے ايک ڈبے میں دو پرچیاں ڈالی جائے گی ایک پرچى پر زندگی اور دوسری پر موت لکھا ہوگا۔
اگر تم نے زندگی والی پرچى اٹھالی تو ذندہ اور موت والی کی صورت میں موت۔
اگلے دن عدالت میں بادشاہ نے دونوں
پرچیوں پر موت لکھ کر ڈبے میں ڈال
دیااور وزیر نے ایسا کرتے ہوئے دیکھ
لیا۔
اب آپ سے سوال یہ ہے کہ وزیر
نے ایک پرچی اٹھانی ہے اور بچنا بھی ہے۔
اور کسی کو یہ بھی معلوم نہ ہو کہ
بادشاہ نے بےایمانی کی ہے۔
Bookmarks