مدینے میں
دیکھوں گا میں اللہ کی یہ شان مدینے میں
اس بار جو میں پاؤں رمضان مدینے میں
ہر سال ہی عاصی نے اللہ سے یہ مانگا ہے
ہر سال بلا لینا مجھے رحمان مدینے میں
میں يار دیوانہ ہوں نہ ہوش میں آؤں گا
ہو جاۓ بھلے میرا کوئ نقصان مدینے میں
کس نے یہ کہا تجھکو کہ بول کے منگا کر
بن مانگے ہی ملتا ہے اے نادان مدینے میں
واپس مجھے دینے کو سرکار بلائيں گے
اس بار رکھ آيا ہوں دل و جان مدینے میں
اک بار صدق دل سے گر ڈھونڈنے تو جاۓ
ہو جاۓ تجھے رب کی پہچان مدینے میں
یقین ہے یہ عثماں کی بگڑی وہ بنائيں گے
نبیوں کے جو رہتے ہیں سلطان مدینے میں
عثمان انیس