Name:  2736165bguh5kvpna.gif
Views: 140
Size:  41.4 KB
میرے دل کی آواز

غزل

تو کہ شمعِ شامِ فراق ہے ؛ دل نا مراد ؛ سنبھل کے رو
یہ کسی کی بزم نشاط ہے یہاں قطرہ قطرہ پگھل کے رو
کوئی آشانہ ہو کہ غیر ہو ؛ نہ کسی سے حال بیان کر
یہ کٹھور لوگوں کا شہر ہے ؛ کہیں دور پار نکل کر رو
کسے کیا پڑی سر انجمن کہ سنے وہ تیری کہانیاں
جہاں تجھ سے کوئی بچھڑ گیا؛ اُسی رہگزار ہر چل کے رو
تیرے دوستوں کو خبر ہے سب ؛ تیری بے کلی کا جو ہے سبب
تو بھلے اس کا ذکر نہ کر ؛ تو ہزار نام بدل کے رو

٭ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔٭