اللہ کی بندگی
ارشادِ ربٌانی ہے
کہہ دیجیئے کہ مجھ سے ارشاد ہوا کہ اللہ کہ عبادت کو خالص کر کے اُس کی بندگی کروں " سورۃ الزمر "
ایک اور مقام میں ارشاد ہوا
لوگو ؛ اپنے پروردگار کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا ہے تاکہ تم اس کے عذاب سے بچو " سورۃ البقرہ "
اسلامی تعلیمات کے مطابق ایک مومن کی پوری زندگی اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی سے عبارت ہونی چاہیے ،ایسی عبادت جس میں اللہ کی عظمت اور بڑائی کا اظہار کیا جائے ۔ تمام باطل معبودوں کی نفی کرتے ہوئے اس بات کا سچے دل سے اقرار کرنا کہ ؛
ايک اللہ ہی ہمارا خالق و پروردگار ہے اس كے سوا کوئی اور عبادت کے لالق نہیں ، اور تمام تعریفیں الله كيلئے ہیں یہ بندگی اور عظمت صرف تیرے لیے ہے ۔
حقیقت میں انسان اللہ تعالیٰ کا بندہ ہے،جس کو اس زمین پر اللہ نے اپنا نائب بنا کر بھیجا ؛تاکہ وہ اس زمین پہ اللہ کی عبادت کرے اور اس کے بتائے ہوئے راستے پر چلے اور لوگوں کو ہدایت کی راہ دیکھائے۔اپنی خواہشات ؛ نفس پر قابو پاتے ہوئے پوری لگن اور نیک نیتی سے اپنی زندگی کو اللہ کے عبادت اور اللہ اور اس کے پیارے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی پیروی کرنا ہے ۔
بندے کی زندگی کا کوئی بھی ایسا لمحہ نہ ہو جس میں اللہ تعالى کی عبادت اور اس کی حمدو ثنا شامل نہ ہو ۔اُٹھتے بیٹھتے ، سوتے جاگتے ، چلتے پھرتے ؛ ہر دم ہمیں اللہ کی تسبیح کرنا چاہیے ،بندے کا ہر عمل اللہ تعالى کی رضا اور اُس کے حکم سے مطابق ہونا چاہیے ۔اور جس نے یہ عمل اختیار کیا تو اس نے وہ مقام حاصل کر لیا جس میں بندہ ؛ اللہ تعالى کے رنگ میں رنگ جاتا ہے ؛
اور جو یہ مقام حاصل کر لیتے ہیں ان کا دل ہر وقت اللہ تعالى کی یاد میں ڈھڑکتا ہے ؛ان کی زبان ہر وقت اللہ تعالى کی تسبیح بیان کرتی ہے ؛اور اللہ تعالى کے عشق میں جھومتے رہتے ہیں ۔اور ایسے لوگوں سے اللہ تعالى بھی راضی ہوتا ہے ۔
مگر افسوس آج کی دنیا میں یہ انسان اپنی ہی خواہشات اور خوشیوں میں کھو کر رہ گیا ہے ۔ وہ اپنے رب اور اس کے احکام کو بھول کر کسی اور ہی راہ کی جانب چل پڑا ہے ، اس راہ کی جانب جو اس کو بھڑکتی ہوئی آگ کی جانب لے جائے گی ۔آج ہم اگر عبادت کرتے بھی ہیں تو بہت جلدی جلدی ۔۔ایسی عبادت جس میں ہمارا دھیان کہیں اور دل کہیں اور ۔۔۔ایسی عبادت جس میں ہمارا دل تو اللہ کے لیے ڈھرک ہی نہیں رہ پاتا ۔۔تو کیا فائدہ ہماری اس عبادت کا ؛جس سے ہمارا اللہ ہی ہم سے راضی نہ ہو
اللہ تعالى دن میں پانچ وقت ہمیں اپنی طرف بلاتا ہے ۔۔۔۔اور جو اللہ تعالى کے نیک بندے ہیں وہ اللہ تعالى کے اس پکار کو سن کر سب کام چھوڑ کر اللہ تعالى کے حضور حاضری دیتے ہیں ۔اور جو لوگ گمراہی کا شکار ہیں وہ بس اپنے ہی کام میں مگھن ہوتے ہیں ان کو کچھ خبر نہیں ہوتی کہ ان کے رب نے ان کو بلايا ہے ۔۔
حضرت محمد صلى الله عليه وآله وسلم کی پوری حیاتِ طیبہ ہمارے سامنے ہے جب آپ نے کفارِ قریش کے مطالبوں کے جواب میں فرمایا ؛
خدا کی قسم اگر یہ میرے دائیں ہاتھ میں چاند اور بائیں ہاتھ میں سورج رکھ دیں اور تب بھی یہ کہیں اللہ کی عظمت کے اظہار اور اس کی بندگی سے اعتراف اور دین کی دعوت سے باز آ جاؤں تو بخدا میں اس سے بھی باز نہیں آسکتا میں ہر گز نہیں چھوڑ سکتا ۔ ۔
اے اللہ کے بندو ذرا سوچو ؛ ہمارے محبوب خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ؛ کے بارے میں جو اس دنیا سے رخصت ہوتے تک یہ کہتے رہے ، كہ میری امت میری امت۔۔۔تو یہ ہے ان کی امت ۔۔۔جو ان کے ہر عمل اور فرمان کو بھول کر اپنے ہی کاموں میں مصروف اور بس فرقہ واریت کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ہم یہ بھول گئے ہیں کہ ایک دن تو ہمیں اللہ تعالى کے حضور حاضر ہونا ہے
٭٭٭
اللہ تعالی ٰ مجھے گنہگار کو اور تمام مسلمانوں کو وہ زبان عطاء کريں جو ہر وقت اللہ تعالى کی تسبیح اور تعریف کريں؛ اور ہم سب کو نیکى كى راہ پہ چلائے
آمین
Bookmarks