AsifSattarvi said:
ہائے کہاں گزار دی عمر
ہمیں علم تھا کہ اَب یہ سوال آپ کی طرف سے ضرور آئے گا۔
خیر سیکھنے اور سیکھانے میں شرمانہ کیسا
اس بات کا جواب تو شاید دسویں جماعت اُردو نصاب کی کتاب میں آرام سے مل جا تا ہے
جواب عرض ہے
ایک عشقِ حقیقی کہلاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔دوسرا ۔۔۔۔عشقِ مجازی
-------
حقیقیِ عشق کی عشقِ مجازی پہلی منزل ہے
چلو سوئے خدا اے زاہدوں کوئے بتاں ہو کر
هاهاها عمر تو یہیں گزاری ہے....
لیکن آصف بهائی عشق صرف پڑها ہے دو قسم کا نویں دسویں میں
لیکن حقیقت میں عشق کی الف بے بهی نہیں جانتے صرف پڑهنے سے جانکاری حاصل نہیں ہو جاتی
اتنا ضرور جانتی ہوں
عشق مجازی سے ناکامی پر اکثر لوگ عشق حقیقی میں گم ہو جاتے ہیں
[COLOR="#FF0000"][B][CENTER][SIZE=7] IntīzAr E LĀhăsįL [/SIZE][/CENTER][/B][/COLOR]
Bookmarks