Results 1 to 7 of 7

Thread: کس کس سے آزادی؟

  1. #1
    i love sahabah's Avatar
    i love sahabah is offline Advance Member
    Last Online
    27th December 2022 @ 08:28 PM
    Join Date
    14 Jul 2008
    Location
    Chakwal
    Posts
    982
    Threads
    499
    Credits
    4,100
    Thanked
    409

    Default کس کس سے آزادی؟

    پچھلے ہفتے ہم نے ’’یوم آزادی‘‘ انتہائی جوش و خروش اور اہتمام سے منایا۔ یقیناً آپ نے بھی خوشی منائی ہوگی اور آزادی کی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہوگا۔ بحیثیت ایک پاکستانی مجھے بھی یوم آزادی کی خوشی تھی اور الحمد للہ اب بھی ہے۔ آزادی عظیم نعمت ہے اور پاکستان تو اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام و احسان ہے، اس کے شکرانے کا حق ہم سے اداء نہیں ہو سکتا۔ پاکستان ہماری جان ہے، ہماری آن بان شان ہے، ہماری اسلام کے بعد دوسری پہچان ہے۔ الحمد للہ رب العالمین۔ لیکن کیا اس نعمت کا شکر یہی ہے جس کا مظاہرہ ہم بحیثیت قوم یوم آزادی پر کرتے ہیں؟
    سوال یہ ہے کہ ہم کس سے آزدی کی خوشی منا رہے ہیں؟
    کیا انگریزوں سے آزادی کی خوشی؟ نہیں! ایسا تو کہیں بھی نظر نہیں آرہا تھا، نہ لباس میں، نہ چال ڈھال میں نہ انداز جشن میں بلکہ ہم تو آج ان کی مکمل غلامی میں دھنسے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔
    تو پھر کیا ہندوئوں سے آزادی کی خوشی؟ نہیں صاحب! ایسا بھی کچھ نہیں بلکہ ہم نے تو اپنی آج کی خوشی میں رنگ ہی ہندوئوں کے بھرے ہوئے تھے، ہم نے اپنے یوم آزادی کو بالکل ہی ہولی اور دیوالی جیسا تہوار تو بنا لیا تھا، اسی طرح پٹاخے، رنگ بازی، بھڑکیلے لباس اور انڈین گانوں کی اونچی تان، سب کچھ ہمارے ہندو دوستوں کا دیا ہوا ہے تو ان سے آزادی کیسی۔
    بہت غور کرنے کے بعد سمجھ میں آیا کہ دراصل آج ہم بدقسمتی سے قرآن سے آزادی کا جشن منا رہے ہیں۔ میری بات کا برا منانے کی بجائے ٹھنڈے دل سے اس پر غور فرمائیے!۔ قرآن نے ہمیں حکم سنایا ہے کہ نماز ادا کرو اور بے نمازی بن کر مشرکین کی صفوں میں شامل مت ہو۔ 14اگست کے دن مسجدیں نمازیوں سے خالی، صفیں حیرت سے یہ سوال کر رہی تھیں کہ مشرکین سے آزادی پانے والے اہل ایمان آج خود کیوں ان کی صفوں میں شامل ہونے کیلئے نماز سے غافل ہو گئے؟
    قرآن پاک میں بے حیائی کے کاموں سے بچنے کا حکم ہے اور مومن مردوں، عورتوں کو اپنی نگاہیں نیچے رکھنے کا امر ہے، ہم نے جشن آزادی پر بے حیائی کے کاموں کو کتنا فروغ دیا؟ ہر سینماکے باہر لکھا تھا ’’آج جشن آزادی کی خوشی میں چار شو ہوں گے‘‘۔ اخباری رپورٹوں کے مطابق کئی سینمائوں میں اس آزادی کا نشہ دوبالا کرنے کیلئے ننگی فلموں کے ٹوٹے بھی چلائے گئے۔ تھیٹروں میں ڈراموں کے خصوصی شو ہوئے اور مجروں کے طوفان بھی خصوصی طور پر برپا کیے گئے۔ ہوٹل ان پروگراموں کیلئے خصوصی طور پر کئی دن قبل بک کرا لئے گئے۔ آنکھیں جھکاتا کون، یہاں تو سارے سامان آنکھیں اٹھانے کے بہم پہنچائے گئے اور پھر اللہ تعالیٰ معاف فرمائیں کئی آنکھیں ایسی اٹھیں کہ نیچے آ ہی نہ سکیں۔ لاہور کے مال روڈ پر ارد گرد کے پلازوں کی چھتوں پر برپا جشن آزادی کو آنکھیں اٹھا کر دیکھنے میں مگن ایک نوجوان گاڑی کے نیچے آکر مارا گیا۔ میں نے اخبار میں تصویر دیکھی، اسکی آنکھیں مکمل کھلی ہوئی تھیں۔ کاش! اس کے جیتے جی کھل گئی ہوتیں… ہوٹلوں اور حویلیوں میں جو کچھ ہوا ہوگا اس سے قطع نظر سڑکوں پر ہی ہماری نوجوان نسل نے بے حیائی اور بدتمیزی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے اور یہ ثابت کر دیا کہ ہم خوب ترقی کر رہے ہیں۔
    قرآن پاک شراب اور زناء کو حرام قرار دیتا ہے اور ان سے بچنے کا حکم کرتا ہے اور ان کا ارتکاب کرنے پر دنیا و آخرت کی سزائیں سناتا ہے۔
    جشن آزادی پر شراب نوشی کھلم کھلا کی گئی۔ میونسپل کمیٹیوں والے دوسرے دن سڑکوں سے صبح صبح وہ بوتلیں چنتے پھر رہے تھے جو قوم کے مستقبل کے معمار نوجوانوں نے رات خالی کر کے پھینکی تھیں۔ بڑے ہوٹلوں میں شراب و شباب کے خصوصی پیکجز متعارف کرائے گئے اور قرآن کے اس حکم سے آزادی کا بھرپور سامان مہیا کیا گیا۔ یوم آزادی کی رات اداکارائوں، ماڈلوں اور پیشہ ور عورتوں کی بکنگ کی بڑی بڑی خبریں آج بھی اخباروں میں چھپ رہی ہیں اور شرافت کہیں چھپ کر اپنا منہ پیٹ رہی ہے۔ بعض بڑے لوگوں نے تو ہندوئوں سے اپنی مائوں بہنوں کی عصمت دری کا بدلہ چکانے کیلئے ہندوستان سے فاحشائیں بلوائیں اور آزادی کے جشن کو چار چاند لگائے۔
    قرآن پاک میں فضول خرچی کرنے والوں کو شیطان کا بھائی قرار دیا گیا ہے۔ آپ نے خود ہی اپنے اردگرد ماحول میں نظر فرمائی ہوگی۔ لائٹوں، بڑے بڑے ڈیکوں اور ناچ گانے کی محفلوں پر غریب اور مقروض قوم نے کتنی فیاضی اور زندہ دلی سے مال اڑایا اور کتنے بھوکے، مفلس ونادار، یتیم، بیوائیں، مریض اس رات بھی بھوکے سوئے قرآن نے جنہیں کھانا کھلانے اور ان کی مدد کرنے کی ہمیں ترغیب دی ہے۔
    قرآن پاک میں مومن خواتین کو حکم کیا گیا ہے کہ لباس سے مکمل جسم ڈھک کر اس کے اوپر کوئی بڑی چادر یا عباء اوڑھ لیں تاکہ کوئی انہیں تنگ نہ کر سکے اور ان پر بری نظر نہ ڈال سکے۔
    مجھے یہ بات کرتے ہوئے بھی بہت شرم آتی ہے کہ پاکستانی بہنوں نے اللہ کے اس حکم سے کس انداز میں آزادی منائی؟ زرق برق، بھڑکیلئے تنگ چست آدھے ننگے لباس، میک اپ سے لدے پھندے چہروں اور زیورات کی چمک دکھاتے خواتین کے جلوس اور ان کے پیچھے سیٹیاں بجاتے، تالیاں پیٹتے اور جملے کستے جوانوں کی فوجیں۔
    بس ہم بھی انگریزوں جتنی آزادی سے چند قدم ہی پیچھے رہ گئے ہیں۔ دو تین جشن آزادی اور آئیں گے تو ہم ان کے برابر پہنچ ہی جائیںگے۔ ہندوئوں کے ہم پلہ تو ہم ہو ہی گئے ہیں۔
    قرآن ایک انسان کے ناحق قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتاہے۔ جشن آزادی کے موقع پر چلنے والی اندھی گولیوں، فضاء میں تیرتی فولادی ڈوروں اور آزادی کی خوشی میں ٹریفک قوانین سے آزاد ہو کر روڈوں پر دندناتی گاڑیوں نے درجنوں قتل کر دیئے۔ کتنی بہنوں کے سہاگ اجڑے، کتنے بچوں کے سر سے سائبان ہٹے، نہ کوئی پرچہ کٹا اور نہ ہی رپورٹ درج ہوئی اور انتہاء پسندی اور روشن خیالی کے شور میں ان بیوائوں اور یتیموں کی آواز تو ویسے ہی کسی کان تک نہیں پہنچ پائے گی۔
    قرآن نے مسلمانوں کو کفار سے ایسے معاہدے کرنے سے منع کیا ہے جو دوسرے مسلمانوں کے خلاف ہوں اور کفار سے دوستی کرنے سے بھی روکا ہے۔
    ہم نے قرآن کے اس بار بار کے تاکیدی حکم سے آزادی تو عرصہ ہوا حاصل کر لی تھی اس جشن آزادی کے موقع پر بھی ہم نے ضروری سمجھا کہ ان معاہدوں کی تجدید کر لی جائے اور ہمارے تمام اہل اقتدار نے اپنی سرکاری تقریروں میں اس سارے عہدو پیمان کا اعادہ کیا جو ہم نے اپنے اصلی دشمنوں سے کر رکھا ہے اور اس موقع پر ان لوگوں کو جنہوں نے ہمیشہ اس ملک کی سا لمیت اور بقاء کی جدوجہد کی ہے ایک بار پھر دھمکیوں اور گالیوں سے نوازا گیا اور ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔
    آلم سے والناس تک پورا قرآن پڑھتے جائیں شرماتے جائیں، کوئی ایک آیت تو ہو جس سے ہم بدنصیبی سے آزاد نہیں ہو چکے؟ یہی ایک چیز تھی جس کی غلامی ہمارے لئے ہر آزادی اور ہر سعادت کا حصول تھی، اس سے آزاد ہوئے تو آج غلامی ہی غلامی ہے۔ نفس کی غلامی، پیٹ کی غلامی، مال کی غلامی اور کافروں کی غلامی ۔
    انگریز خوش ہے کہ اس نے ہمیں پھر غلام بنا لیا ہے ۔ ہمارے اموال، ہماری زمینوں، ہمارے ذہنوں اور ہماری حکومتوں پر اس کا مکمل تسلط ہے۔ اس کی نقالی ہمارے لئے سر مایہ افتخار اور اس کی آشیر باد ہمارا اعزاز ہے۔ اس کے ایک اشارے پر ہم کئی سر تن سے جدا کر کے تھالیاں سجا کر اس کی نظرکرچکے اور کئی سر ابھی انتظار میں ہیں۔
    ہندو بھی محو رقص ہے کہ اس نے ہم سے تقسیم ہند کا بدلہ لے لیا۔ ہمارا ایک حصہ کاٹ دیا اور باقی پر اپنا ثقافتی تسلط قائم کر لیا۔ اندرا گاندھی نے دو قومی نظریہ بحیرئہ عرب میں غرق کرنے کا جشن منایا تھا اس کی بہو سونیا گاندھی نے ہماری تہذیب ہمارے گھر میں دفن کرنے کا اعلان سرعام کیا اور اپنے مشن کی کامیابی پر خوشی کے شادیانے بھی میڈیا کے سامنے بجائے، مودی آج پوری دنیا کے سامنے ہمارے کشمیر، بلوچستان اور گلگت کے بارے میں اپنے مکروہ عزائم کا برملا اعلان کررہا ہے اور ہم آزادی کے جشن اس زور سے منا رہے ہیں، کیوں نہ منائیں! اسلام سے آزادی، قرآن سے آزادی، غلامی کے احساس سے آزادی… اتنی ساری آزادیاں ہمیں ملی ہیں اور آپ کہتے ہیں کہ جشن نہ منایا جائے۔
    14اگست کے دن شاید تحریک پاکستان کے لاکھوں شہداء، سکھوں کی انیوں پر چڑھائے جانے والے معصوم بچے، کنوئوں میں گر کر جان دینے والی عفت مآب بہنیں، ہندوئوں، سکھوں کے قبضے میں رہ جانے والی پچپن ہزار عورتیں اور تکمیل پاکستان کی جنگ میں شہید ہونے والے لاکھوں کشمیری اور پاکستانی بھائی بہنیں انتظار کرتے ہوں کہ کہیں ان کی یاد میں کسی کے آنسو بہیں یا کوئی انہیں قرآن پڑھ کر ایصال ثواب کرے۔ کوئی اس نظریے کے تحفظ کی قسم کھائے جس کی خاطر ہمارا خون بہا گھر لٹے، تو وہ ایسا کرنا چھوڑ دیں۔ ان کی روحوں سے معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ ہم ان کے ساتھ اپنے سابقہ تعلق سے بھی آزاد ہو چکے ہیں۔
    آزادی زندہ باد… جشن آزادی زندہ باد
    ٭…٭…٭

    طلحہ السیف بحوالہ القلم

  2. #2
    Join Date
    23 Jun 2007
    Location
    *~Fateh Jang~*
    Age
    34
    Gender
    Male
    Posts
    38,526
    Threads
    2402
    Credits
    28,617
    Thanked
    3764

  3. #3
    Mrs.Waqar's Avatar
    Mrs.Waqar is offline Advance Member+
    Last Online
    14th November 2019 @ 09:13 PM
    Join Date
    04 Aug 2015
    Location
    Gujranwala
    Age
    32
    Gender
    Female
    Posts
    5,143
    Threads
    278
    Credits
    48,576
    Thanked
    824

    Default

    جزا ک اللہ
    اللہ پاک مجھے اور تمام مسلمانوں کو نیک ہدایت دے
    آمین

    رواں اپنی تلاش میں ۔۔۔۔۔۔۔

  4. #4
    Shaan Jee's Avatar
    Shaan Jee is offline Advance Member
    Last Online
    25th March 2024 @ 12:32 PM
    Join Date
    16 Mar 2010
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,047
    Threads
    89
    Credits
    1,946
    Thanked
    164

    Default

    بہت ہی اعلیٰ۔۔۔
    ویلڈن۔


    i dOn’t hAvE An aTtItUdE PROBLEM I JuSt hAvE A PeRsOnAlItY YoU CaN'T HaNdLe!

  5. #5
    WhoWaleedSaid's Avatar
    WhoWaleedSaid is offline DriNk-dEad
    Last Online
    9th November 2021 @ 01:21 PM
    Join Date
    01 Aug 2016
    Location
    Rawalakot
    Gender
    Male
    Posts
    1,633
    Threads
    74
    Credits
    12,040
    Thanked
    93

    Default

    Bhot Achhi baatain ki aap ne bhai.
    Khush Rahain

  6. #6
    Shayan SB's Avatar
    Shayan SB is offline Senior Member+
    Last Online
    26th March 2018 @ 12:23 PM
    Join Date
    26 Jan 2016
    Location
    FSD
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    3,167
    Threads
    80
    Credits
    17,469
    Thanked
    206

    Default


  7. #7
    AsifSattarvi's Avatar
    AsifSattarvi is offline Advance Member
    Last Online
    12th October 2022 @ 02:54 PM
    Join Date
    20 May 2012
    Gender
    Male
    Posts
    6,594
    Threads
    104
    Credits
    30,058
    Thanked
    960

    Default

    السلام علیکم
    آپ کو بھی جشنِ آزادی کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہوں۔
    -----
    آپ نے مندرجہ بالا جن خرابیوں کا ذکرتحریر کیا ہے وہ بجا ہیں
    پر
    کیا یہ ساری خرابیا ں صرف اور صرف 14 اگست والے دن ہی وجود میں آئیں یا اس کو اپنا یا گیا
    نہیں ایسا نہیں ہے یہ ہماری قوم میں سے 2 میں سے 10 فیصد لوگ روزانہ ہی بڑی دلیری کےساتھ سرانجام دیتے ہیں
    -------
    آپ نے جن خرابیوں کی نشانداہی کی ہے اُن میں اکژیت کا کوئی عمل داخل نہیں اور نہ ہی ان میں سے کسی کو اس بات پر خوشی ہے
    وہ بھی آپ کی طرح دُکھی ہیں۔۔۔آپ نے ہمت کر کے تصویر کا ایک رُخ پیش کر دیا
    پر
    دوسرا نہیں ۔۔۔۔کیا جب 14 اگست کی صبح توپوں کی سلامی دی جاتی ہے ہر صوبے میں تو کیا وہ بغیر نماز فجر پڑھے دی جاتی ہے
    اللہ پاک سے وطن عزیز کی سلامتی کی دعاؤں کی طلب کے بغیر دی جاتی ہے

    نہیں
    ایسا نہیں ہے اور نہ ہی یہ بات ہے کہ ہر پاکستانی ان خرافات میں شامل ہوتا ہے ۔۔۔یا۔۔۔ان کو کرتا ہے ۔۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔ ایسا بلکل نہیں ہے
    مسلہ یہ ہےکہ دشمنانِ اسلام اور دشمنانِ پاکستان اپنے کارندوں کے زریعے ان خرافات کو سرانجام دیے کے لئے اپنی سی کوشش کرتےہیں
    اور
    میڈیا وار کے زریعے ان کو خوب پھیلاتے ہیں تاکہ پاکستانی قوم میں یہ احساس پید ا کر سکیں کہ اُن کے بزرگو ں کی محنت اور قربانیاں کارگر نہیں رہی ہیں

    اللہ پاک کا شکر ہے کہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو رہے ہیں اور نہ ہونگے
    انشاء اللہ
    رہتی دنیا تک وہ خود تو مٹ جائیں گے پر اُن کے مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہونگے
    ہاں
    وقتی طور پر ضرور ہم کو احسا س ہوتا ہے کہ ۔۔۔ہر طرف خرابی ہی خرابی ہے پر ایسا بھی نہیں ہے
    دشمنان پاکستان کی یہ کوشش ضر ور ہے کہ وہ پاکستانیوں میں مایوسی پیدا کریں اور اپنے مقاصد میں کامیاب ہو
    اگر
    ہم میڈیا وار کے زریعے اُن کے جاہنسے میں آجائیں گے تو خود اپنےپاؤں پر کلہاڑی ماریں گے
    اور
    اگر ہوش سے کام لیا اور اپنی عوام کو درست راہ دیکھا ئی تو کامیابی ہمارے قدم ضرور چومے گی

    انشاء اللہ
    میں یہ نہیں کہہ رہا ہو ں کہ سب کچھ اچھا ہے
    اگر کچھ خرابی ہے تو وہ اس وجہ سے ہے کہ
    قیام پاکستان کے ساتھ مسلمانانِ ہند کی بد قسمتی یہ رہی کہ انہیں قائداعظم محمد علی جناحؒ کے بعد کوئی مخلص قیادت نہیں ملی آخری دور میں آپؒ کو خود اندازہ ہوگیا تھاکہ اُن کی جیب میں کھوٹے سکے آگئے ہیں۔
    یہ وہ مطلب پرست رہنما تھے جو تحریک پاکستان کی تکمیل کے آخری دور میں مسلم لیگ کے رکن بنے اور جنہوں نے وطن عزیز کے اقتدار پر قبضہ کر کے اس کی جان آج تک نہیں چھوڑی۔

    اس طرح منزل اُنھیں ملی جو شریک سفر نہ تھے
    جن لوگوں کو بغیر کسی جدوجہد اور قربانی کے گھر بیٹھے ایک آزاد وطن مل گیا ، بد قسمتی سے آج بھی اُن کی دوسری اور تیسری نسل عوام کی گردنوں پر مسلط ہے اور قومی دولت کی لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہو کر صرف عیش نہیں بلکہ عیاشی کر رہی ہے۔
    ایسا اس لئے ہو رہا ہے کہ ہم اسلامی تعلیمات ، اصول و قوانین اور ضابطوں سے انحراف کرتے چلے آرہے ہیں جن کا خواب قائداعظم محمد علی جناحؒ نے دیکھا تھا اور اسی بے وفائی کی سزا ہم آج تک بھگت رہے ہیں ۔
    ------------
    آپ سب دوستوں سے گزارش کرونگا کہ وہ آپ کی اس بات کو یاد رکھیں
    اور
    مذید لوگوں کو آگاہی دیں
    اندرا گاندھی نے دو قومی نظریہ بحیرئہ عرب میں غرق کرنے کا جشن منایا تھا
    اپنی خام خیالی میں ۔۔۔۔میرے اور آپ کے یہ جذبات اس جگہ شئیر کرنے کا ۔۔۔۔نتیجہ یہ ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکی

    اس کی بہو سونیا گاندھی نے ہماری تہذیب ہمارے گھر میں دفن کرنے کا اعلان سرعام کیا اور اپنے مشن کی کامیابی پر خوشی کے شادیانے بھی میڈیا کے سامنے بجائے
    اُس کے ارمان بھی اپنی ساس کی طرح ۔۔۔۔آنسوں میں بہہ گئے ہیں
    اس تھریڈ کے اِس جگہ شئیر ہونے پر
    ----------
    ، مودی آج پوری دنیا کے سامنے ہمارے کشمیر، بلوچستان اور گلگت کے بارے میں اپنے مکروہ عزائم کا برملا اعلان کررہا ہے
    وہ اور اُس کی ہمت آفزائی کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہونگے
    فکر ناٹ
    وہ سب اچھی طرح جانتےہیں کہ جس طرح ۔۔۔۔حضرت نوح۠ علیہ سلام کی کشتی میں صرف اور صرف اللہ پاک کے چاہنےوالے بچے تھے
    اسی طرح اس دنیا کا اختتام تب ہو گا جب ان کا وجود ختم ہو چکا ہوگا
    اور
    اس دنیا پر حکومت صرف اور صرف مسلمانوں کی ہوگی
    ہم
    سے زیادہ اس بات کا یقین اِن سب ہی کو ہے
    اور
    ایسا اللہ پاک کر کے ہی رہیں گے چاہے ہم ہوں ۔۔۔یا۔۔۔۔نہ ہوں
    انشاء اللہ
    بس اتنی گزارش ہے کہ
    پیوستہ رہ شجر سے اُمید بہار رکھ

Similar Threads

  1. Replies: 10
    Last Post: 18th April 2015, 11:59 AM
  2. Replies: 2
    Last Post: 7th April 2014, 09:03 PM
  3. Replies: 5
    Last Post: 18th August 2011, 07:33 PM
  4. کیا آپ اس طرح نہا سکتے ہیں؟؟؟؟
    By Net-Rider in forum Photo Gallery
    Replies: 16
    Last Post: 23rd March 2010, 05:07 AM
  5. Replies: 16
    Last Post: 19th October 2008, 12:18 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •