اذان اور اقامت کے جواب کا طریقہ
اذان کا جواب مستحب ہے، اس کا جواب اس طرح دے کہ جو لفظ موذن سے سنے وہی کہے مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ اور حَیَّ عَلَی الفَلَاح کے جواب میں لَا حَولَ وَلَا قُوةَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہے اور فجر کی اذان میں الصَّلٰوةُ خَیرُ مِّنَ النَّومِ کے جواب میں صَدَقتَ وَ بَرَرتَ کہے، اقامت کا جواب بھی بالاجماع مستحب ہے اور وہ بھی اذان کی طرح ہے اور قد قامت الصلوة کے جواب میں اَقَامَھَااللّٰہ وَاَدَمَھَا کہے مئوذن اور اذان کا جواب دینے والا دونوں درود شریف پڑھ کر یہ دعا پڑھیں
اَللّٰھَّم رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعوةِ التَّامَّتِ وَالصَّلٰوةِ القَآئِمَتِ اٰتِ سَیَّدَ نَا مُحَمَّدَ نِ الوَسِیلَتَوَالفَضِیلَتَ وَابعَثہُ مُقَامًا مَّحمُودَ نِ الَّذِی وَعَدتَّہُ اِنَّکَ لَا تُخلِفُ المِیعَادَ ط
اذان کے بعد کی دعا کے وقت ہاتھ اٹھانا نہ اٹھانا افضل ہے، البتہ اٹھانا بھی بلا کراہت جائز ہے
Bookmarks