السلام علیکم


نماز عیدین کا حکم وغیرہ
شوال کے مہینے کی پہلی تاریخ کو عید الفطر اور ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو عید الاضحٰی کہتے ہیں یہ دونوں دن اسلام میں عید اور خوشی کے دن ہیں ان دونوں عیدون میں دو دو رکعت نماز شکرانے کے طور پر پڑھنا واجب ہے اور یہ ان ہی لوگوں پر واجب ہے جن پر جمعہ فرض ہے جمعہ کی نماز کے فرض ہونے اور صحیح ہونے کے لئے جو شرطیں بیان ہو چکی ہیں وہی سب شرطیں عیدین کی نماز کے لئے بھی ہیں سوائے خطبے کے کہ جمعہ کی نماز میں خطبہ فرض اور شرط ہے اور اس کا نماز سے پہلے پڑھنا ضروری ہے عیدین کی نماز میں خطبہ شرط یعنی فرض نہیں بلکہ سنت ہے اور نماز کے بعد پڑھا جاتا ہے، اگر عیدین کا خطبہ نماز سے پہلے پڑھ لیا یا بلکل ترک کر دیا تو برا کیا مگر نماز ہو گئی عیدین کے خطبے کا بلکہ تمام خطبوں کا سننا جمعہ کے خطبوں کی طرح واجب ہے اور بولنا، کھانا پینا، سلام و جوابِ سلام وغیرہ سب امور ممنوع و حرام اور مکروہِ تحریمی ہیں تفصیل جمعہ کے خطبے میں بیان ہو چکی ہے، نماز عیدین کے لئے اذان و اقامت نہیں ہے بلا وجہ عیدین کی نماز چھوڑنا گمراہی و بدعت ہے چھوٹے گائوں میں جہاں جمعہ پڑھنا صحیح نہیں ہے نماز عیدین پڑھنا مکراہِ تحریمی ہے یعنی وہ نفل ہوں گے اور نفلوں کا جماعت کے ساتھ پڑھانا مکروہِ تحریمی ہے، اگر جمعہ کے روز عید الفطر یا عید الاضحٰی ہو تو نماز جمعہ اور نماز عید دونوں کا ادا کرنا لازمی ہے
عید کے دن کے سنن و مستحبات
١. عید کے دن جلدی جاگنا اور صبح کی نماز اپنی محلہ کی مسجد میں پڑھنا
٢. غسل کرنا، اگر کسی نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو سر کے بال و لبیں و ناحن وغیرہ نہ کٹائے ہوں تو عید الفطر کے دن کٹانا سنت ہے، اور عید الضحی میں قربانی کرنے والے کو نماز و قربانی کرنے کے بعد بال بنوانا و ناحن کتروانا مستحب ہے اور اس کو جب ذی الحجہ شروع ہو اس وقت سے پہلے بال و ناحن کتروا لینا چاہئے، ان دنوں میں مستحب یہ ہے کہ نہ کٹوائے بلکہ حاجیوں کے ساتھ مشابہت پیدا کرے لیکن اگر ذی الحجہ شروع ہونے سے پہلے نہ کتروا سکا اور اب زیادہ بڑے ہو گئے ہوں تو کتروا لینا چاہئے
٣. مسواک کرنا
٤. اپنے پاس موجود کپڑوں میں سے اچھے کپڑے پہنا خواہ نئے ہوں یا دھلے ہوئے سفید ہوں یا دوسری طرح کے
٥. خوشبو لگانا
٦. انگوٹھی پہننا
٧. عید الفطر کے روز عید گاہ جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھانا چھوارا یا کھجور کھانا افضل ہے، عید الاضحٰی میں نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے، اگر کھائے گا تو کوئی کراہت نہیں ہے اور مستحب یہ ہے کہ اس روز سب سے پہلے قربانی کا گوشت کھائے