Page 1 of 9 1234 ... LastLast
Results 1 to 12 of 106

Thread: Saajila sana's Choice

  1. #1
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default Saajila sana's Choice

    یہ عجب ساعتِ رخصت ہے کہ ڈر لگتا ہے

    شہر کا شہر مجھے رختِ سفر لگتا ہے

    ہم کو دل نے نہیں حالات نے نزدیک کیا

    دھوپ میں دور سے ہر شخص شجر لگتا ہے

    جس پہ چلتے ہوئے سوچا تھا کہ لوٹ آؤنگا

    اب وہ رستہ بھی مجھے شہر بدر لگتا ہے


    وقت لفظوں سے بنائی ہوئی چادر جیسا

    اوڑھ لیتا ہوں تو سب خوابِ ہنر لگتا ہے


    ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش


    میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے


    (عباس تابش)

    - - - Updated - - -

    یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں
    یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
    یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب،
    یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں
    مرے جنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی،
    ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں
    کھلی جو آنکھ تو دیکھا کہ شہرِ فرقت میں،
    تری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں۔۔
    فریب کار ہیں اظہار کے سب وسیلے بھی
    خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں
    تمام لفظ و معنی بھی جھوٹ ہیں ساجد
    ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں

  2. #2
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default

    کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا

    وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا

    وفا کے دشت میں رستہ نہیں ملا کوئی

    سوائے گرد سفرہم سفر نہیں آیا

    پَلٹ کے آنے لگے شام کے پرندے بھی

    ہمارا صُبح کا بُھولا مگر نہیں آیا


    کِسی چراغ نے پُوچھی نہیں خبر میری

    کوئی بھی پُھول مِرے نام پر نہیں آیا


    چلو کہ کوچہء قاتل سے ہم ہی ہو آئیں

    کہ نخلِ دار پہ کب سے ثمر نہیں آیا!


    خُدا کے خوف سے دل لرزتے رہتے ہیں

    اُنھیں کبھی بھی زمانے سے ڈر نہیں آیا


    کدھر کو جاتے ہیں رستے ، یہ راز کیسے کُھلے

    جہاں میں کوئی بھی بارِدگر نہیں آیا


    یہ کیسی بات کہی شام کے ستارے نے

    کہ چَین دل کو مِرے رات بھر نہیں آیا


    ہمیں یقین ہے امجد نہیں وہ وعد ہ خلاف

    پہ عُمر کیسے کٹے گی ، اگر نہیں آیا


    امجد اسلام امجد

    - - - Updated - - -

    (خلیل اللہ فاروقی)
    خوشحال سے تُم بھی لگتے ہو
    یوں افسردہ تو ہم بھی نہیں
    پر جاننے والے جانتے ہیں
    خوش تم بھی نہیں خوش ہم بھی نہیں
    تم اپنی خودی کے پہرے میں
    ہم اپنے زعم کے نرغے میں
    انا ہاتھ ہمارے پکڑے ہوئے
    اک مدت سے غلطاں پیچاں
    ہم اپنے آپ سے الجھے ہوئے
    پچھتاوں کے انگاروں میں
    محصورِ تلاطم آج بھی ہیں
    گو تم نے کنارے ڈھونڈ لیئے
    طوفاں سے سنبھلے ہم بھی نہیں
    کہنے کو سہارے ڈھونڈ لیئے
    خاموش سے تم، ہم مہر بہ لَب
    جگ بیت گئے ٹُک بات کیئے
    سنو کھیل ادھورا چھوڑتے ہیں
    بِنا چال چلے بِنا مات دیئے
    جو چلتے چلتے تھک جایئں
    وہ سائے رک بھی سکتے ہیں
    چلو توڑو قسم اقرار کریں
    ہم دونوں جھک بھی سکتے ہیں

  3. #3
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default

    اے گردشِ حیات! کبھی تو دِکھا وہ نیند

    جِس میں شبِ وصال کا نشّہ ہو، وہ نیند

    ہرنی سی ایک، آنکھ کی مستی میں قید تھی

    اِک عمر جس کی کھوج میں پھرتا رہا، وہ نیند

    پُھوٹیں گے اب نہ ہونٹ کی ڈالی پہ کیا گلاب؟

    آئے گی اب نہ لَوٹ کے آنکھوں میں کیا، وہ نیند


    کُچھ رُتجگے سے جاگتی آنکھوں میں رہ گئے

    زنجیرِ انتظار کا تھا سلسلہ، وہ نیند


    دیکھا کُچھ اس طرح سے، کسی خوش نگاہ نے

    رُخصت ہُوا تو ساتھ ہی لیتا گیا وہ، نیند


    خوشبو کی طرح مجھ پہ جو بکھری تمام شب

    میں اُس کی مست آنکھ سے چُنتا رہا، وہ نیند


    گھومی ہے رُتجگوں کے نگر میں تمام عُمر

    ہر رہگزارِ درد سے ہے آشنا، وہ نیند


    تُو جس کے بعد حشر کا میلہ سجائے گا

    میں جس کے انتظار میں ہوں اے خدا، وہ نیند


    امجدؔ ہماری آنکھ میں لَوٹی نہ پھر کبھی

    اُس بے وفا کے ساتھ گئی بے وفا وہ نیند


    امجد اسلام امجدؔ

    - - - Updated - - -

    تیرے خیال سے لو دے اُٹھی ہے تنہائی

    شبِ فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی

    تُو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی

    انہیں بھی دیکھ جنہیں راستے میں نیند آئی

    پکار اے جرسِ کاروانِ صبح طرب

    بھٹک رہے ہیں اندھیروں میں تیرے سودائی


    ٹھہر گئے ہیں سرِراہ خاک اڑانے کو

    مسافروں کو نہ چھیڑ اے ہوائے صحرائی


    رہِ حیات میں کچھ مرحلے تو دیکھ لیے

    یہ اور بات تری آرزو نہ راس آئی


    یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا

    کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی


    دل افسردہ میں پھر دھڑکنوں کا شور اٹھا

    یہ بیٹھے بیٹھے مجھے کن دنوں کی یاد آئی


    کھلی جو آنکھ تو کچھ اور ہی سماں دیکھا

    وہ لوگ تھے نہ وہ جلسے نہ شہر رعنائی


    پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر

    بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی


    ناصر کاظمی

  4. #4
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default

    سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے

    جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے

    ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن

    مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے

    دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے

    جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے


    یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا فراز

    میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے

    - - - Updated - - -

    بند دریچے سونی گلیاں ان دیکھے انجانے لوگ

    کس نگری میں آ نکلے ہیں ساجد ہم دیوانے لوگ

    ایک ہم ہی ناواقف ٹھرے روپ نگر کی گلیوں سے

    بھیس بدل کر ملنے والے سب جانے پہچانے لوگ

    دن کو رات کہیں سو برحق صبح کو شام کہیں سو خوب

    آپ کی بات کا کہنا ہی کیا آپ ہوئے فرزانے لوگ


    شکوہ کیا اور کیسی شکایت آ کر کچھ بنیاد تو ہو

    تم پر میرا حق ہی کیا ہے، تم ٹھہرے بیگانے لوگ


    شہر کہاں خالی رہتا ہے یہ دریا ہر دم بہتا ہے

    اور بہت سے مل جائیں گے ہم ایسے دیوانے لوگ


    سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں ملتی

    ان گلیوں میں ہر ہر سانس پہ بھرتے ہیں جرمانے لوگ


    اعتبار ساجد

  5. #5
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default

    ﺁﺭﺍﺋﺶِ ﺧﯿﺎﻝ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺩﻝ ﮐﺸﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﻭﮦ ﺩﺭﺩ ﺍﺏ ﮐﮩﺎﮞ ﺟﺴﮯ ﺟﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺭﻭﺯ ﺍﯾﮏ ﺳﺎ ﻏﻢ ﺍﯾﮏ ﺳﯽ ﺍﻣﯿﺪ
    ﺍﺱ ﺭﻧﺞِ ﺑﮯ ﺧﻤﺎﺭ ﮐﯽ ﺍﺏ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﯾﮧ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻃﻮﺭ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﮮ ﺗﻤﺎﻡ ﻋﻤﺮ
    ﺟﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﻮﺍ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﭨﻮﭨﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺧﻮﺍﺏِ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﮐﺎ ﻃﻠﺴﻢ
    ﺍﺗﻨﮯ ﮨﺠﻮﻡ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﮩﺮﮦ ﻧﯿﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﺩﯾﻮﺍﻧﮕﺊِ ﺷﻮﻕ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺩﮬﻦ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻥ ﺩِﻧﻮﮞ
    ﮔﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﮯ ﺩﺭﻭﺩﯾﻮﺍﺭﺳﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﺟﺰ ﺩﻝ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﮑﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮨﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ
    ﺭﮨﺰﻥ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺭﮨﮯ ﺩﺭﮐﮭﻼ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﮨﺮ ﺫﺭﮦ ﺍﯾﮏ ﻣﺤﻤﻞِ ﻋﺒﺮﺕ ﮨﮯ ﺩﺷﺖ ﮐﺎ
    ﻟﯿﮑﻦ ﮐﺴﮯ ﺩﮐﮭﺎﺅﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﮨﺮ ﺷﮯ ﭘﮑﺎﺭﺗﯽ ﮨﮯ ﭘﺲ ﭘﺮﺩۂ ﺳﮑﻮﺕ
    ﻟﯿﮑﻦ ﮐﺴﮯ ﺳﻨﺎﺅﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻢ ﻧﻮﺍ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ

  6. #6
    Adeelking's Avatar
    Adeelking is offline Advance Member
    Last Online
    19th February 2023 @ 09:56 AM
    Join Date
    25 Jun 2013
    Location
    karor(Layyah)
    Gender
    Male
    Posts
    1,699
    Threads
    129
    Credits
    400
    Thanked
    87

    Default

    Sajeela sana designer ??


  7. #7
    Saeed_A's Avatar
    Saeed_A is offline Senior Member+
    Last Online
    18th February 2017 @ 12:01 PM
    Join Date
    10 Oct 2011
    Location
    KPK
    Age
    40
    Gender
    Male
    Posts
    671
    Threads
    67
    Credits
    3,654
    Thanked
    71

    Default

    Nice

  8. #8
    WhoWaleedSaid's Avatar
    WhoWaleedSaid is offline DriNk-dEad
    Last Online
    9th November 2021 @ 01:21 PM
    Join Date
    01 Aug 2016
    Location
    Rawalakot
    Gender
    Male
    Posts
    1,633
    Threads
    74
    Credits
    12,040
    Thanked
    93

    Default

    Quote sanasir said: View Post
    ﺁﺭﺍﺋﺶِ ﺧﯿﺎﻝ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺩﻝ ﮐﺸﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﻭﮦ ﺩﺭﺩ ﺍﺏ ﮐﮩﺎﮞ ﺟﺴﮯ ﺟﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺭﻭﺯ ﺍﯾﮏ ﺳﺎ ﻏﻢ ﺍﯾﮏ ﺳﯽ ﺍﻣﯿﺪ
    ﺍﺱ ﺭﻧﺞِ ﺑﮯ ﺧﻤﺎﺭ ﮐﯽ ﺍﺏ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﯾﮧ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻃﻮﺭ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﮮ ﺗﻤﺎﻡ ﻋﻤﺮ
    ﺟﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﻮﺍ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﭨﻮﭨﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺧﻮﺍﺏِ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﮐﺎ ﻃﻠﺴﻢ
    ﺍﺗﻨﮯ ﮨﺠﻮﻡ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﮩﺮﮦ ﻧﯿﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﺩﯾﻮﺍﻧﮕﺊِ ﺷﻮﻕ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺩﮬﻦ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻥ ﺩِﻧﻮﮞ
    ﮔﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﮯ ﺩﺭﻭﺩﯾﻮﺍﺭﺳﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﺟﺰ ﺩﻝ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﮑﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮨﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ
    ﺭﮨﺰﻥ ﮐﺎ ﺧﻮﻑ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺭﮨﮯ ﺩﺭﮐﮭﻼ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﮨﺮ ﺫﺭﮦ ﺍﯾﮏ ﻣﺤﻤﻞِ ﻋﺒﺮﺕ ﮨﮯ ﺩﺷﺖ ﮐﺎ
    ﻟﯿﮑﻦ ﮐﺴﮯ ﺩﮐﮭﺎﺅﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    ﮨﺮ ﺷﮯ ﭘﮑﺎﺭﺗﯽ ﮨﮯ ﭘﺲ ﭘﺮﺩۂ ﺳﮑﻮﺕ
    ﻟﯿﮑﻦ ﮐﺴﮯ ﺳﻨﺎﺅﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻢ ﻧﻮﺍ ﺑﮭﯽ ﮨﻮ
    Wah dear

    - - - Updated - - -

    Quote sanasir said: View Post
    سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے

    جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے

    ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن

    مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے

    دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے

    جو دیکھا جو سنا اس سے مکر جاؤں تو بہتر ہے


    یہاں ہے کون میرا جو مجھے سمجھے گا فراز

    میں کوشش کر کے اب خود ہی سنور جاؤں تو بہتر ہے

    - - - Updated - - -

    بند دریچے سونی گلیاں ان دیکھے انجانے لوگ

    کس نگری میں آ نکلے ہیں ساجد ہم دیوانے لوگ

    ایک ہم ہی ناواقف ٹھرے روپ نگر کی گلیوں سے

    بھیس بدل کر ملنے والے سب جانے پہچانے لوگ

    دن کو رات کہیں سو برحق صبح کو شام کہیں سو خوب

    آپ کی بات کا کہنا ہی کیا آپ ہوئے فرزانے لوگ


    شکوہ کیا اور کیسی شکایت آ کر کچھ بنیاد تو ہو

    تم پر میرا حق ہی کیا ہے، تم ٹھہرے بیگانے لوگ


    شہر کہاں خالی رہتا ہے یہ دریا ہر دم بہتا ہے

    اور بہت سے مل جائیں گے ہم ایسے دیوانے لوگ


    سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں ملتی

    ان گلیوں میں ہر ہر سانس پہ بھرتے ہیں جرمانے لوگ


    اعتبار ساجد
    Bhot AaaLa

  9. #9
    WhoWaleedSaid's Avatar
    WhoWaleedSaid is offline DriNk-dEad
    Last Online
    9th November 2021 @ 01:21 PM
    Join Date
    01 Aug 2016
    Location
    Rawalakot
    Gender
    Male
    Posts
    1,633
    Threads
    74
    Credits
    12,040
    Thanked
    93

    Default

    Quote sanasir said: View Post
    اے گردشِ حیات! کبھی تو دِکھا وہ نیند

    جِس میں شبِ وصال کا نشّہ ہو، وہ نیند

    ہرنی سی ایک، آنکھ کی مستی میں قید تھی

    اِک عمر جس کی کھوج میں پھرتا رہا، وہ نیند

    پُھوٹیں گے اب نہ ہونٹ کی ڈالی پہ کیا گلاب؟

    آئے گی اب نہ لَوٹ کے آنکھوں میں کیا، وہ نیند


    کُچھ رُتجگے سے جاگتی آنکھوں میں رہ گئے

    زنجیرِ انتظار کا تھا سلسلہ، وہ نیند


    دیکھا کُچھ اس طرح سے، کسی خوش نگاہ نے

    رُخصت ہُوا تو ساتھ ہی لیتا گیا وہ، نیند


    خوشبو کی طرح مجھ پہ جو بکھری تمام شب

    میں اُس کی مست آنکھ سے چُنتا رہا، وہ نیند


    گھومی ہے رُتجگوں کے نگر میں تمام عُمر

    ہر رہگزارِ درد سے ہے آشنا، وہ نیند


    تُو جس کے بعد حشر کا میلہ سجائے گا

    میں جس کے انتظار میں ہوں اے خدا، وہ نیند


    امجدؔ ہماری آنکھ میں لَوٹی نہ پھر کبھی

    اُس بے وفا کے ساتھ گئی بے وفا وہ نیند


    امجد اسلام امجدؔ

    - - - Updated - - -

    تیرے خیال سے لو دے اُٹھی ہے تنہائی

    شبِ فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی

    تُو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی

    انہیں بھی دیکھ جنہیں راستے میں نیند آئی

    پکار اے جرسِ کاروانِ صبح طرب

    بھٹک رہے ہیں اندھیروں میں تیرے سودائی


    ٹھہر گئے ہیں سرِراہ خاک اڑانے کو

    مسافروں کو نہ چھیڑ اے ہوائے صحرائی


    رہِ حیات میں کچھ مرحلے تو دیکھ لیے

    یہ اور بات تری آرزو نہ راس آئی


    یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا

    کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی


    دل افسردہ میں پھر دھڑکنوں کا شور اٹھا

    یہ بیٹھے بیٹھے مجھے کن دنوں کی یاد آئی


    کھلی جو آنکھ تو کچھ اور ہی سماں دیکھا

    وہ لوگ تھے نہ وہ جلسے نہ شہر رعنائی


    پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر

    بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی


    ناصر کاظمی
    Great Great Gooood

    - - - Updated - - -

    Quote sanasir said: View Post
    یہ عجب ساعتِ رخصت ہے کہ ڈر لگتا ہے

    شہر کا شہر مجھے رختِ سفر لگتا ہے

    ہم کو دل نے نہیں حالات نے نزدیک کیا

    دھوپ میں دور سے ہر شخص شجر لگتا ہے

    جس پہ چلتے ہوئے سوچا تھا کہ لوٹ آؤنگا

    اب وہ رستہ بھی مجھے شہر بدر لگتا ہے


    وقت لفظوں سے بنائی ہوئی چادر جیسا

    اوڑھ لیتا ہوں تو سب خوابِ ہنر لگتا ہے


    ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش


    میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے


    (عباس تابش)

    - - - Updated - - -

    یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں
    یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
    یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب،
    یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں
    مرے جنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی،
    ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں
    کھلی جو آنکھ تو دیکھا کہ شہرِ فرقت میں،
    تری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں۔۔
    فریب کار ہیں اظہار کے سب وسیلے بھی
    خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں
    تمام لفظ و معنی بھی جھوٹ ہیں ساجد
    ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں
    Aarry wah dear

  10. #10
    WhoWaleedSaid's Avatar
    WhoWaleedSaid is offline DriNk-dEad
    Last Online
    9th November 2021 @ 01:21 PM
    Join Date
    01 Aug 2016
    Location
    Rawalakot
    Gender
    Male
    Posts
    1,633
    Threads
    74
    Credits
    12,040
    Thanked
    93

    Default

    Quote sanasir said: View Post
    کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا

    وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا

    وفا کے دشت میں رستہ نہیں ملا کوئی

    سوائے گرد سفرہم سفر نہیں آیا

    پَلٹ کے آنے لگے شام کے پرندے بھی

    ہمارا صُبح کا بُھولا مگر نہیں آیا


    کِسی چراغ نے پُوچھی نہیں خبر میری

    کوئی بھی پُھول مِرے نام پر نہیں آیا


    چلو کہ کوچہء قاتل سے ہم ہی ہو آئیں

    کہ نخلِ دار پہ کب سے ثمر نہیں آیا!


    خُدا کے خوف سے دل لرزتے رہتے ہیں

    اُنھیں کبھی بھی زمانے سے ڈر نہیں آیا


    کدھر کو جاتے ہیں رستے ، یہ راز کیسے کُھلے

    جہاں میں کوئی بھی بارِدگر نہیں آیا


    یہ کیسی بات کہی شام کے ستارے نے

    کہ چَین دل کو مِرے رات بھر نہیں آیا


    ہمیں یقین ہے امجد نہیں وہ وعد ہ خلاف

    پہ عُمر کیسے کٹے گی ، اگر نہیں آیا


    امجد اسلام امجد

    - - - Updated - - -

    (خلیل اللہ فاروقی)
    خوشحال سے تُم بھی لگتے ہو
    یوں افسردہ تو ہم بھی نہیں
    پر جاننے والے جانتے ہیں
    خوش تم بھی نہیں خوش ہم بھی نہیں
    تم اپنی خودی کے پہرے میں
    ہم اپنے زعم کے نرغے میں
    انا ہاتھ ہمارے پکڑے ہوئے
    اک مدت سے غلطاں پیچاں
    ہم اپنے آپ سے الجھے ہوئے
    پچھتاوں کے انگاروں میں
    محصورِ تلاطم آج بھی ہیں
    گو تم نے کنارے ڈھونڈ لیئے
    طوفاں سے سنبھلے ہم بھی نہیں
    کہنے کو سہارے ڈھونڈ لیئے
    خاموش سے تم، ہم مہر بہ لَب
    جگ بیت گئے ٹُک بات کیئے
    سنو کھیل ادھورا چھوڑتے ہیں
    بِنا چال چلے بِنا مات دیئے
    جو چلتے چلتے تھک جایئں
    وہ سائے رک بھی سکتے ہیں
    چلو توڑو قسم اقرار کریں
    ہم دونوں جھک بھی سکتے ہیں
    Bhot Fantastic

  11. #11
    Shehzad Iqbal's Avatar
    Shehzad Iqbal is offline Advance Member+
    Last Online
    26th November 2023 @ 06:28 PM
    Join Date
    16 Jan 2009
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    28,463
    Threads
    2271
    Credits
    11,705
    Thanked
    5385

    Default

    بہت خوب۔۔ شئیر کرنے کا شکریہ
    تھریڈ کو رومن اردو سے اردو ادب سیکشن منتقل کیا گیا

  12. #12
    SaNasir's Avatar
    SaNasir is offline Senior Member+
    Last Online
    1st November 2018 @ 12:54 AM
    Join Date
    05 Oct 2016
    Location
    Karachi
    Age
    41
    Gender
    Female
    Posts
    431
    Threads
    64
    Credits
    5,177
    Thanked
    181

    Default

    Quote Adeelking said: View Post
    Sajeela sana designer ??
    yup ye sajeela nahi saajila hay ساجِلہ

Page 1 of 9 1234 ... LastLast

Similar Threads

  1. Sana Ullah
    By sanny Gul in forum Introduction
    Replies: 8
    Last Post: 6th July 2014, 07:56 PM
  2. Sana Ali
    By Sana Kazmi in forum Introduction
    Replies: 21
    Last Post: 22nd April 2013, 10:20 AM
  3. AM sana
    By sana111 in forum Introduction
    Replies: 28
    Last Post: 28th March 2013, 05:23 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •