Quote Abbijohn said: View Post
dekho es se aap ki nokri permenant b hoskti hein... shart ye hein k aap ki performance attendnce rating point behter rahe... ye un students k liye jo berozgar hoty hein... tu es se hm three faidey milskte hein... training stipend or certificate..
بہت شکریہ ریپلائی کا
پر
یہ میرے سوال کا جواب تو نہیں ہے
اور
مجھے اچھی طرح اندازہ ہے کہ میرے سوال کا جواب آپ کے پاس ہے ہی نہیں
کیونکہ
یہ تو حکومتی کام ہے
اب آپ سو چ رہے ہونگے کہ جب آپ کو معلوم ہے تو آپ نے یہ سوال کیا ہی کیوں
تو
اس کا جواب یہ ہے کہ میں نےسوچا کہ کوئی ایسا دوست جو اس فورم پر ہو اور اس کی پہنچ حکومتی ادارے یا شخصیت تک ہو وہ میرے سوال کو حکومت تک پہنچا دے
اب جو شخص بی ایس کر رہا ہے 87000پر سیمسٹر اُس کی فیس ہے وہ اس مہنگائی کے دور میں اپنے ماں باپ کی خون پسینے کی کمائی سے اتنی مہنگی فیس ادا کر کے پڑھ رہا ہے
تو
اُس احساس ہوتا ہے اس بات کا کہ وہ ظلم کر رہا ہے
ادارے والی اسکالر شپ کا اعلان تو کرتے ہیں کہ بہتر اور ضرورت مند طلبہ کو اسکالر شپ دی جائے گی
پر
پہلی بات تو دیتے ہی نہیں ہیں غریب کے بچے کو اور اسکالر شپ کی رقم سیاسی بنیادوں پر تقسیم کر دیتے ہیں
اگر
بہت ہی مجبوری ہوتو 200 روپے فی سبجیکٹ۔۔۔87000 کے سامنے 200 روپے کی کیا حیثیت ہے اور ان 200 روپے کو لینے کے لے کتنا بے عزت ہونا پڑھا ہے
تو
شریف آدمی اُن 200 روپے پر لعنت بھیج دیتا ہے
--
اس لئے عرض اوپر سوال میں عرض کیا تھا کہ
جن طلبہ نے ایک سال مکمل کر لیا ہے ان کو بھی موقع دینا چاہیے
آخر دو سال بعد تو انھوں نے دوران تعلیم کسی ادارے میں کام تو کرنا ہی ہوتا ہے
Internship
کے زریعے ۔۔۔یا۔۔۔کسی اور نام سے کام کرنا ہوتا ہے۔
---
اس طرح اُن طلبہ کو شاید کچھ زہنی سکون مل سکے فیس میں کمی کے حوالے سے