السلام علیکم
یہ بات حقیقت ہے کہ انسان کی عمر اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور ہمیں نہیں معلوم کہ اگلے لمحے ہم اس دنیا میں ہونگے یا نہیں؟پھر بھی ہم یہ تصور کرلیں کہ ہم 60 سال زندہ رہیں گے۔ ان 60 سالوں میں اگرہم روزآنہ 8 گھنٹے سوتے ہیں تو گویا ہم نےاپنی پوری عمر میں 20 سال سونے میں گزار دی اب روزآنہ 8 گھنٹے ہم نوکری یا کاروبار میں صرف کررہے ہیں تو گویا مزید 20 سال ہم نے نوکری یا کاروبار میں گزاردی اس طرح باقی 20 سال میں سے 15 سال ہمارا بچپن اور لڑکپن اور کھیل کود میں گزر گیا اب ہمیں روزآنہ کھانے پینے اور چند ایک ضروری کاموں کے لئے بھی وقت درکار ہے اب اگر ہم اپنی زندگی کا موازنہ کریں تو مجموعی طور پر 58 سال ہمارے صرف ہوگئے اور باقی 2 سال بچتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ ہم عبادت کے لئے کتنا وقت مختص کرتے ہیں؟
پانچوں وقت کی نماز
قرآن پاک کی تلاوت
حج وعمرہ وغیرہ
وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے اور ہم اتنی ہی تیزی سے اپنی قبر کی طرف جارہے ہیں لہذٰا ہمیں چاہئے کہ ہم وقت کی قدر کریں اور وقت کو ضائع نہ ہونے دیں، نمازوں کی پابندی، قرآن کو سہی پڑھنے کی فکر اور زیادہ سے زیادہ نیک کاموں کو کرنے کی فکر کرنے کی بہت ضرورت ہے ، اللہ تعالیٰ مجھے بھی اور آپ سب کو عمل کی توفیق نصیب فرمائے اور موت سے پہلے موت کی تیاری نصیب فرمائے ۔ آمین
Bookmarks