جس طرح گلاب کے پھول کو بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی میں گلاب ہوں بلکہ اپنی خوشبو سے پہچانا جاتا ہے...اسی طرح عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی .. بلکہ اس کا ہر عمل پہنا اوڑھنا چلنا پھرنا انداز گفتگو اخلاق قربانیاں نفس کی جدوجہد کی خوشبو ہر طرف پھیل کر گواہی دیتی ہے یہ "عاشق رسول" ہے ....اسی طرح آج ہر ہر فورم پر جنید جمشید کی خوشبوؤیں پھوٹ رہی ہیں ...کوئی بلند اخلاق کی گواہی دے رہا ہے ... تو کوئی حلفیہ اس کے ظرف کا اقرار کررہا ہے ... تو کہیں سے معلوم ہورہا ہے کہ بندے نے کروڑوں روپے گانے کی کمائی کے سبب غریبوں میں بانٹ کر خود پائی پائی کو محتاج ہوا ..... تو کوئی بتاتا ہے کہ اسلام آباد ائیر پورٹ پر تشدد کے بعد کس طرح سیاسی عسکری حضرات کی طرف سے ایکشن لینے کے اختیار ملنے کے باوجود رسول اللہ کی سنت زندہ کرتے ہوئے معاف کیا ... تو کہیں غیبت کرنے والے کو اپنی جوتی اور سر پیش کرنے کے بعد تصور میں مخالف کو گلے لگا سوچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی کا اندازہ کرنے کا بتایا جارہا ہے ... یہ الحمد للہ سب سے پہلے اللہ رب العزت کی طرف سے ملنے والی ہدایت و توفیق اور پھر اکابرین کی محنت تعلیم و تربیت اور پھر یقینا جنید جمشید بھائی کی قربانیاں ہیں .... کیوں کہ بزرگوں کی طرف سے "ریا کاری" کی تنبیہ ہوتی ہے ... اس لیے ناجانے کتنے جنید جمشید اپنے اعلی اخلاق و کردار سے "عشق رسول" کی عملی صورت بنے عوام کی نظروں سے اوجھل ہیں .... لیکن یقین جانیے کہ ایسے لوگوں کے آس پاس کے لوگ ضرور اس "عشق" کی خوشبوؤں کو محسوس کرتے ہوں گے ... جو زبانی تعارف کی محتاج نہیں ہوتی..
Bookmarks