Results 1 to 1 of 1

Thread: PIPS (FAS) فاؤنڈیشن ایسسڈ سکولز پروگرام

  1. #1
    Atta_Muhammad is offline Junior Member
    Last Online
    3rd February 2017 @ 11:15 PM
    Join Date
    01 Jan 2017
    Gender
    Male
    Posts
    6
    Threads
    5
    Credits
    83
    Thanked
    0

    Default PIPS (FAS) فاؤنڈیشن ایسسڈ سکولز پروگرام

    پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی معاونت کا منصوبہ

    PIPS (FAS) فاؤنڈیشن ایسسڈ سکولز پروگرام

    (PIPS-FAS)فیزI

    حکومت پنجاب کے زیر نگرانی پپسف فاؤنڈیشن ایک خودمختار ادارہ ہے جو پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے پارٹنر شپ کے تحت معاونت کر کے مستحق طلباء و طالبات کو معیاری اور مفت تعلیم مہیا کرتا ہے۔پپسف فاؤنڈیشن نے اپنے ’’PIPSفاؤنڈیشن ایسسڈ سکولز پروگرام(FAS)‘‘ میں صو بہ پنجاب کے تمام اضلاع سے سکولوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پنجاب کے تمام اضلاع میں FASپروگرام کے تحت پارٹنر سکولوں کے ذریعے طلباء و طالبات کو ان کے گھروں کے نزدیک معیاری تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
    پنجاب بھر سے صرف 200پرائمری سکولز(کلاس اول تاپنجم)منتخب ہوں گے اس لیے زیادہ سکول پاس ہونے کی صورت میں ایک میرٹ لسٹ تیار کی جائے گی اور 200ٹاپ سکولزکا حتمی انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
    شرائط و ہدایات برائے درخواست گزار:
    1۔ پرائمری سکول میں کلاس اول تا پنجم تک طلباء و طالبات کی مجموعی تعداد 45سے کم نہ ہو۔
    2۔ سکول کے انتخاب کیلئے کوئی سی بھی 2یا 2سے زیادہ کلاسز کا کوالٹی انشورنس ٹیسٹ (QAT)لیا جاسکتا ہے۔سکول کے انتخاب میں سکول کی عمارت ،بنیادی تعلیمی ڈھانچہ،QATامتحان میں کامیابی اور طالب علموں کو فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا۔ تحریر ی امتحان کی شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے اس کا انعقاد اور مارکنگ مستند اداروں کے ذریعے کروائی جاتی ہے۔
    3۔ QATامتحان میں کامیابی کے لیے سکول کے 66.67%بچوں کے35%نمبر برائے انگریزی اور40%نمبر بقیہ مضامین میں حاصل کرنا لازمی ہے۔امتحانی پرچہ جات کا نمونہ(Model
    Paper)پپسف فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ ۔۔۔۔۔۔سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔پنجم کلاس کاQATبورڈ کی طرز پر ہوگا۔
    4۔ پارٹنر شپ میں آنے کے بعد تمام طالبعلموں کی مالی معاونت پپسف فاؤنڈیشن کرے گی۔کلاس اول تا پنجم550 روپے فی بچہ سکول مالک کو بچوں کے تعلیمی اخراجات کی مد میں دیے جائیں گے۔
    5۔ پپسف فاؤنڈیشن کے کسی بھی پروگرام میں پہلے سے شامل سکول مالکان /پارٹنرز درخواست دینے کے اہل نہیں ہیں۔
    6۔ سکول میں موجود طلباء و طالبات کی تفصیل دیے گئے پروفارمے پر لکھ کر ساتھ بھیجنا ضروری ہے۔پروفارما فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
    نمبر شمار نام طالبعلم ولدیت والد کا شناختی کارڈ نمبر کلاس داخلہ نمبر داخلہ کی تاریخ

    7۔ سکول میں پڑھنے والے طلباء و طالبات اس اشتہار کے شائع ہونے سے قبل فاؤنڈیشن کے کسی بھی پروگرام میں داخل نہ ہوئے ہوں۔
    8۔ جن سکول مالکان کو پپسف فاؤنڈیشن نے بلیک لسٹ کیا ہوا ہے وہ درخواست دینے کے اہل نہیں۔
    9۔ درخواست دہندہ کم از کم پچاس روپے کے تصدیق شدہ اشٹام پیپر پر بیان حلفی دے کہ درخواست میں کوئی غلط بیانی یا جعل سازی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی QATمیں کامیابی حاصل کرنے کیلئے کسی بھی دوسرے سکول سے بچے لیے گئے ہیں اور نہ ہی جعلی طور پر انہیں داخل کیا گیا ہے۔
    10۔ ایسے سکولو ں کو ترجیح دی جائے گی جو فرد واحد کی ملکیت و زیر انتظام ہوں۔درخواست گزار سکول مالکان کسی صورت میں خفیہ شراکت داری کا حصہ نہ ہوں۔
    11۔ درخواست میں دی گئی تعداد کے مطابق بچوں کی تصدیق QAT (Verification) والے دن اور بعد میں تعلیمی سال کے مکمل ہونے تک کی جائے گی۔ابتدائی معائنہ کے دن ٹیسٹ میں شامل ہونے والے 70%بچوں کا سکول میں موجود تصدیق ہونا ضروری ہے۔
    12۔ درخواست فارم کے ساتھ سکول عمارت کے ملکیتی کاغذات (مثلاً کرایہ نامہ،فرد ملکیت،شراکت داری(Form-C) اور شناختی کارڈ )کی گزٹیڈ آفیسر سے تصدیق شدہ فوٹو کاپی منسلک کریں۔کسی بھی مرحلے پر پوشیدہ پارٹنر شپ ظاہر/ثابت ہونے کی صورت میں سکول فی الفور نا اہل/منسوخ قرار پائیگا ۔مزید یہ کہ سکول ابتدائی معائنہ کے وقت تمام ضروری کاغذات کی اصل کاپی دکھانے کا پابند ہوگا۔
    13۔ ایسی درخواستیں جو نامکمل ،بغیر دستخط،کانٹ چھانٹ کے ساتھ،غلط معلومات پر مبنی اور جومقررہ تاریخ کے بعد موصول ہوں گی ،کومسترد کر دیا جائے گا۔لفافے پر درخواست برائے الحاق (PIPS-FAS-Phase-I) ضرور لکھیں۔مزید یہ کہ درخواست کے مندرجات حتمی تصور کیے جائیں گے اور کسی بھی قسم کی تبدیلی کی درخواست قبول نہیں کی جائے گی۔
    14۔ پپسف فاؤنڈیشن کسی ایک یا تمام درخواستوں کو قبول یا مسترد کرنے کا مکمل حق رکھتی ہے اور یہ کہ ضلع میں منتخب سکولوں کی تعداد کم یا زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔نیز PIPSبورڈ آف ڈائریکٹر ز جزوی/مجموعی طور پر اس فیز یا اس سے متعلق مجوزہ پالیسیوں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی و ترمیم و مسترد کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے اور اس ضمن میں بورڈ کا فیصلہ حتمی ہوگا۔
    ۔ *۔۔۔ سکول میں کلاس رومز کی کم از کم تعداد برائے پرائمری3کمرہ جات لازمی ہیں۔تاہم پارٹنر شپ میں آنے کے بعد ہر سیکشن کیلئے الگ کمرے کا ہونا لازمی ہے۔
    *۔۔۔ سکول کو پرائمری حصے کیلئے صرف300بچوں کی فنڈنگ کی جائے گی ۔اس ضمن میں PIPSکی دیگر پالیسز لاگو ہوں گی۔
    *۔۔۔ پارٹنر شپ میں آنے کے بعد سکول کو نئے تعلیمی سال میں لڑکیوں کا تناسب کم از کم 50فیصد رکھنا لازمی ہوگا۔
    *۔۔۔ سکول کا تمام ریکارڈ بشمول PEC/BISEمیں امتحان دینے والے بچوں کے کوائف ابتدائی معائنہ کے دوران چیک کیے جائیں گے۔
    *۔۔۔ صرف ایسے سکول جو گزشتہ ایک سال یا زائد سے چل رہے درخواست دینے کے اہل ہیں۔درخواست گزار متعلقہ TMA/UCسے سکول کے علاقہ میں ایک سال سے موجود ہونے کا تصدیقی سرٹیفکیٹ جمع کروانا ہوگا۔
    *۔۔۔ درخواست دہندہ کا سکول مالک ہونا لازم ہے اور ایک سکول کیلئے درخواست دے سکتا ہے ۔منتخب ہونے کی صورت صرف درخواست دہندہ کے ساتھ معاہدہ کیا جائے گا۔
    *۔۔۔ PIPSکے مستقل/عارضی ملازمین،کوآرڈینیٹرزJCO's/ یا ان کے رشتہ دار درخواست دینے کے اہل نہیں۔
    *۔۔۔ PIPSکے کسی بھی پروگرام میں پہلے سے پارٹنر کا کوئی بھی رشتے دار مثلاً ماں/باپ،بھائی/بہن،بیٹا/بیٹی،شوہر/بیوی اس ایریا میں درخواست دینے کا اہل نہیں۔
    *۔۔۔ تمام غیر سرکاری تنظیمیں/ادارےFAS (NGOs/CSO etc) کے فیز Iمیں درخواست دینے کے اہل نہیں۔
    *۔۔۔ درخواست دہندہ درخواست دینے/سکول منتخب ہونے کے کم از کم ایک سال تک کسی اور بلڈنگ میں منتقل نہیں کر سکتا۔
    *۔۔۔ منتخب شدہ سکول اپنے ٹیچرز/ہیڈ ٹیچرز کو PIPSکی ٹریننگ میں قوانین کے مطابق اپنی معاونت اور شمولیت کو یقینی بنانے کے پابند ہوں گے۔
    *۔۔۔ منتخب شدہ سکول /مالکان /انتظامیہ پر حکومت پاکستان ،حکومت پنجاب اور PIPSکے تمام مروجہ قوانین کی پابندی ضروری ہے۔
    *۔۔۔ سکول محکمہ تعلیم سے رجسٹرڈ ہو یا رجسٹریشن کیلئے محکمہ تعلیم کو اپلائی کیا ہو۔دونوں صورتوں میں محکمانہ ثبوت فراہم کرنا لازم ہے۔سکول رجسٹرڈ ہونے کی صورت میں سکول کی ملکیت کا تعین رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی بنا پر ہوگا۔
    *۔۔۔ قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں پارٹنر شپ فی الفور ختم کردی جائے گی مزید براں سکول کو آئندہ تین سال کیلئے بلیک لسٹ(Blacklisted)کر دیا جائے گا اور وہ PIPSکے کسی بھی پروگرام میںApplyکرنے کا حق دار نہ ہوگا۔تین سال کا دورانیہ نئے Phaseکی تاریخ ختم ہونے کے بعد شروع ہوگا۔
    *۔۔۔ درخواست گزار درخواست کے ساتھ درج ذیل ڈاکیومنٹس منسلک کرنے کا پابند ہوگا۔
    i۔ درخواست گزار کے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی ii۔ درخواست گزار کی پاسپورٹ سائز تصویر
    iii۔ درخواست گزار کی کم از کم ایف اے(FA)کی سند کی کاپی iv۔ سکول کی عمارت کے ملکیتی کاغذات/کرایہ نامہ
    v۔ سکول کا نقشہ vi۔ یونین کونسل کا سرٹیفکیٹ
    vii۔ سکول رجسٹریشن کی کاپی یا رجسٹریشن کی چالان کاپی
    *۔۔۔ سکول کے انتخاب میں PIPSکا فیصلہ حتمی تصور ہوگا۔
    نوٹ:۔ PIPSکے متعلق معلومات کے حصول یا درخواست کے حوالے سے کسی بھی قسم کی رہنمائی کیلئے صرف PIPSکے دفاتر سے رابطہ کریں۔ادارہ بیرونی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کی بنیادپر کیے گئے فیصلوں کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا۔


    سکول کے انتخاب کے لیے سفارش یا کسی بھی طرح اثر انداز ہونے کی دانستہ کوشش نا اہلی کا باعث بنے گی۔
    Attached Images Attached Images  

Similar Threads

  1. Replies: 29
    Last Post: 18th November 2020, 08:56 PM
  2. Replies: 18
    Last Post: 28th March 2017, 11:56 AM
  3. Replies: 0
    Last Post: 3rd April 2015, 07:44 PM
  4. جاز اوپیرا ھینڈلر 753نیکسٹ پے ڈاؤن لوڈنگ پرا&a
    By Bakar_jokhio in forum Mobile phones problems and Help Zone
    Replies: 4
    Last Post: 18th August 2014, 11:34 AM
  5. اک شام قیامت سی گزری ( سانحہِ راولپنڈی)
    By phototech81 in forum Urdu Adab & Shayeri
    Replies: 20
    Last Post: 3rd January 2011, 05:27 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •