السلام علیکم۔
کھانا پکانے کا تیل، فولاد سے مضبوط دھات میں تبدیل کرنے طریقہ دریافت
آسٹریلوی سائنسدانوں نے کھانا پکانے کے تیل کو گریفین میں تبدیل کرنے کاطریقہ دریافت کرلیا۔ یہ مادہ فولاد سے 200 گنا زیادہ
مضبوط اور انتہائی لچک دار ٹھوس سمجھا جاتا ہے۔
ریسرچ جرنل ‘نیچر کمیونی کیشنز’ کی رپورٹ کے مطابق یہ تجربہ ‘کامن ویلتھ سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن’ میں نینو ٹیکنالوجی کے ماہرین نے کیا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو ‘گراف ایئر’ کا نام دیا گیا ہے۔ ان تجربات میں حاصل کئے گئے گریفین کے نمونے صرف 5 سینٹی میٹر لمبے اور 2 سینٹی میٹر چوڑے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس طریقے کو مزید بہتر کرتے ہوئے زیادہ رقبے والی گریفین بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ جس کیلئے انہیں تحقیق کی مد میں خاصی رقم بھی درکار ہوگی۔
گریفین پہلی بار 2004 میں حاصل کی گئی جس کے بعد سے آج تک اس کی خصوصیات دریافت ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ۔
آسٹریلوی سائنسدانوں کی مذکورہ ٹیکنالوجی خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔ اس کے ذریعے گریفین کی تیاری نہ صرف سادہ بلکہ کم خرچ اور تیز رفتار بھی بنادی گئی ہے کیونکہ اسے کسی خصوصی ماحول کی ضرورت نہیں ہوتی۔
دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی اور آسٹریلوی سائنسدانوں کی کامیابیاں اپنی جگہ لیکن ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا کوئی ایسا طریقہ بھی ایجاد ہوسکے گا جس کے ذریعے گریفین کی زیادہ چوڑی چادریں بھی کم خرچ انداز میں تیار کی جاسکیں کیونکہ گریفین کو صنعتی اطلاق کی منزل تک پہنچانے کے لیے ضروری ہوگا کہ اس کے زیادہ چوڑے نمونے، مناسب لاگت پر تیار کیے جائیں۔
بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ
سورس لنک
Bookmarks