Results 1 to 7 of 7

Thread: سات سوال

  1. #1
    UMAR_DRAZ's Avatar
    UMAR_DRAZ is offline Senior Member+
    Last Online
    22nd December 2019 @ 02:43 PM
    Join Date
    16 Jul 2013
    Location
    Jabbi khushab
    Gender
    Male
    Posts
    1,681
    Threads
    25
    Credits
    1,836
    Thanked
    153

    Default سات سوال

    کیا آپ ان سات سوالوں کے جواب جانتے ہیں؟


    سوال نمبر1
    جنت کہاں ہے؟
    جواب:
    جنت ساتوں آسمانوں کے اوپر ساتوں آسمانوں سے جدا ہے،
    کیونکہ ساتوں آسمان قیامت کے وقت فنا اور ختم ہونے والے ہیں،
    جبکہ جنت کو فنا نہیں ہے،
    وہ ہمیشہ رہے گی،
    جنت کی چهت عرش رحمن ہے.


    سوال نمبر 2:
    جہنم کہاں ہے؟
    جواب:
    جہنم ساتوں زمین کے نیچے ایسی جگہ ہے
    جس کا نام "سجین" ہے.
    جہنم جنت کے بازو میں نہیں ہے،جیسا کہ بعض لوگ سوچتے ہیں.
    جس زمین پر ہم رہتے ہیں
    یہ پہلی زمین ہے،
    اس کے علاوہ چھ زمینیں اور ہیں
    جو ہماری زمین کے نیچے ہماری زمین سے علیحدہ اور جدا ہیں.


    سوال نمبر 3:
    سدر ة المنتهی کیا ہے؟
    جواب:
    سدرة عربی میں بیری /اور بیری کے درخت کو کہتے ہیں،
    المنتہی یعنی آخری حد،
    یہ بیری کا درخت وہ آخری مقام ہے
    جو مخلوقات کی حد ہے.
    اس سے آگے حضرت جبرئیل بهی نہیں جا پاتے ہیں.
    سدرة المنتهی ایک عظیم الشان درخت ہے،
    اس کی جڑیں چهٹے آسمان میں
    اور اونچائیاں ساتویں آسمان سے بھی بلند ہیں،
    اس کے پتے ہاتهی کے کان جتنے
    اور پهل بڑے گهڑے جیسے ہیں،
    اس پر سنہری تتلیاں منڈلاتی ہیں ،
    یہ درخت جنت سے باہر ہے.
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت جبریل علیہ السلام کو اسی درخت کے پاس ان کی اصل صورت میں دوسری مرتبہ دیکھا تها،
    جبکہ آپ صلى الله عليه وسلم نے انہیں پہلی مرتبہ اپنی اصل صورت میں مکہ مکرمہ میں مقام اجیاد پر دیکها تها.


    سوال نمبر 4:
    حورعین کون ہیں؟
    جواب:
    حور عین جنت میں مومنین کی بیویاں ہوں گی،
    یہ نہ انسان ہیں نہ جن ہیں اور نہ ہی فرشتہ ہیں،
    اللہ تعالیٰ نے انہیں مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ اتنی خوبصورت ہیں کہ اگر دنیا میں ان میں سے کسی ایک کی محض جھلک دکھائی دے جائے،
    تو مشرق اور مغرب کے درمیان روشنی ہو جائے.
    حور عربی زبان کا لفظ ہے ،
    اور حوراء کی جمع ہے،
    اس کے معنی ایسی آنکھ جس کی پتلیاں نہایت سیاه ہوں اور اس کے اطراف نہایت سفید ہوں.
    اور عین عربی میں عیناء کی جمع ہے
    اس کے معنی ہیں بڑی بڑی آنکھوں والی.


    سوال 5:
    ولدان مخلدون کون ہیں؟
    جواب:
    یہ اہل جنت کے خادم ہیں،
    یہ بهی انسان یا جن یا فرشتے نہیں ہیں،
    انہیں اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کی خدمت کے لئے مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ ہمیشہ ایک ہی عمر کے یعنی بچے ہی رہیں گے،
    اس لیے انہیں "الولدان المخلدون" کہا جاتا ہے.
    سب سے کم درجہ کے جنتی کو
    دس ہزار ولدان مخلدون عطا ہوں گے.


    سوال نمبر 6:
    اعراف کیا ہے؟
    جواب:
    جنت کی چوڑی فصیل کو اعراف کہتے ہیں.
    اس پر وہ لوگ ہوں گے
    جن کے نیک اعمال اور برائیاں دونوں برابر ہوں گی،
    ایک لمبے عرصہ تک وہ اس پر رہیں گے
    اور اللہ سے امید رکهیں گے کہ اللہ تعالیٰ انہیں بھی جنت میں داخل کردے.
    انہیں وہاں بهی کهانے پینے کے لیے دیا جائے گا،
    پهر اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے جنت میں داخل کردےگا.


    سوال نمبر 7:
    قیامت کے دن کی مقدار اور لمبائی کتنی ہے؟
    جواب:
    پچاس ہزار سال كے برابر.

    جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
    *تعرج الملئكة و الروح اليه في يوم كان مقداره خمسين الف سنة.*

    حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
    "قیامت کے پچاس موقف ہیں، اور ہر موقف ایک ہزار سال کا ہو گا."

    جب آیت
    *"یوم تبدل الأرض غیر الأرض و السماوات"*
    نازل ہوئی
    تو
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ
    "یا رسول اللہ جب یہ زمین و آسمان بدل دئیے جائیں گے تب ہم کہاں ہوں گے"؟

    آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

    "تب ہم پل صراط پر ہوں گے.
    پل صراط پر سے جب گزر ہوگا
    اس وقت صرف تین جگہیں ہوں گی
    1.جہنم
    2.جنت
    3.پل صراط"


    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
    "سب سے پہلے میں اور میرے امتی پل صراط کو طے کریں گے."



    *پل صراط کی تفصیل*

    قیامت میں جب موجودہ آسمان اور زمین بدل دئے جائیں گے
    اور پل صراط پر سے گزرنا ہوگا
    وہاں صرف دو مقامات ہوں گے
    جنت اور جہنم.


    جنت تک پہنچنے کے لیے
    لازما جہنم کے اوپر سے گزرنا ہوگا.

    جہنم کے اوپر ایک پل نصب کیا جائے گا،
    اسی کا نام" الصراط "ہے،
    اس سے گزر کر جب اس کے پار پہنچیں گے
    وہاں جنت کا دروازہ ہوگا،
    وہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم موجود ہوں گے
    اور اہل جنت کا استقبال کریں گے.


    یہ پل صراط درج ذیل صفات کا حامل ہو گا:

    1- بال سے زیادہ باریک ہوگا.

    2- تلوار سے زیادہ تیز ہو گا.

    3- سخت اندھیرے میں ہوگا،
    اس کے نیچے گہرائیوں میں جہنم بهی نہایت تاریکی میں ہوگی.,
    سخت بپهری ہوئی اور غضبناک ہوگی.

    4- گناہ گار کے گناہ اس پر سے گزرتے وقت مجسم اس کی پیٹھ پر ہوں گے،
    اگر اس کے گناہ زیادہ ہوں گے
    تو اس کے بوجھ سے اس کی رفتار ہلکی ہو گی،
    اللہ تعالیٰ ہمیں اس صورت سے اپنی پناہ میں رکھے.
    اور جو شخص گناہوں سے ہلکا ہوگا
    تو اس کی رفتار پل صراط پر تیز ہوگی.

    5- اس پل کے اوپر آنکڑے لگے ہوئے ہوں گے
    اور نیچے کانٹے لگے ہوں گے
    جو قدموں کو زخمی کر

  2. #2
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,615
    Threads
    2409
    Credits
    107,817
    Thanked
    1656

    Default

    Quote UMAR_DRAZ said: View Post
    کیا آپ ان سات سوالوں کے جواب جانتے ہیں؟


    سوال نمبر1
    جنت کہاں ہے؟
    جواب:
    جنت ساتوں آسمانوں کے اوپر ساتوں آسمانوں سے جدا ہے،
    کیونکہ ساتوں آسمان قیامت کے وقت فنا اور ختم ہونے والے ہیں،
    جبکہ جنت کو فنا نہیں ہے،
    وہ ہمیشہ رہے گی،
    جنت کی چهت عرش رحمن ہے.


    سوال نمبر 2:
    جہنم کہاں ہے؟
    جواب:
    جہنم ساتوں زمین کے نیچے ایسی جگہ ہے
    جس کا نام "سجین" ہے.
    جہنم جنت کے بازو میں نہیں ہے،جیسا کہ بعض لوگ سوچتے ہیں.
    جس زمین پر ہم رہتے ہیں
    یہ پہلی زمین ہے،
    اس کے علاوہ چھ زمینیں اور ہیں
    جو ہماری زمین کے نیچے ہماری زمین سے علیحدہ اور جدا ہیں.


    سوال نمبر 3:
    سدر ة المنتهی کیا ہے؟
    جواب:
    سدرة عربی میں بیری /اور بیری کے درخت کو کہتے ہیں،
    المنتہی یعنی آخری حد،
    یہ بیری کا درخت وہ آخری مقام ہے
    جو مخلوقات کی حد ہے.
    اس سے آگے حضرت جبرئیل بهی نہیں جا پاتے ہیں.
    سدرة المنتهی ایک عظیم الشان درخت ہے،
    اس کی جڑیں چهٹے آسمان میں
    اور اونچائیاں ساتویں آسمان سے بھی بلند ہیں،
    اس کے پتے ہاتهی کے کان جتنے
    اور پهل بڑے گهڑے جیسے ہیں،
    اس پر سنہری تتلیاں منڈلاتی ہیں ،
    یہ درخت جنت سے باہر ہے.
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت جبریل علیہ السلام کو اسی درخت کے پاس ان کی اصل صورت میں دوسری مرتبہ دیکھا تها،
    جبکہ آپ صلى الله عليه وسلم نے انہیں پہلی مرتبہ اپنی اصل صورت میں مکہ مکرمہ میں مقام اجیاد پر دیکها تها.


    سوال نمبر 4:
    حورعین کون ہیں؟
    جواب:
    حور عین جنت میں مومنین کی بیویاں ہوں گی،
    یہ نہ انسان ہیں نہ جن ہیں اور نہ ہی فرشتہ ہیں،
    اللہ تعالیٰ نے انہیں مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ اتنی خوبصورت ہیں کہ اگر دنیا میں ان میں سے کسی ایک کی محض جھلک دکھائی دے جائے،
    تو مشرق اور مغرب کے درمیان روشنی ہو جائے.
    حور عربی زبان کا لفظ ہے ،
    اور حوراء کی جمع ہے،
    اس کے معنی ایسی آنکھ جس کی پتلیاں نہایت سیاه ہوں اور اس کے اطراف نہایت سفید ہوں.
    اور عین عربی میں عیناء کی جمع ہے
    اس کے معنی ہیں بڑی بڑی آنکھوں والی.


    سوال 5:
    ولدان مخلدون کون ہیں؟
    جواب:
    یہ اہل جنت کے خادم ہیں،
    یہ بهی انسان یا جن یا فرشتے نہیں ہیں،
    انہیں اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کی خدمت کے لئے مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ ہمیشہ ایک ہی عمر کے یعنی بچے ہی رہیں گے،
    اس لیے انہیں "الولدان المخلدون" کہا جاتا ہے.
    سب سے کم درجہ کے جنتی کو
    دس ہزار ولدان مخلدون عطا ہوں گے.


    سوال نمبر 6:
    اعراف کیا ہے؟
    جواب:
    جنت کی چوڑی فصیل کو اعراف کہتے ہیں.
    اس پر وہ لوگ ہوں گے
    جن کے نیک اعمال اور برائیاں دونوں برابر ہوں گی،
    ایک لمبے عرصہ تک وہ اس پر رہیں گے
    اور اللہ سے امید رکهیں گے کہ اللہ تعالیٰ انہیں بھی جنت میں داخل کردے.
    انہیں وہاں بهی کهانے پینے کے لیے دیا جائے گا،
    پهر اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے جنت میں داخل کردےگا.


    سوال نمبر 7:
    قیامت کے دن کی مقدار اور لمبائی کتنی ہے؟
    جواب:
    پچاس ہزار سال كے برابر.

    جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
    *تعرج الملئكة و الروح اليه في يوم كان مقداره خمسين الف سنة.*

    حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
    "قیامت کے پچاس موقف ہیں، اور ہر موقف ایک ہزار سال کا ہو گا."

    جب آیت
    *"یوم تبدل الأرض غیر الأرض و السماوات"*
    نازل ہوئی
    تو
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ
    "یا رسول اللہ جب یہ زمین و آسمان بدل دئیے جائیں گے تب ہم کہاں ہوں گے"؟

    آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

    "تب ہم پل صراط پر ہوں گے.
    پل صراط پر سے جب گزر ہوگا
    اس وقت صرف تین جگہیں ہوں گی
    1.جہنم
    2.جنت
    3.پل صراط"


    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
    "سب سے پہلے میں اور میرے امتی پل صراط کو طے کریں گے."



    *پل صراط کی تفصیل*

    قیامت میں جب موجودہ آسمان اور زمین بدل دئے جائیں گے
    اور پل صراط پر سے گزرنا ہوگا
    وہاں صرف دو مقامات ہوں گے
    جنت اور جہنم.


    جنت تک پہنچنے کے لیے
    لازما جہنم کے اوپر سے گزرنا ہوگا.

    جہنم کے اوپر ایک پل نصب کیا جائے گا،
    اسی کا نام" الصراط "ہے،
    اس سے گزر کر جب اس کے پار پہنچیں گے
    وہاں جنت کا دروازہ ہوگا،
    وہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم موجود ہوں گے
    اور اہل جنت کا استقبال کریں گے.


    یہ پل صراط درج ذیل صفات کا حامل ہو گا:

    1- بال سے زیادہ باریک ہوگا.

    2- تلوار سے زیادہ تیز ہو گا.

    3- سخت اندھیرے میں ہوگا،
    اس کے نیچے گہرائیوں میں جہنم بهی نہایت تاریکی میں ہوگی.,
    سخت بپهری ہوئی اور غضبناک ہوگی.

    4- گناہ گار کے گناہ اس پر سے گزرتے وقت مجسم اس کی پیٹھ پر ہوں گے،
    اگر اس کے گناہ زیادہ ہوں گے
    تو اس کے بوجھ سے اس کی رفتار ہلکی ہو گی،
    اللہ تعالیٰ ہمیں اس صورت سے اپنی پناہ میں رکھے.
    اور جو شخص گناہوں سے ہلکا ہوگا
    تو اس کی رفتار پل صراط پر تیز ہوگی.

    5- اس پل کے اوپر آنکڑے لگے ہوئے ہوں گے
    اور نیچے کانٹے لگے ہوں گے
    جو قدموں کو زخمی کر
    وعلیکم السلام۔
    عمر بھائی آپ نے ساری معلومات ایک جگہ پر ہم تک پہنچایئں۔ جزاک اللہ۔
    یہ معلومات شیئر ہو چکی ہیں۔ آپ یہ لنک ملاحظہ فرمایئں۔
    http://www.itdunya.com/showthread.php?565797
    http://www.itdunya.com/showthread.php?565794
    http://www.itdunya.com/showthread.php?565792
    http://www.itdunya.com/showthread.php?565791

  3. #3
    abdul6616's Avatar
    abdul6616 is offline Advance Member
    Last Online
    15th April 2024 @ 02:21 PM
    Join Date
    13 May 2014
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,394
    Threads
    291
    Credits
    6,161
    Thanked
    103

    Default

    Nice info thanks

  4. #4
    M.U.A.K 47 is offline Member
    Last Online
    24th August 2017 @ 02:50 PM
    Join Date
    28 Aug 2016
    Location
    Dir upper
    Gender
    Male
    Posts
    332
    Threads
    37
    Thanked
    25

    Default

    بہت اعلی شیر کرنے کا شکریہ ۔۔۔۔۔

  5. #5
    Umarkhan147's Avatar
    Umarkhan147 is offline Advance Member
    Last Online
    28th August 2022 @ 03:30 PM
    Join Date
    22 Dec 2015
    Location
    Faisalabad
    Age
    29
    Gender
    Male
    Posts
    4,881
    Threads
    244
    Credits
    41,435
    Thanked
    301

    Default

    ﺟﺰﺍﮎ ﺍﻟﻠﮧ

  6. #6
    sehrish77 is offline Member
    Last Online
    11th July 2018 @ 05:15 PM
    Join Date
    11 Feb 2017
    Location
    pakistan
    Gender
    Female
    Posts
    93
    Threads
    7
    Thanked
    2

    Default

    Quote UMAR_DRAZ said: View Post
    کیا آپ ان سات سوالوں کے جواب جانتے ہیں؟


    سوال نمبر1
    جنت کہاں ہے؟
    جواب:
    جنت ساتوں آسمانوں کے اوپر ساتوں آسمانوں سے جدا ہے،
    کیونکہ ساتوں آسمان قیامت کے وقت فنا اور ختم ہونے والے ہیں،
    جبکہ جنت کو فنا نہیں ہے،
    وہ ہمیشہ رہے گی،
    جنت کی چهت عرش رحمن ہے.


    سوال نمبر 2:
    جہنم کہاں ہے؟
    جواب:
    جہنم ساتوں زمین کے نیچے ایسی جگہ ہے
    جس کا نام "سجین" ہے.
    جہنم جنت کے بازو میں نہیں ہے،جیسا کہ بعض لوگ سوچتے ہیں.
    جس زمین پر ہم رہتے ہیں
    یہ پہلی زمین ہے،
    اس کے علاوہ چھ زمینیں اور ہیں
    جو ہماری زمین کے نیچے ہماری زمین سے علیحدہ اور جدا ہیں.


    سوال نمبر 3:
    سدر ة المنتهی کیا ہے؟
    جواب:
    سدرة عربی میں بیری /اور بیری کے درخت کو کہتے ہیں،
    المنتہی یعنی آخری حد،
    یہ بیری کا درخت وہ آخری مقام ہے
    جو مخلوقات کی حد ہے.
    اس سے آگے حضرت جبرئیل بهی نہیں جا پاتے ہیں.
    سدرة المنتهی ایک عظیم الشان درخت ہے،
    اس کی جڑیں چهٹے آسمان میں
    اور اونچائیاں ساتویں آسمان سے بھی بلند ہیں،
    اس کے پتے ہاتهی کے کان جتنے
    اور پهل بڑے گهڑے جیسے ہیں،
    اس پر سنہری تتلیاں منڈلاتی ہیں ،
    یہ درخت جنت سے باہر ہے.
    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت جبریل علیہ السلام کو اسی درخت کے پاس ان کی اصل صورت میں دوسری مرتبہ دیکھا تها،
    جبکہ آپ صلى الله عليه وسلم نے انہیں پہلی مرتبہ اپنی اصل صورت میں مکہ مکرمہ میں مقام اجیاد پر دیکها تها.


    سوال نمبر 4:
    حورعین کون ہیں؟
    جواب:
    حور عین جنت میں مومنین کی بیویاں ہوں گی،
    یہ نہ انسان ہیں نہ جن ہیں اور نہ ہی فرشتہ ہیں،
    اللہ تعالیٰ نے انہیں مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ اتنی خوبصورت ہیں کہ اگر دنیا میں ان میں سے کسی ایک کی محض جھلک دکھائی دے جائے،
    تو مشرق اور مغرب کے درمیان روشنی ہو جائے.
    حور عربی زبان کا لفظ ہے ،
    اور حوراء کی جمع ہے،
    اس کے معنی ایسی آنکھ جس کی پتلیاں نہایت سیاه ہوں اور اس کے اطراف نہایت سفید ہوں.
    اور عین عربی میں عیناء کی جمع ہے
    اس کے معنی ہیں بڑی بڑی آنکھوں والی.


    سوال 5:
    ولدان مخلدون کون ہیں؟
    جواب:
    یہ اہل جنت کے خادم ہیں،
    یہ بهی انسان یا جن یا فرشتے نہیں ہیں،
    انہیں اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کی خدمت کے لئے مستقل پیدا کیا ہے،
    یہ ہمیشہ ایک ہی عمر کے یعنی بچے ہی رہیں گے،
    اس لیے انہیں "الولدان المخلدون" کہا جاتا ہے.
    سب سے کم درجہ کے جنتی کو
    دس ہزار ولدان مخلدون عطا ہوں گے.


    سوال نمبر 6:
    اعراف کیا ہے؟
    جواب:
    جنت کی چوڑی فصیل کو اعراف کہتے ہیں.
    اس پر وہ لوگ ہوں گے
    جن کے نیک اعمال اور برائیاں دونوں برابر ہوں گی،
    ایک لمبے عرصہ تک وہ اس پر رہیں گے
    اور اللہ سے امید رکهیں گے کہ اللہ تعالیٰ انہیں بھی جنت میں داخل کردے.
    انہیں وہاں بهی کهانے پینے کے لیے دیا جائے گا،
    پهر اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے جنت میں داخل کردےگا.


    سوال نمبر 7:
    قیامت کے دن کی مقدار اور لمبائی کتنی ہے؟
    جواب:
    پچاس ہزار سال كے برابر.

    جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
    *تعرج الملئكة و الروح اليه في يوم كان مقداره خمسين الف سنة.*

    حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
    "قیامت کے پچاس موقف ہیں، اور ہر موقف ایک ہزار سال کا ہو گا."

    جب آیت
    *"یوم تبدل الأرض غیر الأرض و السماوات"*
    نازل ہوئی
    تو
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ
    "یا رسول اللہ جب یہ زمین و آسمان بدل دئیے جائیں گے تب ہم کہاں ہوں گے"؟

    آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

    "تب ہم پل صراط پر ہوں گے.
    پل صراط پر سے جب گزر ہوگا
    اس وقت صرف تین جگہیں ہوں گی
    1.جہنم
    2.جنت
    3.پل صراط"


    رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
    "سب سے پہلے میں اور میرے امتی پل صراط کو طے کریں گے."



    *پل صراط کی تفصیل*

    قیامت میں جب موجودہ آسمان اور زمین بدل دئے جائیں گے
    اور پل صراط پر سے گزرنا ہوگا
    وہاں صرف دو مقامات ہوں گے
    جنت اور جہنم.


    جنت تک پہنچنے کے لیے
    لازما جہنم کے اوپر سے گزرنا ہوگا.

    جہنم کے اوپر ایک پل نصب کیا جائے گا،
    اسی کا نام" الصراط "ہے،
    اس سے گزر کر جب اس کے پار پہنچیں گے
    وہاں جنت کا دروازہ ہوگا،
    وہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم موجود ہوں گے
    اور اہل جنت کا استقبال کریں گے.


    یہ پل صراط درج ذیل صفات کا حامل ہو گا:

    1- بال سے زیادہ باریک ہوگا.

    2- تلوار سے زیادہ تیز ہو گا.

    3- سخت اندھیرے میں ہوگا،
    اس کے نیچے گہرائیوں میں جہنم بهی نہایت تاریکی میں ہوگی.,
    سخت بپهری ہوئی اور غضبناک ہوگی.

    4- گناہ گار کے گناہ اس پر سے گزرتے وقت مجسم اس کی پیٹھ پر ہوں گے،
    اگر اس کے گناہ زیادہ ہوں گے
    تو اس کے بوجھ سے اس کی رفتار ہلکی ہو گی،
    اللہ تعالیٰ ہمیں اس صورت سے اپنی پناہ میں رکھے.
    اور جو شخص گناہوں سے ہلکا ہوگا
    تو اس کی رفتار پل صراط پر تیز ہوگی.

    5- اس پل کے اوپر آنکڑے لگے ہوئے ہوں گے
    اور نیچے کانٹے لگے ہوں گے
    جو قدموں کو زخمی کر
    JAZAK ALLAH

  7. #7
    GujratCity's Avatar
    GujratCity is offline Advance Member
    Last Online
    Yesterday @ 06:35 PM
    Join Date
    30 Jun 2012
    Location
    Gujrat > London
    Gender
    Male
    Posts
    2,806
    Threads
    390
    Credits
    7,892
    Thanked
    255

    Default




    Sent from my iPhone using ITDunya.Com

Similar Threads

  1. Replies: 5
    Last Post: 15th September 2012, 08:12 PM
  2. Replies: 12
    Last Post: 12th January 2011, 02:55 PM
  3. اصل گستاخان رسول کا محاسبہ
    By quranandbukhari in forum Quran
    Replies: 2
    Last Post: 4th April 2010, 03:00 PM
  4. Replies: 15
    Last Post: 14th February 2010, 04:48 AM
  5. Replies: 4
    Last Post: 22nd December 2009, 04:48 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •