السلام علیکم
ایک ہندو نوجوان نے مجھ سے کہا کہ آپ لوگ بہت ظالم ہوتے ہیں اور جانوروںکو ذبح کرتے ہیں میں نے جواب دیا
تم لوگ اپنے ہاتھوں سے اپنے ماں باپ اور چاہنے والوں کو جلاتے ہو، کتنا خوفناک منظر تم لوگ اپناتے ہو، مزید اس کے سوال کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے چند باتیں دل میں ڈالیں جو میں نے اسے سنائی اور آپ کو پیش کررہا ہوں۔
جانوروں میں ایک جانور جیسے کتا کہتے ہیں ، ان کی پیدائش سال میں دو مرتبہ اور ایک وقت میں چھ آٹھ بچے پیدا کرتے ہیں انہیں کوئی ذبح نہیں کرتا کوئی مسلمان اسے کھانے تیار نہیں کیوں کے اس کا گوشت دین اسلام میں حرام ہے۔ کبھی کسی نے اس جانور کا ریوڑ نہیں دیکھا یعنی بہت ساری تعداد میں ایک ساتھ جانور کا گھومنا پھرنا۔
اب سنئے وہ جانور جیسے اللہ نے حلال قرار دیا جیسے بکری ، گائے بھینس وغیرہ ان کی سال میں ایک مرتبہ پیدائش ہوتی ہے اور یہ جانور ایک وقت میں ایک یا دو بچے پیدا کرتے ہیں اور ان جانوروں کو انگنت اور لاتعداد لوگ روزآنہ کھاتے ہیں اس کے باوجود ان جانوروں کے ریوڑ یعنی ایک وقت میں بہت ساری تعداد میں ایک ساتھ یہ جانور گھومتے نظر آتے ہیں۔ بڑے بڑے ہوٹلوں میں، شادی بیاہ میں اور گھر گھر ان جانوروں کا گوشت استعمال ہوتا ہے خاص کر عید الاضحیٰ کے موقع پر لاتعداد لوگ اس جانور کو ذبح کرتے ہیں اور پھر بھی ہم ان جانوروں کے ریوڑ دیکھتے رہتے ہیں۔ واہ کیا شان ہے میرے اللہ کی جس نے ہمارے لئے آسانیاں ہی آسانیاں پیدا کررکھی ہے ۔ سبحان اللہ
Bookmarks