Page 1 of 2 12 LastLast
Results 1 to 12 of 17

Thread: غار والوں کی کہانی

  1. #1
    Umair47's Avatar
    Umair47 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 12:20 PM
    Join Date
    25 Feb 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    32
    Credits
    5,553
    Thanked
    335

    Default غار والوں کی کہانی

    ہزاروں سال پہلے کا ذکر ہے کہ روم میں دقیانوس نامی بادشاہ حکومت کیا کرتا تھا وہ بہت ہی ظالم اور درندہ صفت آدمی تھا۔ اللہ پر یقین نہیں رکھتا تھا اور بتوں کی پوجا کرتا تھا، اس کی پوری قوم اللہ کی عبادت سے ناواقف تھی بلکہ سب کے سب بتوں کی پوجا کرتے تھے۔ اسی بت پرست قوم میں کچھ سمجھدار لوگ بھی رہتے تھے۔ وہ آپس میں اکثر یہ تذکرہ کرتے تھے کہ یہ مٹی کے بت ہیں جنہیں قوم والے خدا سمجھتے ہیں۔ یہ پتھر کی مورتیاں تو اپنی ناک پر بیٹھی ہوئی مکھی بھی نہیں ہٹاسکتیں۔ بھلا انسان کو کیا فائدہ یا نقصان دیں گی، کم عقل لوگ ہیں، اتنی سی بات نہیں سمجھتے پھر بادشاہ بھی عجیب آدمی ہے لوگوں کو سختی کے ساتھ ان کی پوجا کرنے پر زبردستی مجبور کرتا ہے۔ بچو! جو لوگ بتوں کی عبادت سے انکار کرتے تھے، بادشاہ ان کو آگ میں ڈال دیتا تھا، ان کے ناخن کھینچ لیتا تھا۔

    اس قوم میں ہر سال عید کا میلہ لگتا تھا جس میں تمام لوگ شرکت کے لیے جاتے تھے، یہاں کُشتیاں ہوتی تھیں، دوڑ کے مقابلے ہوتے اور طرح طرح کے کھیل تماشے ہوتے تھے، سارے انعام تقسیم ہونے کے بعد بتوں کی پوجا ہوتی اور مٹھائی تقسیم کی جاتی تھی، ان تمام تمام فضول تماشوں سے تنگ آکر چند لوگ ایک درخت کے سائے میں آکر بیٹھ گئے، ان میں سے کوئی کسی کو نہیں جانتا تھا، آخر ایک نے دوسرے سے تعارف کرایا اور پوچھا بھائی تم سب یہاں کیوں بیٹھ گئے، پہلے نے کہا مجھے بت پرستی سے نفرت ہے، دوسرا بولا ہاتھوں کی بنائی ہوئی مورتیوں کی عبادت کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، تیسرے نے کہا، پوری قوم جاہل ہوچکی ہے، کوئی بھی خدا کو نہیں جانتا۔

    بچو! سب نے مل کر عہد کیا کہ وہ ہرگز بتوں کی پوجا نہیں کریں گے بلکہ صرف اس خدا کی پرستش کریں گے جو سب کا مالک ہے۔

    جس نے چاند، تارے، زمین، آسما، پانی اور انسان سب کو پیدا کیا ہے وہی سب کو کھلاتا ہے، پیدا کرتا ہے اور موت دیتا ہے، ان چند ساتھیوں نے مل کر مکان خریدلیا اور وہاں رہنے لگے اور اپنے میں خدا کی عبادت شروع کردی۔ اڑتے اڑتے یہ خبر ان کی قوم میں پھیل گئی کہ چند نوجوان بتوں سے باغی ہو کر اللہ کی عبادت کرتے ہیں، چند چغل خوروں نے یہ خبر بادشاہ کو بھی پہنچادی۔ بادشاہ نے یہ سنا تو غصے سے لال پیلا ہوگیا اور کہنے لگا میں اس ملک میں بتوں کے خلاف بولنے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتا، اس نے حکم دیا کہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا جائے اور اس کے سامنے پیش شکیا جائے، جب یہ نوجوان گرفتار ہو کر محل میں گئے تو کیا دیکھا کہ بہت ہی خوب صورت محل ہے، اونچے اونچے کمرے،وسیع دالان، خوبصورت باغیچے، جگہ جگہ قیمتی قالین بچھے ہیں، دیواروں پر خوبصورت اور ریشمی پردے لٹک رہے ہیں، درجنوں نوجوان ہاتھوں میں تلواریں لیے محل کی حفاظت کررہے تھے لیکن اللہ پر ایمان رکھنے والا یہ ن وجوان کسی چیز سے متاثر نہیں ہوئے کیوں کہ وہ صرف اللہ کو بڑا طاقت والا مانتے تھے اور جو اللہ کو بڑا سمجھتے ہیں وہ کسی دوسرے سے قطعی نہیں ڈرتے اور نہ کسیس کے سامنے جھکتے ہیں۔ یہ نوجوان بھی بے خوف بادشاہ کے سامنے گئے بادشاہ نے ان سے کہا، میرے ہم وطنوں میں نے سنا ہے کہ تم قوم کے خداﺅں کو برا بھلا کہتے ہو اور ایک ایسے خدا کو مانتے ہو جسے کبھی آنکھ سے دیکھا بھی نہیں شاید تم جوان ہو اسی لیے اپنے مذہب سے بھٹک گئے ہو، دیکھو تم ان باتوں سے باز آجاﺅ میں تمہیں اچھے اچھے عہدے اور انعام دوں گاا۔

    بچو! بادشاہ نے جب اپنی بات ختم کی تو ایک قیدی نوجوان نے کہا بادشاہ سلامت ہم اللہ کے سوا کسی دوسرے کی عبادت ہرگز نہیں کرسکتے۔ ہمارا خدا بڑی طاقت والا ہے، پھر آپ کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ آپ بھی جھوٹے خداﺅں کو چھوڑ کر سب سے بڑے اور سچے خدا کی بندگی کریں جو مارتا بھی ہو اور زندہ بھی کرتا ہے، سب کو وہی رزق دیتا ہے، پانی برساتا ہے، فصل اگاتا ہے اور اولاد دیتا ہے۔

    بچو! بادشاہ نے جب دیکھا کہ نوجوان خدا کی تعریفیں کیے جارہے ہیں تو زور سے چلایا کہ بکواس بند کرو اور غصے سے کانپنے لگا۔ اس نے نوجوانوں سے کہا کہ میں تمہارے باپ دادا کی عزت کرتا ہوں ورنہ تمہیں ابھی اور اسی جگہ قتل کردیتا، تمہیں سوچنے کا موقع دیتا ہوں اگر تم اپنے ارادوں سے باز نہیں آئے تو گردن اڑا دوں گا اور اگر بتوں کو مان لیا تو دربار میں جگہ دوں گا۔ یہ مسلمان نوجوان بادشاہ کے دربار سے نکل کر سیدھے اپنے عبادت خانے میں آئے یہ وہی مکان تھا جو انہوں نے خریدا تھا۔ سب نے مل کر مشورہ کیا کہ ہم شہر سے دور کسی پہاڑ کے غار میں چل کر رہتے ہیں۔ وہاں اللہ کی عبادت کریں گے اور جب تک اس ظالم بادشاہ کی حکومت ختم نہیں ہوجاتی ہم اسی جگہ رہیں گے۔

    رات کو جب سب لوگ سوگئے اور ہر طرف اندھیر چھاگیا تو یہ نوجوان خاموشی کے ساتھ اٹھے اپنا سامان باندھ کر کندھے پر رکھا اور شہر سے پہاڑ کی طرف چل دیے۔ انہوں نے ایک کتا پال رکھا تھا وہ کتا بھی ان کے ساتھ چل دیا، چلتے چلتے دوسرے دن دوپہر کو یہ ایک پہاڑ کے پاس پہنچے وہاں ایک غار تھا ان نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں سے اس غار کو صاف کیا اور غار میں بیٹھ کر سستانے لگے۔ طویل فاصلہ پیدا چلنے کی وجہ سے یہ بہت تھک چکے تھے کمر سیدھی کرنے کے لیے لیٹ گئے، ان کا کتا غار کے منہ پر بیٹھ کر پہرہ دینے لگا۔ تھکن اور رات بھر پیدل چلنے کی وجہسے انہیں نیند آنے لگی اور ایک ایک کرکے سب سوگئے، کتا ہوں ہی پہرہ دیتا رہا۔

    بچو آپ کو حیرت ہوگی کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسی نیند سلایا کہ وہ غار کے اندر تین سو سال تک سوتے رہے۔ نہ انہیں بھوک لگی اور نہ بیمار ہوئے، تین سو سال کے بعد سب ایک ایک کرکے اٹھ گئے، ایک دوسرے سے پوچھنے لگے بڑی گہری نیند تھی، ہم کتنی دیر تک سوتے رہے، دوسرے نے جواب دیا، آج ہم سارا دن سوئے، آج شاید دوسرا دن نکل آیا ہے، ایک ساتھی کہنے لگا دو دن ہوگئے ہمیں سوتے ہوئے اب بہت بھوک لگ رہی ہے، انہوں نے کہا ہم میں سے ایک آدمی جا کر بازار سے کھانا لے آئے، ان میں سے یملیخا نامی نوجوان کچھ پیسے لے کر کھانے کا سامان لینے شہر کی طرف جانے لگا سب نے اسے اچھی طرح سمجھادیا کہ کسی کو ہمارے بارے میں مت بتانا ورنہ ظالم بادشاہ گرفتار کرکے قتل کردے گا۔ جب سب نے یملیخا کو اچھی طرح سمجھادیا تو وہ شہر چلاگیا۔ اس نے دیکھا کہ شہر کا نقشہ ہی بدل گیا ہے اور اونچی اونچی عمارتیں، سڑکیں، گلیاں سب کچھ تبدیل ہوگیا یہاں تک کہ ملک میں چلنے والا سکہ بھی بدل گیا، جب یملیخا کھانے کی ایک دکان پر گیاا ور ظالم بادشاہ کے زمانے کا سکہ پیش کیا تو دکاندار حیران رہ گیا اور کہنے لگا یہ تو بادشاہ دقیانوس کے زمانے کا سکہ ہے تمہیں کہاں سے ملا، چند اور لوگ بھی جمع ہوگئے اور کہنے لگے اس نوجوان کو قدیم خزانہ مل گیا ہے جس میں سے یہ سکہ نکال لایا ہے، نوجوان حیران و پریشان لوگوں کو سمجھانے لگا کہ میرے پاس کوئی خزانہ نہیں ہے۔ یہ میرا اپنا سکہ ہے لیکن لوگوں نے اسے گرفتار کرکے بادشاہ کے سامنے پیش کردیا۔ اس نئے نادشاہ کا بیدوسس تھا، یہ بہت نیک دل اور ایماندار بادشاہ تھا، جب اسے یہ سکہ دکھایا گیا تو اس نے وزیر سے مشورہ کیا، وزیر نے بتایا کہ تین سو سال قبل جب دقیانوس بادشاہ حکمران تھا یہ سکہ جب چلتا تھا بادشاہ نے نوجوان سے نام پوچھا تو نوجوان نے سب کچھ سچ سچ بتادیا کہ وہ چند ساتھی اپنا ایمان بچانے کی غرض سے فرار ہوگئے تھے۔

    بادشاہ ساری کہانی سن کر حیرت زدہ رہ گیا کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ان نوجوان کو تین صدیوں تک سلائے رکھا، اس عرصے میں کئی بادشاہ تبدیل ہوگئے تھے، یملیخا نے بادشاہ سلامت سے اجازت لی اور اپنے ساتھیوں سے ملنے گیا، ساتھیوں سے مل کر اس نے سارا حیرت انگیز واقعہ سنایا اور بتایا کہ بادشاہ بھی مسلمان ہے، ابھی وہ اپنے ساتھیوں کو یہ بتایں بتا ہی رہا تھا کہ بادشاہ خود اپنے حفاظتی عملے کے ساتھ غار تک پہنچ گیا۔ سب ساتھیوں نے بادشاہ کا استقبال کیا۔ کچھ دیر بادشاہ ساتھ رہ کر رخصت ہوگیا۔

    یہ سب ساتھی غار کے اندر چلے گئے اور اللہ کے حکم سے سب کے سب انتقال کرگئے۔ سب لوگ کہنے لگے کہ اللہ تعالیٰ تین سو سال تک بغیر کھائے پیئے انہیں سلا کر دوبارہ اٹھا سکتا ہے تو مرنے کے بعد بھی اپنے بندوں کو قیامت کے دن زندہ کردے گا اور اب تک جتنے بھی جاندار مرے ہیں سب کو اٹھا کر اللہ اپنے سامنے پیش کرے گا اور نیکی اور بدی کا فیصلہ کرے گا۔

  2. #2
    Umarkhan147's Avatar
    Umarkhan147 is offline Advance Member
    Last Online
    28th August 2022 @ 03:30 PM
    Join Date
    22 Dec 2015
    Location
    Faisalabad
    Age
    29
    Gender
    Male
    Posts
    4,881
    Threads
    244
    Credits
    41,435
    Thanked
    301

    Default

    ﺟﺰﺍﮎ ﺍﻟﻠﮧ ﺧﯿﺮﺍ

  3. #3
    Umair47's Avatar
    Umair47 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 12:20 PM
    Join Date
    25 Feb 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    32
    Credits
    5,553
    Thanked
    335

    Default

    NA DUNYA SE NA DAULAT SE NA GAR ABAD KARNE SE
    TASALLI DIL KO MILTHI HA KHUDA KO YAD KARNE SE

  4. #4
    Umair47's Avatar
    Umair47 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 12:20 PM
    Join Date
    25 Feb 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    32
    Credits
    5,553
    Thanked
    335

    Default

    JAZAK ALLAH

  5. #5
    naeemuddin22 is offline Senior Member+
    Last Online
    23rd February 2020 @ 10:31 AM
    Join Date
    07 Feb 2013
    Gender
    Male
    Posts
    93
    Threads
    18
    Credits
    364
    Thanked
    7

    Default

    ان کا قصہ سورہ کہف میں ہے ۔ اور یہ لوگ 309 سال سوئے رہے

  6. #6
    M.S.K is offline Junior Member
    Last Online
    22nd September 2017 @ 10:02 PM
    Join Date
    18 Mar 2017
    Gender
    Male
    Posts
    29
    Threads
    0
    Credits
    160
    Thanked
    4

    Default

    Bht khob

  7. #7
    M.S.K is offline Junior Member
    Last Online
    22nd September 2017 @ 10:02 PM
    Join Date
    18 Mar 2017
    Gender
    Male
    Posts
    29
    Threads
    0
    Credits
    160
    Thanked
    4

    Default

    Bht khob

  8. #8
    Adeel phalsaphy's Avatar
    Adeel phalsaphy is offline Senior Member
    Last Online
    1st August 2017 @ 04:33 PM
    Join Date
    16 Mar 2017
    Age
    54
    Gender
    Male
    Posts
    741
    Threads
    230
    Credits
    5,031
    Thanked
    40

    Default

    Quote naeemuddin22 said: View Post
    ان کا قصہ سورہ کہف میں ہے ۔ اور یہ لوگ 309 سال سوئے رہے
    بھائی تین سو نو سال قمری اور تین سو سال شمسی
    سوئے تھے

  9. #9
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    سبحان اللہ

  10. #10
    Join Date
    16 Aug 2009
    Location
    Makkah , Saudia
    Gender
    Male
    Posts
    29,912
    Threads
    482
    Credits
    148,899
    Thanked
    970

    Default

    Quote naeemuddin22 said: View Post
    ان کا قصہ سورہ کہف میں ہے ۔ اور یہ لوگ 309 سال سوئے رہے

    ماشاء اللہ

    بہت اچھے


    - - - Updated - - -

    Quote Adeel phalsaphy said: View Post
    بھائی تین سو نو سال قمری اور تین سو سال شمسی
    سوئے تھے
    بہت خوب جناب

  11. #11
    Umair47's Avatar
    Umair47 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 12:20 PM
    Join Date
    25 Feb 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    32
    Credits
    5,553
    Thanked
    335

    Default

    Bht khob.

  12. #12
    Umair47's Avatar
    Umair47 is offline Senior Member+
    Last Online
    3rd March 2024 @ 12:20 PM
    Join Date
    25 Feb 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    434
    Threads
    32
    Credits
    5,553
    Thanked
    335

    Default

    Shukria.

Page 1 of 2 12 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 2
    Last Post: 29th July 2018, 05:48 PM
  2. Replies: 7
    Last Post: 23rd October 2015, 04:03 PM
  3. Replies: 8
    Last Post: 13th May 2015, 11:49 AM
  4. Replies: 12
    Last Post: 24th January 2011, 11:27 PM
  5. Replies: 14
    Last Post: 6th January 2010, 12:03 AM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •