Results 1 to 6 of 6

Thread: اسلام کا چھٹا رُکن

  1. #1
    M_Atiq's Avatar
    M_Atiq is offline Senior Member+
    Last Online
    16th November 2019 @ 06:21 PM
    Join Date
    26 Apr 2011
    Location
    RAWALPINDI
    Gender
    Male
    Posts
    189
    Threads
    22
    Credits
    397
    Thanked
    7

    Default اسلام کا چھٹا رُکن

    ".. اسلام کا چھٹا رُکن .."

    حضرت *نظام الدین اولیاء* رح بیان فرماتے ہیں کہ اجودھن کے قریب ایک مُلا صاحب رهتے تھے جنھیں اپنے ظاہری علم پر بہت ناز تھا۔ اور وہ اکثر بابا فرید رح کی مجلس میں اپنی عملیت کے قصے سناتے جنھیں آپ رح بےحد دلچسپی سے سنا کرتے۔ لوگوں کو مُلا صاحب کا انداز برا لگتا لیکن وه احترامِ شیخ میں خاموش رهتے۔ ایک بار آپ نے پوچھا: "مولانا.! اسلام کے کتنے رُکن هیں.؟"
    مُلا صاحب بولے: "شیخ آپ نھیں جانتے؟ اس کا جواب تو کوئی عام مسلمان بھی جانتا ہو گا۔ اسلام کے پانچ ارکان هیں توحید, نماز, روزه, زکوۃ اور حج۔" آپ مسکرائے اور فرمایا: "مولانا ! میں نے تو سنا هے اسلام کا چھٹا رکن بھی هے اور وه رکن روٹی هے۔" مُلا صاحب ایک دم بھڑک اٹھے "استغفر اللّٰہ آپ نے بالکل غلط سنا"
    آپ رح نے تحمل سے فرمایا: "لیکن میں نے تو معتبر اهل علم سے سنا هے۔"
    یہ سن کر مُلا صاحب اٹھ کھڑے هوئے اور قرآن کریم کی وه آیت تلاوت کی جس کا ترجمہ هے "نصیحت کرنے کے بعد ظالم قوم کے پاس مت بیٹھ" لہذا میں چلتا هوں۔
    بابا فرید رح بھی کھڑے ہو گئے اور محبت سے مُلا صاحب کا هاتھ پکڑا اور فرمایا: "مولانا ! اختلاف رائے اپنی جگه لیکن هم سے ناراض ہو کر تو نہ جائیں۔" لیکن مُلا صاحب نے اپنا هاتھ چھڑایا اور غضب ناک ہو کر چل دیے۔
    اسکے بعد مُلا صاحب حج کیلئے روانہ ہو گئے۔ حج کی سعادت حاصل کی، مکه مکرمہ اور مدینہ منوره میں سات سال قیام کیا اور پھر وطن واپسی کیلئے روانہ ہوئے۔ واپسی کے سفر میں اچانک سمندر میں سخت طوفان آیا اور مُلا صاحب ایک تختے پر تیرتے ہوئے کسی جزیرے تک جا پہنچے۔ جزیره دیکھا تو نہ پانی نہ درخت نہ گھاس۔ تین دن بھوکے پیاسے ایک غار میں بیٹھے دعا کرتے رہے کہ "اے پالنے والے ! اس عذاب سے نکال۔" تین دن بعد کہیں سے ایک شخص آیا اور آواز لگائی کہ "روٹی خرید لو۔" مُلا صاحب نے اسے بلایا اور اپنی دکھی داستان سنائی۔ وه بولا: "میرے پاس روٹی بھی هے اور پانی بھی مگر مفت میں نہیں دوں گا۔" مُلا صاحب نے بے بسی سے کہا: "بھائی میرے پاس ایک پیسه تک نہیں ہے۔" پھر پوچھا: "کیا تم مسلمان ہو؟" تو وه بولا: "الحمد اللّٰہ میں مسلمان ہوں۔" مُلا صاحب نے فوراً بھوکوں کو کھانا کھلانے کی روایات بیان کرنا شروع کیں تو وه بولا: "میں بھوکوں کو کھانا کھلانے کے ثواب سے واقف ہوں لیکن رزق حلال کمانے کا حکم بھی اللّٰہ نے ہی دیا هے۔" مُلا صاحب نے اسے اپنی نماز، روزے، زکوۃ اور سات حجوں سے مرعوب کرنے کی کوشش کی لیکن وه ٹس سے مس نہ ہوا۔ آخر بولا: "چلیے میں آپ پر رحم کھاتا ہوں۔ اپنے سات حجوں کا ثواب مجھے دیدیں میں آپکو روٹی کھلا دیتا ہوں۔"
    مُلا صاحب نے سوچا زبانی ثواب دے دینے سے کیا ہو گا؟ لہذا بولے: "چلو سات حجوں کا ثواب تمهیں دیا۔" مُلا صاحب نے روٹی کھائی تو جان میں جان آئی۔ اس سے پوچھا: "تم کہاں رهتے ہو؟ قریب میں کوئی آبادی هے؟" لیکن اس نے برتن اٹھائے اور غار سے نکل گیا۔ مُلا صاحب نے اس کا پیچھا کرنے کی کوشش کی لیکن وه غائب ہو گیا۔ تین دن بعد پھر سے جب بھوک سے مُلا صاحب کی حالت خراب ہونے لگی تو وه کہیں سے پھر نمودار ہوا اور اس بار مُلا صاحب کے روزوں کا ثواب لے کر چلتا بنا۔ پھر تین دن بعد نمازوں اور اس کے تین دن بعد زکوۃ کا ثواب بھی اس نے لے لیا۔ پھر اگلے تین دن گزرے اور جب وه آیا تو مُلا صاحب رونے لگے۔ "اب میرے پاس کچھ باقی نہیں رہا۔" تو وه بولا: "آج آپ بس اتنا کریں کہ مجھے تمام ثواب تحریری طور پر دے دیں۔" مُلا صاحب نے کاغذ پر لکھ کر دے دیا کہ میں نے اپنی تمام عمر کی نمازیں، روزے، زکوۃ اور حج اس شخص کے ہاتھ روٹی کے بدلے فروخت کئے اور نیچے اپنے دستخط کر دیے اور روٹی کھاتے ہوئے سوچا کہ تین دن بعد گزاره کیسے ہو گا؟ اس لئے آج اس کا پیچھا ضرور کرنا ہے۔ مُلا صاحب نے کافی دور تک اس کا پیچھا کیا لیکن آگے جا کر وه پھر کہیں غائب ہو گیا۔ سمندر سامنے تھا مُلا صاحب ذرا سانس بحال کرنے کیلئے بیٹھ گئے اتفاق سے اسی وقت ایک جہاز قریب سے گزر رها تھا۔ مُلا صاحب نے اپنی قمیض اتار کر دیوانه وار ہوا میں لہرائی جس سے جہاز والوں کی نظر ان پر پڑی اور انھوں نے کشتی بھیج دی۔ خدا کی قدرت یہ کہ وہ هندوستانی حاجیوں کا ہی جہاز تھا لہذا انھوں نے مُلا صاحب کی خوب خدمت کی اور وه بخیر و عافیت اپنے گھر پہنچ گئے۔

    کچھ دن بعد وہ اپنی عبادت و ریاضت کا حال سنانے بابا فرید رح کی خانقاه پہنچے۔ بابا فرید رح نے کھڑے ہو کر استقبال کیا اور فرمایا "مُلا صاحب ! بہت عرصے بعد تشریف لائے۔" مُلا صاحب خشک لہجے میں بولے: "یہاں ہوتا تو آتا نا۔ میں حج کرنے گیا تھا۔ سات سال تک مکه مکرمہ اور مدینه منوره میں قیام کیا۔ حرمین شریفین اور مسجد نبوی صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم میں نمازیں ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔"
    آپ رح نے خوش مزاجی سے فرمایا: "آپ تو واقعی خوش قسمت هیں مولانا ! اب تو آپ هم سے ناراض نہیں ہیں؟ سات سال پہلے آپ هم سے ایک چھوٹی سی بات پر ناراض ہو کر گئے تھے۔" مُلا صاحب بابا فرید رح کی عاجزی سے اور مغرور ہو گئے اور بولے: "مجھے تو کچھ یاد نہیں، آپ یاد دلائیں تو شاید یاد آ جائے۔" آپ رح نے فرمایا: "میں نے عرض کیا تھا کہ اسلام کا چھٹا رکن روٹی هے اور آپ همیں ظالم قرار دے کر چلے گئے تھے۔ پھر بھی هم آپکو یاد کرتے رهے۔" مُلا صاحب طنزیہ انداز میں هنسے اور بولے: "درویش اپنی کم علمی کے باعث اکثر ایسی باتیں کہہ دیتے ہیں لیکن سچ یہی هے کہ اسلام کا کوئی چھٹا رکن نہیں ہے۔" آپ رح نے فرمایا: "میں کم علم ہوں لیکن میں نے یہ بات لکھی ہوئی دیکھی هے۔" پھر آپ نے حاضرین سے فرمایا: "میں کچھ دیر تنہائی چاهتا ہوں۔" تنہائی میں آپ رح نے ایک کتاب مُلا صاحب کے حوالے کی۔ انھوں نے کتاب کھولی تو ایک صفحے پر وہی تحریر تھی جو مُلا صاحب نے جزیرے میں روٹی فروخت کرنے والے کو لکھ کر دی تھی۔ مُلا صاحب چند لمحے حیرت سے سکوت کے عالم میں بیٹھے رهے پھر آپ کے قدموں میں گر پڑے اور بولے: "شیخ ! میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا۔" آپ رح نے محبت سے فرمایا: "مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں ہے مولانا ! ایک معمولی اختلاف تھا سو وه آج دور ہو گیا۔" اس کے بعد مُلا صاحب آپ رح کے مرید ہو گئے۔ مرید ہونے کے بعد کسی نے انھیں بات کرتے نہیں دیکھا۔ جب تک زنده رہے، هر وقت روتے رهتے تھے۔
    *ᴇɪᴅ ᴍɪʟᴀᴅ ᴜɴ ɴᴀʙɪ* ɢʀᴏᴜᴘ

    *پنج رُکن اسلام دے* ..
    *تے چھیواں فریدا ٹُک* ..
    *جے لبھے نہ چھیواں* ..
    *تے پنجے ای جاندے مُک* ...
    Last edited by M_Atiq; 6th April 2017 at 01:23 PM.

  2. #2
    Abbas680 is offline Member
    Last Online
    17th June 2018 @ 05:16 PM
    Join Date
    14 Mar 2017
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    91
    Threads
    8
    Thanked
    5

    Default

    niceeeeeee

  3. #3
    fasifasi824's Avatar
    fasifasi824 is offline Advance Member
    Last Online
    28th January 2024 @ 07:02 PM
    Join Date
    05 Jan 2017
    Location
    phalia
    Age
    26
    Gender
    Male
    Posts
    896
    Threads
    66
    Credits
    11,596
    Thanked
    136

    Default

    Quote M_Atiq said: View Post
    ".. اسلام کا چھٹا رُکن .."

    حضرت *نظام الدین اولیاء* رح بیان فرماتے ہیں کہ اجودھن کے قریب ایک مُلا صاحب رهتے تھے جنھیں اپنے ظاہری علم پر بہت ناز تھا۔ اور وہ اکثر بابا فرید رح کی مجلس میں اپنی عملیت کے قصے سناتے جنھیں آپ رح بےحد دلچسپی سے سنا کرتے۔ لوگوں کو مُلا صاحب کا انداز برا لگتا لیکن وه احترامِ شیخ میں خاموش رهتے۔ ایک بار آپ نے پوچھا: "مولانا.! اسلام کے کتنے رُکن هیں.؟"
    مُلا صاحب بولے: "شیخ آپ نھیں جانتے؟ اس کا جواب تو کوئی عام مسلمان بھی جانتا ہو گا۔ اسلام کے پانچ ارکان هیں توحید, نماز, روزه, زکوۃ اور حج۔" آپ مسکرائے اور فرمایا: "مولانا ! میں نے تو سنا هے اسلام کا چھٹا رکن بھی هے اور وه رکن روٹی هے۔" مُلا صاحب ایک دم بھڑک اٹھے "استغفر اللّٰہ آپ نے بالکل غلط سنا"
    آپ رح نے تحمل سے فرمایا: "لیکن میں نے تو معتبر اهل علم سے سنا هے۔"
    یہ سن کر مُلا صاحب اٹھ کھڑے هوئے اور قرآن کریم کی وه آیت تلاوت کی جس کا ترجمہ هے "نصیحت کرنے کے بعد ظالم قوم کے پاس مت بیٹھ" لہذا میں چلتا هوں۔
    بابا فرید رح بھی کھڑے ہو گئے اور محبت سے مُلا صاحب کا هاتھ پکڑا اور فرمایا: "مولانا ! اختلاف رائے اپنی جگه لیکن هم سے ناراض ہو کر تو نہ جائیں۔" لیکن مُلا صاحب نے اپنا هاتھ چھڑایا اور غضب ناک ہو کر چل دیے۔
    اسکے بعد مُلا صاحب حج کیلئے روانہ ہو گئے۔ حج کی سعادت حاصل کی، مکه مکرمہ اور مدینہ منوره میں سات سال قیام کیا اور پھر وطن واپسی کیلئے روانہ ہوئے۔ واپسی کے سفر میں اچانک سمندر میں سخت طوفان آیا اور مُلا صاحب ایک تختے پر تیرتے ہوئے کسی جزیرے تک جا پہنچے۔ جزیره دیکھا تو نہ پانی نہ درخت نہ گھاس۔ تین دن بھوکے پیاسے ایک غار میں بیٹھے دعا کرتے رہے کہ "اے پالنے والے ! اس عذاب سے نکال۔" تین دن بعد کہیں سے ایک شخص آیا اور آواز لگائی کہ "روٹی خرید لو۔" مُلا صاحب نے اسے بلایا اور اپنی دکھی داستان سنائی۔ وه بولا: "میرے پاس روٹی بھی هے اور پانی بھی مگر مفت میں نہیں دوں گا۔" مُلا صاحب نے بے بسی سے کہا: "بھائی میرے پاس ایک پیسه تک نہیں ہے۔" پھر پوچھا: "کیا تم مسلمان ہو؟" تو وه بولا: "الحمد اللّٰہ میں مسلمان ہوں۔" مُلا صاحب نے فوراً بھوکوں کو کھانا کھلانے کی روایات بیان کرنا شروع کیں تو وه بولا: "میں بھوکوں کو کھانا کھلانے کے ثواب سے واقف ہوں لیکن رزق حلال کمانے کا حکم بھی اللّٰہ نے ہی دیا هے۔" مُلا صاحب نے اسے اپنی نماز، روزے، زکوۃ اور سات حجوں سے مرعوب کرنے کی کوشش کی لیکن وه ٹس سے مس نہ ہوا۔ آخر بولا: "چلیے میں آپ پر رحم کھاتا ہوں۔ اپنے سات حجوں کا ثواب مجھے دیدیں میں آپکو روٹی کھلا دیتا ہوں۔"
    مُلا صاحب نے سوچا زبانی ثواب دے دینے سے کیا ہو گا؟ لہذا بولے: "چلو سات حجوں کا ثواب تمهیں دیا۔" مُلا صاحب نے روٹی کھائی تو جان میں جان آئی۔ اس سے پوچھا: "تم کہاں رهتے ہو؟ قریب میں کوئی آبادی هے؟" لیکن اس نے برتن اٹھائے اور غار سے نکل گیا۔ مُلا صاحب نے اس کا پیچھا کرنے کی کوشش کی لیکن وه غائب ہو گیا۔ تین دن بعد پھر سے جب بھوک سے مُلا صاحب کی حالت خراب ہونے لگی تو وه کہیں سے پھر نمودار ہوا اور اس بار مُلا صاحب کے روزوں کا ثواب لے کر چلتا بنا۔ پھر تین دن بعد نمازوں اور اس کے تین دن بعد زکوۃ کا ثواب بھی اس نے لے لیا۔ پھر اگلے تین دن گزرے اور جب وه آیا تو مُلا صاحب رونے لگے۔ "اب میرے پاس کچھ باقی نہیں رہا۔" تو وه بولا: "آج آپ بس اتنا کریں کہ مجھے تمام ثواب تحریری طور پر دے دیں۔" مُلا صاحب نے کاغذ پر لکھ کر دے دیا کہ میں نے اپنی تمام عمر کی نمازیں، روزے، زکوۃ اور حج اس شخص کے ہاتھ روٹی کے بدلے فروخت کئے اور نیچے اپنے دستخط کر دیے اور روٹی کھاتے ہوئے سوچا کہ تین دن بعد گزاره کیسے ہو گا؟ اس لئے آج اس کا پیچھا ضرور کرنا ہے۔ مُلا صاحب نے کافی دور تک اس کا پیچھا کیا لیکن آگے جا کر وه پھر کہیں غائب ہو گیا۔ سمندر سامنے تھا مُلا صاحب ذرا سانس بحال کرنے کیلئے بیٹھ گئے اتفاق سے اسی وقت ایک جہاز قریب سے گزر رها تھا۔ مُلا صاحب نے اپنی قمیض اتار کر دیوانه وار ہوا میں لہرائی جس سے جہاز والوں کی نظر ان پر پڑی اور انھوں نے کشتی بھیج دی۔ خدا کی قدرت یہ کہ وہ هندوستانی حاجیوں کا ہی جہاز تھا لہذا انھوں نے مُلا صاحب کی خوب خدمت کی اور وه بخیر و عافیت اپنے گھر پہنچ گئے۔

    کچھ دن بعد وہ اپنی عبادت و ریاضت کا حال سنانے بابا فرید رح کی خانقاه پہنچے۔ بابا فرید رح نے کھڑے ہو کر استقبال کیا اور فرمایا "مُلا صاحب ! بہت عرصے بعد تشریف لائے۔" مُلا صاحب خشک لہجے میں بولے: "یہاں ہوتا تو آتا نا۔ میں حج کرنے گیا تھا۔ سات سال تک مکه مکرمہ اور مدینه منوره میں قیام کیا۔ حرمین شریفین اور مسجد نبوی صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم میں نمازیں ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔"
    آپ رح نے خوش مزاجی سے فرمایا: "آپ تو واقعی خوش قسمت هیں مولانا ! اب تو آپ هم سے ناراض نہیں ہیں؟ سات سال پہلے آپ هم سے ایک چھوٹی سی بات پر ناراض ہو کر گئے تھے۔" مُلا صاحب بابا فرید رح کی عاجزی سے اور مغرور ہو گئے اور بولے: "مجھے تو کچھ یاد نہیں، آپ یاد دلائیں تو شاید یاد آ جائے۔" آپ رح نے فرمایا: "میں نے عرض کیا تھا کہ اسلام کا چھٹا رکن روٹی هے اور آپ همیں ظالم قرار دے کر چلے گئے تھے۔ پھر بھی هم آپکو یاد کرتے رهے۔" مُلا صاحب طنزیہ انداز میں هنسے اور بولے: "درویش اپنی کم علمی کے باعث اکثر ایسی باتیں کہہ دیتے ہیں لیکن سچ یہی هے کہ اسلام کا کوئی چھٹا رکن نہیں ہے۔" آپ رح نے فرمایا: "میں کم علم ہوں لیکن میں نے یہ بات لکھی ہوئی دیکھی هے۔" پھر آپ نے حاضرین سے فرمایا: "میں کچھ دیر تنہائی چاهتا ہوں۔" تنہائی میں آپ رح نے ایک کتاب مُلا صاحب کے حوالے کی۔ انھوں نے کتاب کھولی تو ایک صفحے پر وہی تحریر تھی جو مُلا صاحب نے جزیرے میں روٹی فروخت کرنے والے کو لکھ کر دی تھی۔ مُلا صاحب چند لمحے حیرت سے سکوت کے عالم میں بیٹھے رهے پھر آپ کے قدموں میں گر پڑے اور بولے: "شیخ ! میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا۔" آپ رح نے محبت سے فرمایا: "مجھے آپ سے کوئی شکایت نہیں ہے مولانا ! ایک معمولی اختلاف تھا سو وه آج دور ہو گیا۔" اس کے بعد مُلا صاحب آپ رح کے مرید ہو گئے۔ مرید ہونے کے بعد کسی نے انھیں بات کرتے نہیں دیکھا۔ جب تک زنده رہے، هر وقت روتے رهتے تھے۔
    *ᴇɪᴅ ᴍɪʟᴀᴅ ᴜɴ ɴᴀʙɪ* ɢʀᴏᴜᴘ

    *پنج رُکن اسلام دے* ..
    *تے چھیواں فریدا ٹُک* ..
    *جے لبھے نہ چھیواں* ..
    *تے پنجے ای جاندے مُک* ...

    ا ٹھ جاگ فریدا سوتیا ھویا
    جھاڑو دے وچ مسیت
    تو سوتا رب جاگدا
    تیری ڈاھڈےنال پریت

  4. #4
    Huraira.'s Avatar
    Huraira. is offline Advance Member+
    Last Online
    20th September 2022 @ 12:30 AM
    Join Date
    24 Jan 2017
    Location
    Faisalabad
    Age
    24
    Gender
    Male
    Posts
    2,895
    Threads
    305
    Credits
    25,610
    Thanked
    479

    Default


    بھائی بہت اچھی تحریر
    بھائی جان اپنے فونٹس درست کریں پڑھنے میں دشواری ہو رہی ہے
    Last edited by Huraira.; 6th April 2017 at 02:19 PM.

  5. #5
    M_Atiq's Avatar
    M_Atiq is offline Senior Member+
    Last Online
    16th November 2019 @ 06:21 PM
    Join Date
    26 Apr 2011
    Location
    RAWALPINDI
    Gender
    Male
    Posts
    189
    Threads
    22
    Credits
    397
    Thanked
    7

    Default

    Bhai main Mobile par hun
    Wahan sy kis tara ho ga
    Muhammad Atiq Qadri

  6. #6
    Join Date
    26 Mar 2010
    Location
    Lahore
    Gender
    Male
    Posts
    10,607
    Threads
    2402
    Credits
    107,750
    Thanked
    1656

    Default

    آپ اپنی سیٹنگ میں جا کر ایڈٹ سیگنیچر میں جائیں۔ اور پھر اس میں سے موبائل نمبر ڈیلیٹ کر لیں۔

Similar Threads

  1. Replies: 12
    Last Post: 10th April 2021, 02:33 AM
  2. Replies: 16
    Last Post: 17th January 2014, 09:21 PM
  3. Replies: 0
    Last Post: 19th October 2012, 03:01 PM
  4. Replies: 15
    Last Post: 11th January 2012, 03:06 PM
  5. Replies: 7
    Last Post: 27th February 2010, 05:35 PM

Tags for this Thread

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •