اگر تاریخ کے اوراق کو الٹا جائے تو تاریخ کا ایک مشہور کردار نظر آتا ہے ،ایک سچا مسلمان، سمجھدار، متحمل مزاج اور عیسائیوں کا ڈرائونا خواب سلطان نورالدین زنگی جس کا داماد تھا یوسف (صلاح الدین ایوبی).
سلطان صلاح الدین ایوبی ؒ ایک طاقتور اور مالدار ریاست" مصر" کے وزیراعظم تھے.
جب صلاح الدین ایوبی کی شادی ہوئی تو ایک مالدار ریاست کا سربراہ اپنی بیوی کو شادی کے تحفے کے طور پر اپنا قیمتی ہار پیش کرتا ہے اور اس وقت اس عظیم سپہ سالار نے جو الفاظ ادا کیے وہ قابل رشک ہیں. سلطان نے فرمایا.
"مصر کے خزانے میں بہت سے نوادر موجود ہیں،مگر وہ سب رعایا کی ملکیت ہیں، صرف یہ ایک ہار میری زاتی ملکیت ہے.
میں بیت المال سے جتنی رقم ذاتی خرچ کے لیے لیتا ہوں، اس سے صرف یہ ایک ہار ہی بن سکتا تھا. آپ ایک عظیم مجاہد کی بیٹی ہیں، اگر آپ قبول کریں تو میں اسکندریہ کی فتح کو اپنی محبت کے تحفے کے طور پر پیش کرتا ہوں.
جواب میں بیوی شمس النساء نے کہا
میں اس تحفے کو دل و جان سے قبول کرتی ہوں ، مگر ابھی آپ پر بہت سے تحفے قرض ہیں، اور آخر میں تحفئہ عظیم"
(تحفئہ عظیم سے مراد بیت المقدس کی فتح تھی جس کا وعدہ وہ شمس النساء کے والد سلطان نور الدین زنگی سے کر چکا تھا سلطان کی شدید خواہش تھی کہ بیت المقدس فتح کرنے کے بعد بیت المقدس میں ایک عظیم خطبہ دوں مگر سلطان اپنی زندگی میں اس کی تکمیل نہ دیکھ سکے.)
اس تناظر میں آج کی اسلامی ریاستوں کے حالات کو دیکھیں تو سب حکمران عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں انہیں دوسرے مسلمان بھائیوں پر ہونے والے ظلم کی کوئی فکر نہیں بس اپنا پیٹ اور جیبیں بھر رہے ہیں.
خدارا اللہ سے ڈرو اور اپنے فرض کی تکمیل یقینی بنائو ورنہ قیامت کے دن تمہاری گردنیں اور رعایا کے ہاتھ ہوں گے.
Bookmarks