Results 1 to 2 of 2

Thread: تعليمات حضرت سيدنا ومولانا عبد القادر ال&a

  1. #1
    M_Atiq's Avatar
    M_Atiq is offline Senior Member+
    Last Online
    16th November 2019 @ 06:21 PM
    Join Date
    26 Apr 2011
    Location
    RAWALPINDI
    Gender
    Male
    Posts
    189
    Threads
    22
    Credits
    397
    Thanked
    7

    Default تعليمات حضرت سيدنا ومولانا عبد القادر ال&a

    تعليمات حضرت سيدنا ومولانا عبد القادر الجيلاني

    آپ کی تعليم وتربيت سے لاکھوں لوگ راہ حق پر گامزن ہوئے، آپ نے اپنی تصنيف فتوح الغيب جو ہر قادری بلکہ اصلاح وتربيت چاہنے والے مسلمان کیلیے دستور العمل كى حيثيت رکھتی ہے، میں طالب حق كيليے نصيحت و وصيت فرمائى ہے فائدے کیلیے اسکا خلاصہ پیش خدمت ہے.

    آپ فرماتے ہیں:

    راہ حق كے طالبین اور پختہ عزم سالکین پر دس خصلتوں كا اپنانا لازم ہے، اگر وہ اس پر عمل کرلیں تو وہ بلند وبزرگ مقام حاصل کرلینگے.

    1- كبھی بھی قسم نہ اٹھائے، چاہے سچا ہو یا جھوٹا، نہ جان بوجھ کر نہ ہی بھول کر.

    جو اسکی عادت ڈال لے، اللہ تعالی اس پر انوار کے دروازے کھول دیگا، اسکے دل میں نور(معرفت) پیدا ہوگا.

    2- جھوٹ سے پرہیز كرے، چاہے مزاحا ہی کیوں نہ ہو.
    جو اس پر عمل کریگا اسے شرح صدر حاصل ہوگا اور علم میں برکت ہوگی.

    3- وعدہ خلافى سے ہر حال ميں پرہیز كرے.
    جو اس پر عمل کریگا اس پر سخاء اور حياء كے دروازے کھلینگے، صادقين كي محبت حاصل ہوگی اور اللہ تعالي كي بارگاھ میں رفعت نصيب ہوگی.

    4- لعن طعن سے پرہیز كرے، مخلوق خدا كو نہ ايذاء دے.
    اس پر عمل سے دنیا میں بھلائى نصيب ہوگی، مشاکل سے پناہ ملے گی اور قرب خداوندى حاصل ہوگا.

    5- كسى کیلئے بد دعا نہ کرے، چاہے تم پر کوئى ظلم کرے، بلکہ صبر وتحمل كرے.
    اس خصلت سے درجات كي بلندي نصيب ہوتی ہے، مخلوق كى محبت حاصل ہوتی ہے، اور بنده مستجاب الدعاء بن جاتا ہے.

    6- كسى كو بلا وجہ شرعی كافر يا منافق نہ کہے.

    7- ظاہری وباطنى گناہوں سے پرہیز كرے.
    یہ سب سے جلد ثواب حاصل ہونے والا عمل ہے.

    8- مخلوق ميں سے کسی پر بھی ذميدارى،کام نہ لگائے بلکہ مخلوق سے حتي الإمكان مستغني ہو جائے.
    یہ متقین اور صالحين كا طرہ امتياز و بزرگی ہے، اس سے حق بولنے کی طاقت ہوگی، یہ اخلاص كے سب سے زياده قريب خصلت ہے.

    9- لوگوں میں امیدیں نہ لگائے، لالچ نہ کرے.
    یہ سب سے بڑی امیری اور استغنا و اخلاص ہے، بادشاہی ہے، بڑا فخر ہے. یہ اللہ تعالی کے خاص بندوں كي نشاني ہے.

    10- عاجزي وانكسارى اختيار كرے.
    اس خصلت سے بندے کو ان صالحين كا مقام حاصل ہوگا جو ہر حال ميں رب سے راضي رہتے ہیں،اور مقربين كی نشاني ہے، اس سے تقوی کامل ہوتی ہے.

    الله تعالي عمل كي توفيق نصيب كرے
    آمین.

    تلخيص وترتيب

    حق النبي سڪندري الأزهري
    Muhammad Atiq Qadri

  2. #2
    Adeel phalsaphy's Avatar
    Adeel phalsaphy is offline Senior Member
    Last Online
    1st August 2017 @ 04:33 PM
    Join Date
    16 Mar 2017
    Age
    54
    Gender
    Male
    Posts
    741
    Threads
    230
    Credits
    5,031
    Thanked
    40

    Default

    Quote M_Atiq said: View Post
    تعليمات حضرت سيدنا ومولانا عبد القادر الجيلاني

    آپ کی تعليم وتربيت سے لاکھوں لوگ راہ حق پر گامزن ہوئے، آپ نے اپنی تصنيف فتوح الغيب جو ہر قادری بلکہ اصلاح وتربيت چاہنے والے مسلمان کیلیے دستور العمل كى حيثيت رکھتی ہے، میں طالب حق كيليے نصيحت و وصيت فرمائى ہے فائدے کیلیے اسکا خلاصہ پیش خدمت ہے.

    آپ فرماتے ہیں:

    راہ حق كے طالبین اور پختہ عزم سالکین پر دس خصلتوں كا اپنانا لازم ہے، اگر وہ اس پر عمل کرلیں تو وہ بلند وبزرگ مقام حاصل کرلینگے.

    1- كبھی بھی قسم نہ اٹھائے، چاہے سچا ہو یا جھوٹا، نہ جان بوجھ کر نہ ہی بھول کر.

    جو اسکی عادت ڈال لے، اللہ تعالی اس پر انوار کے دروازے کھول دیگا، اسکے دل میں نور(معرفت) پیدا ہوگا.

    2- جھوٹ سے پرہیز كرے، چاہے مزاحا ہی کیوں نہ ہو.
    جو اس پر عمل کریگا اسے شرح صدر حاصل ہوگا اور علم میں برکت ہوگی.

    3- وعدہ خلافى سے ہر حال ميں پرہیز كرے.
    جو اس پر عمل کریگا اس پر سخاء اور حياء كے دروازے کھلینگے، صادقين كي محبت حاصل ہوگی اور اللہ تعالي كي بارگاھ میں رفعت نصيب ہوگی.

    4- لعن طعن سے پرہیز كرے، مخلوق خدا كو نہ ايذاء دے.
    اس پر عمل سے دنیا میں بھلائى نصيب ہوگی، مشاکل سے پناہ ملے گی اور قرب خداوندى حاصل ہوگا.

    5- كسى کیلئے بد دعا نہ کرے، چاہے تم پر کوئى ظلم کرے، بلکہ صبر وتحمل كرے.
    اس خصلت سے درجات كي بلندي نصيب ہوتی ہے، مخلوق كى محبت حاصل ہوتی ہے، اور بنده مستجاب الدعاء بن جاتا ہے.

    6- كسى كو بلا وجہ شرعی كافر يا منافق نہ کہے.

    7- ظاہری وباطنى گناہوں سے پرہیز كرے.
    یہ سب سے جلد ثواب حاصل ہونے والا عمل ہے.

    8- مخلوق ميں سے کسی پر بھی ذميدارى،کام نہ لگائے بلکہ مخلوق سے حتي الإمكان مستغني ہو جائے.
    یہ متقین اور صالحين كا طرہ امتياز و بزرگی ہے، اس سے حق بولنے کی طاقت ہوگی، یہ اخلاص كے سب سے زياده قريب خصلت ہے.

    9- لوگوں میں امیدیں نہ لگائے، لالچ نہ کرے.
    یہ سب سے بڑی امیری اور استغنا و اخلاص ہے، بادشاہی ہے، بڑا فخر ہے. یہ اللہ تعالی کے خاص بندوں كي نشاني ہے.

    10- عاجزي وانكسارى اختيار كرے.
    اس خصلت سے بندے کو ان صالحين كا مقام حاصل ہوگا جو ہر حال ميں رب سے راضي رہتے ہیں،اور مقربين كی نشاني ہے، اس سے تقوی کامل ہوتی ہے.

    الله تعالي عمل كي توفيق نصيب كرے
    آمین.

    تلخيص وترتيب

    حق النبي سڪندري الأزهري
    Kya bat ha hazor goos ul aazam ki

Similar Threads

  1. Replies: 5
    Last Post: 25th April 2014, 01:39 PM
  2. Replies: 0
    Last Post: 4th October 2013, 03:32 PM
  3. Replies: 7
    Last Post: 5th November 2011, 03:44 PM
  4. دنيا كى بيمثال خواتين—ازواج مطهرات
    By Asif Hafeez in forum Islamic History aur Waqiat
    Replies: 9
    Last Post: 6th July 2010, 04:13 PM

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •