M_Atiq said:
تعليمات حضرت سيدنا ومولانا عبد القادر الجيلاني
آپ کی تعليم وتربيت سے لاکھوں لوگ راہ حق پر گامزن ہوئے، آپ نے اپنی تصنيف فتوح الغيب جو ہر قادری بلکہ اصلاح وتربيت چاہنے والے مسلمان کیلیے دستور العمل كى حيثيت رکھتی ہے، میں طالب حق كيليے نصيحت و وصيت فرمائى ہے فائدے کیلیے اسکا خلاصہ پیش خدمت ہے.
آپ فرماتے ہیں:
راہ حق كے طالبین اور پختہ عزم سالکین پر دس خصلتوں كا اپنانا لازم ہے، اگر وہ اس پر عمل کرلیں تو وہ بلند وبزرگ مقام حاصل کرلینگے.
1- كبھی بھی قسم نہ اٹھائے، چاہے سچا ہو یا جھوٹا، نہ جان بوجھ کر نہ ہی بھول کر.
جو اسکی عادت ڈال لے، اللہ تعالی اس پر انوار کے دروازے کھول دیگا، اسکے دل میں نور(معرفت) پیدا ہوگا.
2- جھوٹ سے پرہیز كرے، چاہے مزاحا ہی کیوں نہ ہو.
جو اس پر عمل کریگا اسے شرح صدر حاصل ہوگا اور علم میں برکت ہوگی.
3- وعدہ خلافى سے ہر حال ميں پرہیز كرے.
جو اس پر عمل کریگا اس پر سخاء اور حياء كے دروازے کھلینگے، صادقين كي محبت حاصل ہوگی اور اللہ تعالي كي بارگاھ میں رفعت نصيب ہوگی.
4- لعن طعن سے پرہیز كرے، مخلوق خدا كو نہ ايذاء دے.
اس پر عمل سے دنیا میں بھلائى نصيب ہوگی، مشاکل سے پناہ ملے گی اور قرب خداوندى حاصل ہوگا.
5- كسى کیلئے بد دعا نہ کرے، چاہے تم پر کوئى ظلم کرے، بلکہ صبر وتحمل كرے.
اس خصلت سے درجات كي بلندي نصيب ہوتی ہے، مخلوق كى محبت حاصل ہوتی ہے، اور بنده مستجاب الدعاء بن جاتا ہے.
6- كسى كو بلا وجہ شرعی كافر يا منافق نہ کہے.
7- ظاہری وباطنى گناہوں سے پرہیز كرے.
یہ سب سے جلد ثواب حاصل ہونے والا عمل ہے.
8- مخلوق ميں سے کسی پر بھی ذميدارى،کام نہ لگائے بلکہ مخلوق سے حتي الإمكان مستغني ہو جائے.
یہ متقین اور صالحين كا طرہ امتياز و بزرگی ہے، اس سے حق بولنے کی طاقت ہوگی، یہ اخلاص كے سب سے زياده قريب خصلت ہے.
9- لوگوں میں امیدیں نہ لگائے، لالچ نہ کرے.
یہ سب سے بڑی امیری اور استغنا و اخلاص ہے، بادشاہی ہے، بڑا فخر ہے. یہ اللہ تعالی کے خاص بندوں كي نشاني ہے.
10- عاجزي وانكسارى اختيار كرے.
اس خصلت سے بندے کو ان صالحين كا مقام حاصل ہوگا جو ہر حال ميں رب سے راضي رہتے ہیں،اور مقربين كی نشاني ہے، اس سے تقوی کامل ہوتی ہے.
الله تعالي عمل كي توفيق نصيب كرے
آمین.
تلخيص وترتيب
حق النبي سڪندري الأزهري
Bookmarks