اَلبَصِیرْ
سب کچھ دیکھنے والا
گناہ کرنے سے پہلے اگر سوچ لے ہم
دیکھ رہا ہے کوئی ہمیں تو وقت جائے تھم
گناہ ہمارے کیے کیسے دیکھتا ہے وہ
گنتا ہے ایک اگر کرے ہم سو
کھربوں جاندار ہیں اور کڑوڑوں حیوانات
سب کو اللہ دیکھ رہا ہے کیسے ہیں کمالات
ان دیکھی آنکھ لگی ہے ہر کسی کے پیچھے
اوپر ہو دائیں بائیں یا جائیں ہم نیچے
سجدہ ہمیشہ کرے سوہنے رب کو
دیکھنے والا دیکھ رہا ہے ہم سب کو
جس ذرے کودیکھنے کو خوردبین لے
اللہ اس کو دیکھ لیتا ہے بغیر لگائے پے
نگاہ میں روشنی اور دل میں نور
دن قیامت دینایارب ہمیں ضرور
گناہ معاف کرنا دنیا کے سب
نہ کوئی حساب کرنا آخرت میں رب
اَلحَکَم
حاکم مطلق
دنیا کا مالک اور حاکم ہے خدا
لو اس سے لگانے کی نہیں کوئی سزا
رشتہ جوڑے اگر دنیا سے ہم
مخلص نہیں ہوتے کسی کے قدم
ہوتے ہیں خوش ہم دنیاوی تعلقات پر
اْڑتے ہیں ہواؤں میں بادشاہوں سے ملاقات پر
بادشاہ دنیا اگر آجائے ہمارے گھر میں
ہزاروں لگا کر بچھاتے ہیں پلکیں در میں
منت و سماجت کے بعد آتی ہے ایسی گھڑی
بادشاہ دنیا کی باہر ہوتی ہے سواری کھڑی
فخر و غرور سے ہو جاتا ہے اونچا سر
ہر دوسرا شخص کانپتا ہے ہم سے تھر تھر
گھر بھر جاتا ہے تحفے اور تحائف سے
جگہ نہیں بچتی لوگوں کے وظائف سے
اچانک اْلٹتا ہے جب حکومت کا تختہ
تعلقات بنانے پر ہر دوسرا شخص ہے پھنستا
چلتاہے مقدمہ بادشاہ کا عدالت میں
پڑ جاتا ہے والد تمھارا چارپائی علالت میں
پھانسی ہو جائے اگر وقت کے بادشاہ کو
موقع مل جاتا ہے دوسری سپاہ کو
کوچ کر جاتی ہے جب روح بادشاہ کی
گاڑی لینے آتی ہے والد کو سپاہ کی
سو طرع کے بہتان اورالزام لگائے جاتے ہیں
پرچوں پر پرچے عدالت میں کٹوائے جاتے ہیں
ایسی ملتی ہے سزا دنیاوی تعلقات کی
ایسی ہوتی ہےجزا دنیاوی محکمات کی
یہ ہی بنائے تعلق ہم حاکم الحاکمین سے
راستہ پوچھے ہم خاتمہ النبیین سے
دنیا اور آخرت دونوں سنور جائے گی
عزت ایسی ملے گی کہ لوٹ کے نہ جائے گی
حاکم مطلق ہے سرتاپا انصاف
اپنی رحمت سے کرنا ہمارے گناہ معاف
ایسی دوستیوں سے ہمیں ہمیشہ بچانا
میرے اہل واعیال کے پاس بھی نہ لانا
کہ جوبنے دوری کا باعث تجھ سے
کہ آخرت میں دور ہواہل واعیال مجھ سے
ایسی دوستیوں سے دے ہمیں پناہ
یارب میری تو قبول کر دعا
میرے بہن بھائی اور رشتہ دار
معاف کر اْنھیں بھی اے رب غفار
اَلعَدلْ
سرتاپاانصاف
دنیاوی بادشاہ سے ہم رکھتے ہیں امید
کہ انصاف کا فیصلہ کرے گا حاکمِ سعید
اللہ کے متعلق مگر کیوں ہے غلط گمان
کہ خواہ مخواہ ہی پھینکے گا جہنم میں ہماری جان
عیسٰی علیہ السلام اور دجال کو کر دے گا ایک
چور کو امام کی طرع دے گا عمل نیک
بدعملی اور نیکی کو کیا کردےگا ایک جیسے؛
انصاف کے لیے چلے گے کیا وہاں بھی پیسے؛
اللہ کے متعلق ہیں یہ غلط خیالات
کہ امام کو بھی چور کی طرع ملے گی حوالات
اعلٰی اور ارفع ہے ہمارا اللہ کریم
مل نہیں سکتے کبھی نمرود اور ابراھیم [علیہ السلام]
الگ الگ ملے گی ہر کسی کو جزا
مل نہیں سکتی جیسے زندگی اور قضا
روز قیامت اللہ ہی ہوگا مجسٹریٹ
فیصلہ کرنے پہ نہیں کریگا وقت کو لیٹ
نہ ہوگا کوئی مقدمہ فوجی اور دیوانی
نہ چل سکے گی وہاں جھوٹ کی کہانی
سرتاپاانصاف ہے صرف ہمارا رب
دنیا میں نہیں کر سکتے انصاف اس جیسا سب
انصاف کے تقاضے صرف وہ ہی کریگا پورے
دنیا میں انصاف لوگ کرتے ہیں ادھورے
سرتاپاانصاف ہے صرف ہمارا خدا
قبول کر یارب تو میری دعا
رحمت سے کرنا تو فیصلے ہمارے
امت مسلمہ کے اوراہل واعیال سارے
Bookmarks