Page 3 of 6 FirstFirst 123456 LastLast
Results 25 to 36 of 63

Thread: اسلامی شاعری

  1. #25
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلبَصِیرْ


    سب کچھ دیکھنے والا

    گناہ کرنے سے پہلے اگر سوچ لے ہم
    دیکھ رہا ہے کوئی ہمیں تو وقت جائے تھم
    گناہ ہمارے کیے کیسے دیکھتا ہے وہ
    گنتا ہے ایک اگر کرے ہم سو
    کھربوں جاندار ہیں اور کڑوڑوں حیوانات
    سب کو اللہ دیکھ رہا ہے کیسے ہیں کمالات
    ان دیکھی آنکھ لگی ہے ہر کسی کے پیچھے
    اوپر ہو دائیں بائیں یا جائیں ہم نیچے
    سجدہ ہمیشہ کرے سوہنے رب کو
    دیکھنے والا دیکھ رہا ہے ہم سب کو
    جس ذرے کودیکھنے کو خوردبین لے
    اللہ اس کو دیکھ لیتا ہے بغیر لگائے پے
    نگاہ میں روشنی اور دل میں نور
    دن قیامت دینایارب ہمیں ضرور
    گناہ معاف کرنا دنیا کے سب
    نہ کوئی حساب کرنا آخرت میں رب

    اَلحَکَم


    حاکم مطلق

    دنیا کا مالک اور حاکم ہے خدا
    لو اس سے لگانے کی نہیں کوئی سزا
    رشتہ جوڑے اگر دنیا سے ہم
    مخلص نہیں ہوتے کسی کے قدم
    ہوتے ہیں خوش ہم دنیاوی تعلقات پر
    اْڑتے ہیں ہواؤں میں بادشاہوں سے ملاقات پر
    بادشاہ دنیا اگر آجائے ہمارے گھر میں
    ہزاروں لگا کر بچھاتے ہیں پلکیں در میں
    منت و سماجت کے بعد آتی ہے ایسی گھڑی
    بادشاہ دنیا کی باہر ہوتی ہے سواری کھڑی
    فخر و غرور سے ہو جاتا ہے اونچا سر
    ہر دوسرا شخص کانپتا ہے ہم سے تھر تھر
    گھر بھر جاتا ہے تحفے اور تحائف سے
    جگہ نہیں بچتی لوگوں کے وظائف سے
    اچانک اْلٹتا ہے جب حکومت کا تختہ
    تعلقات بنانے پر ہر دوسرا شخص ہے پھنستا
    چلتاہے مقدمہ بادشاہ کا عدالت میں
    پڑ جاتا ہے والد تمھارا چارپائی علالت میں
    پھانسی ہو جائے اگر وقت کے بادشاہ کو
    موقع مل جاتا ہے دوسری سپاہ کو
    کوچ کر جاتی ہے جب روح بادشاہ کی
    گاڑی لینے آتی ہے والد کو سپاہ کی
    سو طرع کے بہتان اورالزام لگائے جاتے ہیں
    پرچوں پر پرچے عدالت میں کٹوائے جاتے ہیں
    ایسی ملتی ہے سزا دنیاوی تعلقات کی
    ایسی ہوتی ہےجزا دنیاوی محکمات کی
    یہ ہی بنائے تعلق ہم حاکم الحاکمین سے
    راستہ پوچھے ہم خاتمہ النبیین سے
    دنیا اور آخرت دونوں سنور جائے گی
    عزت ایسی ملے گی کہ لوٹ کے نہ جائے گی
    حاکم مطلق ہے سرتاپا انصاف
    اپنی رحمت سے کرنا ہمارے گناہ معاف
    ایسی دوستیوں سے ہمیں ہمیشہ بچانا
    میرے اہل واعیال کے پاس بھی نہ لانا
    کہ جوبنے دوری کا باعث تجھ سے
    کہ آخرت میں دور ہواہل واعیال مجھ سے
    ایسی دوستیوں سے دے ہمیں پناہ
    یارب میری تو قبول کر دعا
    میرے بہن بھائی اور رشتہ دار
    معاف کر اْنھیں بھی اے رب غفار


    اَلعَدلْ


    سرتاپاانصاف


    دنیاوی بادشاہ سے ہم رکھتے ہیں امید
    کہ انصاف کا فیصلہ کرے گا حاکمِ سعید
    اللہ کے متعلق مگر کیوں ہے غلط گمان
    کہ خواہ مخواہ ہی پھینکے گا جہنم میں ہماری جان
    عیسٰی علیہ السلام اور دجال کو کر دے گا ایک
    چور کو امام کی طرع دے گا عمل نیک
    بدعملی اور نیکی کو کیا کردےگا ایک جیسے؛
    انصاف کے لیے چلے گے کیا وہاں بھی پیسے؛
    اللہ کے متعلق ہیں یہ غلط خیالات
    کہ امام کو بھی چور کی طرع ملے گی حوالات
    اعلٰی اور ارفع ہے ہمارا اللہ کریم
    مل نہیں سکتے کبھی نمرود اور ابراھیم [علیہ السلام]
    الگ الگ ملے گی ہر کسی کو جزا
    مل نہیں سکتی جیسے زندگی اور قضا
    روز قیامت اللہ ہی ہوگا مجسٹریٹ
    فیصلہ کرنے پہ نہیں کریگا وقت کو لیٹ
    نہ ہوگا کوئی مقدمہ فوجی اور دیوانی
    نہ چل سکے گی وہاں جھوٹ کی کہانی
    سرتاپاانصاف ہے صرف ہمارا رب
    دنیا میں نہیں کر سکتے انصاف اس جیسا سب
    انصاف کے تقاضے صرف وہ ہی کریگا پورے
    دنیا میں انصاف لوگ کرتے ہیں ادھورے
    سرتاپاانصاف ہے صرف ہمارا خدا
    قبول کر یارب تو میری دعا
    رحمت سے کرنا تو فیصلے ہمارے
    امت مسلمہ کے اوراہل واعیال سارے

    Last edited by sumairasmr; 30th April 2017 at 08:08 AM.

  2. #26
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَللَّطِیفْ
    بڑالطف و کرم کرنے والا

    لطف و کرم نہیں تو اور ہے کیا
    انمول رشتوں کا جھرمٹ دیا
    تحفہ انمول ہے میرے رب کا
    دیا رشتہ ہمیں پیارے والد سا
    ماں کا ناطہ ہم سےجوڑا ایسے
    دن اور رات کو موڑا ہو جیسے
    بہن بھی دی پیاری سی گڑیا
    محبت کی ہو بند جیسے پڑیا
    بھائی کا تحفہ بھی بڑا ہے نیارا
    والدین کا بنتا ہے وہ پھر سہارا
    یہ ہی تو ہے اس کا لطف و کرم
    کر دیا سب کوآپس میں نرم
    تنہائی ہو کسم پرسی یا کوئی بیماری
    رشتوں کی دے دی ساتھ سواری
    کہ آپس میں بانٹے خوشی اور غم
    یہ ہی تو ہے اس کا لطف و کرم
    اللہ سے ہے میری یہ ہی التجا
    پیارو محبت سے رہیں ہم صدا
    ہمدردی لحاظ اورالفت وپیار
    میرے رشتہ داروں کونرم کرغفار
    دن قیامت بھی ہمیں معاف کر دینا
    اپنےالطف و کرم سے گناہ صاف کردینا

    اَلخَبِیرْ
    باخبر اور آگاہ

    سچائی کو نکلے بڑی سج دھج کے
    تبلیغ آج کرے گے بڑی وج وج کے
    رستے پھر کھل جاتے ہیں ایسے اچانک
    دنیا بن جاتی ہے ڈراؤنی اور بھیانک
    بھرنے پڑ جاتے ہیں ہمیں گناہوں کے ہرجانے
    باخبر اور آگاہ ہی بہتر جانے
    کیوں بھیج دیتا ہے ایسے زمانے
    خوشحالی کے کھول دیتا ہے در
    آمن و آرام آجاتا ہے گھر
    ہوا کا اچانک بھیج دیتا ہے طوفان
    نیست و نابود ہو جا تا ہے ہر مکان
    دینے پڑ جاتے ہیں ہمیں حقوق کے جرمانے
    باخبر اور آگاہ ہی بہتر جانے
    کیوں بھیج دیتا ہے مشکل زمانے
    قائم ہو جاتی ہے خوف و خطر کی فضا
    صبر اور نماز ہو جاتے ہیں جدا
    مصیبت آجاتی ہے گھر میں یوں
    شیطان بھی دکھاتا ہے ڈراونے منہ
    نکلتے ہیں ہم پھر سکون کو پانے
    بھیج دیتا ہے اپنی یاد کے زمانے
    باخبر اور آگاہ ہی بہتر جانے
    قتل و غارت گری کا گرم ہو جائے بازار
    سمجھتے نہیں کہ دیکھ رہا ہے ہمیں القھار
    ہمارے اک اک لمحہ سے ہے وہ باخبر
    کرتا ہے وہ ہمارے گناہوں پہ صبر
    بھیج دیتا ہے پھر وہ ایسے زمانے
    بھرنے پڑ جاتے ہیں جانوں کے نذرانے
    باخبر اور آگاہ ہی بہتر جانے
    کیوں بھیج دیتا ہے مشکل زمانے
    اے رب میری بھی نہ ٹھکرانا بات کو
    دونوں جہاں میں دور رکھنا غم کی رات کو
    باخبر اور آگاہ ہی بہتر جانے
    کبھی نہ بھیجنا ایسے زمانے
    کہ تیری یاد سے نہ غافل ہو اولاد
    صدقہ جاریہ بنانا میری یہ فریاد

    اَلحَلِیمْ

    بڑا بردبار
    بڑا بردبار ہےاللہ الغفور
    کرتا ہے معاف وہ ہمارے قصور
    صبرو تحمل میں ہے ہ سب سے اوپر
    انسان سے اگر ہو جائے کوئی گناہ سوپر
    دل سے مانگے اگر اس سے مغفرت
    نہیں بننے دیتا وہ دل میں حسرت
    بندے پر ہو جاتا ہے خوب پھر فدا
    جہنم سے کر دیتا ہے ہمیں پھر جدا
    طریقہ ہے اس کا بڑا انوکھا
    آجاتا ہے ہلکا سا مشکلات کا جھونکا
    بڑا بردبار ہےاللہ الکریم
    کرتا ہے معاف وہ گناہ عظیم
    برداشت اور صبر میں ارفع واعلٰی
    ختم کر دیتا ہے گناہ کی مالا
    چغلی بہتا ن میں ہم ہو مقدم
    معافی مانگنے پہ کرتا ہے گناہ مدھم
    لسٹ بڑھتی جائے اگر ہر دفعہ میں
    بردبار لکھتا جائے گا ہر صفحہ میں
    کہ ابھی سے مانگ لو مجھ سے معافی
    تمھارے لیے ہو جائیگی میر وکالت کافی
    بڑا بردبار ہےاللہ ہمارا
    دن قیامت بننا ہمارا سہارا

  3. #27
    abdul6616's Avatar
    abdul6616 is offline Advance Member
    Last Online
    13th November 2023 @ 03:59 PM
    Join Date
    13 May 2014
    Location
    Karachi
    Gender
    Male
    Posts
    1,394
    Threads
    291
    Credits
    6,040
    Thanked
    103

    Default


  4. #28
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلعَظِیمْ

    بڑا بزرگ

    بڑا بزرگ ہے اللہ پیارا
    اللہ ہی کا ہےہمیں سہارا
    عزت و تعظیم اللہ کو ہے سجتی
    ملے اگر انسان کو تو بجنے ہے لگتی
    بزرگ بناتا ہے تبھی وہ انسان کو
    صبر و قربانی کی لسٹ بھرتا جائے جو
    دنیا نے بزرگی کا مطلب لیا ہے الٹ
    سمجھتے ہیں اسکی کایا گئی ہے پلٹ
    بن گیا ہے اب یہ خاص الخاص بندہ
    جتنا بھی دے اب اس کو چندہ
    اللہ کی طرف ہوگی اب اسی کی بات قبول
    کرے گے اب ہم چاہے جتنی بھول
    اللہ کا بزرگ بچا لے گا ہمیں
    ہٹا دے گا ہم سے مصیبت کے سمّے
    حالانکہ بزرگی کا یہ مطلب ہے
    کہ بڑھاپے کی دہلیز کو قدم قدم سہہ
    بڑا بزرگ ہےوہ غفورالرحیم
    کرے ہمیشہ ہم اسی کی تعظیم
    قدر ہمیشہ کرے ضرور ایسے انسان کی
    تھامی ہو جس نے رسی ایمان کی
    عزت و تعظیم ہے صرف اللہ کی ملکیت
    اللہ کے آگے نہیں کسی کی حثیت
    کرشمہ اورکرامت اور ان دیکھے واقعات
    سب پر حاوی ہیں لوگوں صرف اللہ کی ذات
    چل رہی ہے رنیا میںجو بزرگوں کی کہانیاں
    ضائع نہ کرو ان پہ اپنی جوانیاں
    غیب دان واحد اورانمٹ صفات کا مالک
    اللہ ہی بزرگ و برتراور وہ ہی ہے خالق
    یا اللہ میری ہے پرزور گزارش
    ہمیشہ ہم پہ کرتے رہنا رحمتوں کی بارش
    بزرگ وبرتر ہے صرف تیری ذات
    بھول چوک کو یارب کر دینا معاف
    اپنی رحمت سے اگر دے تو تعظیم
    مانےہمیشہ یارب ہم تو ہی ہے عظیم
    بڑا بزرگ ہے اللہ پیارا
    اللہ ہی کا ہےہمیں سہارا
    عزت و تعظیم اللہ کو ہے سجتی
    ملے اگر انسان کو تو بجنے ہے لگتی

    اَلغَفْورْ

    بہت بخشنے والا ہے

    بہت بخشنے والا ہے ہمارا پیارا رب
    بخشن دے اب تو گناہ ہمارے سب
    آئندہ سے گناہوں سے کروا کنارہ
    الغفور ہے تو اور ہے بڑا پیارا
    شکر اور بخشش کے کھول اب در
    امن و ایمان کا دے دے اب ہمیں بھی گھر
    بندگی بخشے یا دے سزا ہم کو
    قادر مطلق دور کر دنیا کےغم کو
    بخش دے آئندہ سے امن کی زندگی
    اے اللہ کرتے رہے تیری ہی بندگی
    آسان تر اور مفید رستہ تو بنا
    تیرا ہی کرتے رہے ہمیشہ حق ادا
    دونوں جہاں میں بخشنے والے بخشندے ہمیں
    الغفور نام کے صدقے دینا یہ لمحے
    خلوت اور جلوت کے ہیں جتنے گناہ
    پیغام ذمہ داری کی کر ابتدا
    آسان تر زندگی کے راہ کھول دے
    دونوں جہاں کے رستے انمول دے
    میرے رشتہ دار اور اہل واعیال
    نور ایمان سے کر دے ہمیں مالا مال
    ہو ایمان مفید اور فائدہ مند ہمارا
    یارب الغفوری سے دے ہمیں اب سہارا
    بخشن امت مسلمہ کو اور دے اب ایسا جہاں
    ذلت ورسوائی کا دور کر سماں

    اَلشَّکْورْ

    قدردان
    اپناتے ہیں جو لوگ راہ مستقیم
    انہی کی کرتا ہے قدر العظیم
    اللہ کی خاطر جو کرے گا جہاد
    انہی سے کریگا جنت آباد
    جہاد نہیں صرف قتل میدان تک
    نفس کے جہاد پر نہ کر تو شک
    جہاد کی سچائی ہو نہ ہو کوئی نقل
    ہو جائے اگر ہمارے نفس کا قتل
    مار دیئے جائے یا ہو جائے شہید
    ضائع نہیں کرتا عمل وہ الحمید
    پھیلاتا ہے دنیا میں انہی کی کہانیاں
    دیتے ہیں جو اس کی راہ پہ قربانیاں
    کمزوریوں اور لغزشوں پہ نہیں پکڑتا
    چھوٹی چھوٹی خامیوں پہ نہیں ہے جکڑتا
    صالحین کی خوشی اسے ہوتی ہے مقدم
    مانگنے پہ نہیں دیتا روشنی وہ مدھم
    کھول دیتا ہے وہ روشنیوں کے در
    شرط ہے کہ جھکے صرف اسی کے آگے سر
    مخلص اور سچا ہے صرف ہمارا خدا
    مسلمان پہ ہوتا ہے ہر لمحہ فدا
    اس کی نعمت کا کرے ہم شکر
    تبھی بند ہوگا راستہ کفر
    شکر کرنے میں ہےہم کو ہی فائدہ
    کرتا ہے قدروہ پھر باقائدہ
    قدردان ہو جاتا ہے ہم پر مہربان
    دنیا اور آخرت کا دیتا ہے سامان
    اللہ سے ہے میری یہ ہی التماس
    دونوں جہاں کی نہ توڑنا کبھی آس
    قدر کرنے والے کرنا قدر ہماری
    عملوں سےکرنا روشن قبرے ساری

  5. #29
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلعَلِیّْ

    بہت بلند وبرتر

    آسمان کی بلندی ہو یا زمین کی گہرائی
    بلند وبرتر اللہ کی ہےساری بڑائی
    بلند بلند پہاڑ ہیں اس بات کے شاہد
    کہ کتنا بڑا ہوگا وہ خود اللہ واحد
    ہواؤں کا اْڑنا اور بادلوں کا چلنا
    کیڑوں کا پتھروں کی تہہ میں پلنا
    سارا یہ نظام ہے اس بلند وبرترکا
    ورنہ تو دنیا کا ہرذرہ کمتر تھا
    اس کی بڑائی تو ہے سب پر ظاہر
    غور سے دیکھ اور نکل دنیا سے باہر
    کائنات کی اک اک چیز کی پکار
    کہہ رہی ہے اللہ ہی ہے بلندغفار
    اللہ کے بلند اور برتر کی نشانی
    زلزلے سے ختم کریگا یہ کہانی
    العلی سے ہے عاجزانہ گزارش
    دن قیامت کرنا ہم پر رحمتوں کی بارش

    اَلکَبِیرْ

    بہت بڑا
    بہت بڑا ہے آسمانوں کے اوپر
    اللہ سے بڑھ کر نہیں کوئی سوپر
    اللہ کی بڑائی کے سارے گن گائے
    ہوتی ہے رات جب وہ ہی ہمیں سلائے
    اللہ کی بڑائی سے ہیں سب ہی گواہ
    بتا رہی ہے ہمیں اردگرد کی فضا
    ہر تخلیق ہے کائنات کی حیران کن
    اللہ کی بڑائی کےہیں سارے گن
    اللہ کی بڑائی کے انداز پیارے
    دیتا ہے وہ ہی سب کو سہارے
    اللہ کی بڑائی کے سامنے کائنات حقیر
    دن قیامت ہو گے ہم اسی کے فقیر
    ہم فقیروں کو دے یارب ایسی نشانی
    قبر اور محشر میں بنے ایسی کہانی
    تیرے آگے سرخرو ہو جائے ہم
    بغیر حساب کے جنت میں جائے یہ قدم
    یہ ہی دعا ہے میری اہل اعیال کے واسطے
    یارب اب کھول تو بخشش کے راسطے

    اَلحَفِیظْ

    سب کامحافظ
    سرحدوں پہ فوج جب لڑنے کو جائے
    غازی یا شہید بن کر وہ آئے
    بتایا ہے ہمیں یہ کس نے طریقہ
    کہ حفاظت کرنے کا ہے یہ ہی سلیقہ
    ساری یہ ادائیں ہے اللہ کاانعام
    نبیوں کے ذریعے دیا ہمیں یہ پیغام
    کہ کرو تم اس طرع دشمن کو دور
    پھر کرو مجھ پر بھروسہ ضرور
    اللہ کی حفاظت کے انوکھے ہیں رنگ
    بچپن سے بڑھاپے تک چلتا ہے سنگ
    نہ اونگھ اسے آئے نہ کبھی وہ سوئے
    نہ اک لحظہ غفلت میں کبھی وہ کھوئے
    سورج چاند ستارے اور سارا آسمان
    تھامے ہوئے ہیں وہ سارا جہان
    ہماری حفاظت سے وہ تھکتا نہیں
    ہے اس بات کا ہم سب کو یقین
    بچپن ہو جوانی ہو یا ہو بڑھاپا
    حفاظت کے ہمیں کئی رنگ دکھاتا
    نقصان و ضرر اور خوف وخطر
    اللہ ہی کرتا ہے دور ہمارا ڈر
    اللہ سے ہے یہ ہی دعا
    دنیا اور آخرت کا ڈر مٹا
    اہل ہو یا ہو سارے مسلمان
    دونوں جان کا دے ہمیں ایمان

  6. #30
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْقیِتْ

    سب کو روزی اور توانائی دینے والا

    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    حد سے نہ بڑھو ہے قرآن کی گواہی
    جسم کو اگر نہ ملے خوراک کا ذخیرہ
    ڈھونڈنے کون نکلے گاپہاڑوں سے ہیرا
    یعنی کہ طاقت اور دل کو قرار
    خوراک سے ہی جسم ہوتا ہے تیار
    تبھی تو ہمت ہوتی ہے پیدا ہم میں کام کرنے کی
    خوراک اگر نہ ملتی تو تیاری ہوتی مرنے کی
    جانوروں کو بھی نہ ملتی اگر کوئی خوراک
    لذیذ اور ذائقہ دار نہ ہوتے دن اور رات
    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    رازق ہے صرف اللہ قرآن میں ہے گواہی
    روزی رسا ہے اور مخلوق کا مالک
    دیتا ہے توانائی ہم سب کو خالق
    دنیا میں روزی اورتوانائی کا ذریعہ
    خوراک کے لیے بنائے اس نے بڑے بڑے دریا
    ساری مخلوق کی ہے اسے ہی فکر
    کرتے نہیں پھر بھی ہم کبھی اس کا شکر
    دیکھئیے غور سے دنیا کو سب
    روزی دے رہا ہے صرف ہمیں رب
    یہودی ہومشرک ہو یا ہو کوئی عیسائی
    روزی دے رہا ہے اللہ سب کو ہے قرآنی گواہی
    یارب تجھ سے ہے یہ ہی درخواست
    اس خوراک کو بنا ہمارا ذریعہ نجات
    ہر لمحہ ایسا شکر اور ذکر دے دے
    روزی اور خوراک کا فکر لےلے
    یہ ہی دعا ہے میری اہل واعیال کے واسطے
    رزق کے یارب کھول اب آسان تر راستے
    حلال اور پائیدار ہو ایسے دلنشین
    اضافہ ایمان ہو اور جھکی رہے جبین
    اپنی رضامندی اور حمایت کر اجاگر
    حلال رزق دے انھیں اور بنا تاجر

    اَلحَسیِبْ

    سب کے لیے کفایت کرنے والا

    اللہ کے بھروسے پر کام کرنا سیکھ
    بیٹھے گا تیر نشانے پرٹھیک
    سر پر دشمن آکھڑا ہے تو کیا ہے ڈر
    اللہ کے آگے جھکا اپنا سر
    مارنے والا بھی آکھڑا ہے قریب
    زندگی دینے والا ہے الحسیب
    اللہ کی رحمت کے یہ ہی ہیں راستے
    کافی ہو جاتا ہے انہی کے واسطے
    جو کرتے ہیں صرف اللہ پہ توکل
    تیز کر دیتا ہے انہی کا شعورو عقل
    کرتا ہے بھروسہ جو ہمیشہ اسی پر
    امن ایمان رہتا ہے انہی کے گھر
    اللہ کی مخلوق پر بڑی ہے عنایت
    سب کو کرتا ہے وہ ہی کفایت
    اے اللہ ہمارا بھی ایمان کر مضبوط
    بھروسہ کرے تم پر اور دور ہو طاغوت
    ہر لمحہ ہر وقت یا ہو مشکلات
    کافی ہو جا ہمارے لیے پیدا ہو جو حالات
    میرے لواحقین ہو یا امت مسلمہ
    دن قیامت اٹھےسب پڑھتے ہوئے کلمہ

    اَلجَلِیلْ

    بڑے اور بلند مرتبےوالا

    بلند مرتبہ اور عالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    رحمت کے در ہیں ہر وقت کھلے
    آپ نہ اس غم میں ہر وقت گھلے
    کہ نہیں کریگا ہمیں وہ معاف
    اور نہ ہی ملے گا رستہ صاف
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    بس صرف اتنا آپ بھی کرے
    کہ اللہ سوہنے سے آپ ہر لمحہ ڈرے
    پھر دیکھے اس کی رحمت کی اْٹھان
    بلند مرتبہ ہے اور بڑا عالی شان
    رحمت کے کھولے گا پھر ایسے رستے
    پل صراط سے گزرے گے آپ ہنستے ہنستے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    دوسروں کا یارب کرنا نہ محتاج
    سن یہ دعا اور قبول کر آج
    یہی دعا ہر لمحہ مانگتے رہے
    کہ بلند مرتبہ اورتو مددگار ہے
    اللہ پیارا بڑا ہی غفار ہے
    بند نہیں کرتا کبھی رحمت کے در
    یارب ہمیشہ جھکے تیرے آگے سر
    بس ہمیں اتنا کر تو عطا
    جھکے تیرے آگے سر یہ صدا
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    خالی ہاتھ اور خالی ایمان ہمارے
    ہر لمحات میں دینا اپنے سہارے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے







    اَلمْقیِتْ

    سب کو روزی اور توانائی دینے والا

    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    حد سے نہ بڑھو ہے قرآن کی گواہی
    جسم کو اگر نہ ملے خوراک کا ذخیرہ
    ڈھونڈنے کون نکلے گاپہاڑوں سے ہیرا
    یعنی کہ طاقت اور دل کو قرار
    خوراک سے ہی جسم ہوتا ہے تیار
    تبھی تو ہمت ہوتی ہے پیدا ہم میں کام کرنے کی
    خوراک اگر نہ ملتی تو تیاری ہوتی مرنے کی
    جانوروں کو بھی نہ ملتی اگر کوئی خوراک
    لذیذ اور ذائقہ دار نہ ہوتے دن اور رات
    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    رازق ہے صرف اللہ قرآن میں ہے گواہی
    روزی رسا ہے اور مخلوق کا مالک
    دیتا ہے توانائی ہم سب کو خالق
    دنیا میں روزی اورتوانائی کا ذریعہ
    خوراک کے لیے بنائے اس نے بڑے بڑے دریا
    ساری مخلوق کی ہے اسے ہی فکر
    کرتے نہیں پھر بھی ہم کبھی اس کا شکر
    دیکھئیے غور سے دنیا کو سب
    روزی دے رہا ہے صرف ہمیں رب
    یہودی ہومشرک ہو یا ہو کوئی عیسائی
    روزی دے رہا ہے اللہ سب کو ہے قرآنی گواہی
    یارب تجھ سے ہے یہ ہی درخواست
    اس خوراک کو بنا ہمارا ذریعہ نجات
    ہر لمحہ ایسا شکر اور ذکر دے دے
    روزی اور خوراک کا فکر لےلے
    یہ ہی دعا ہے میری اہل واعیال کے واسطے
    رزق کے یارب کھول اب آسان تر راستے
    حلال اور پائیدار ہو ایسے دلنشین
    اضافہ ایمان ہو اور جھکی رہے جبین
    اپنی رضامندی اور حمایت کر اجاگر
    حلال رزق دے انھیں اور بنا تاجر

    اَلحَسیِبْ

    سب کے لیے کفایت کرنے والا

    اللہ کے بھروسے پر کام کرنا سیکھ
    بیٹھے گا تیر نشانے پرٹھیک
    سر پر دشمن آکھڑا ہے تو کیا ہے ڈر
    اللہ کے آگے جھکا اپنا سر
    مارنے والا بھی آکھڑا ہے قریب
    زندگی دینے والا ہے الحسیب
    اللہ کی رحمت کے یہ ہی ہیں راستے
    کافی ہو جاتا ہے انہی کے واسطے
    جو کرتے ہیں صرف اللہ پہ توکل
    تیز کر دیتا ہے انہی کا شعورو عقل
    کرتا ہے بھروسہ جو ہمیشہ اسی پر
    امن ایمان رہتا ہے انہی کے گھر
    اللہ کی مخلوق پر بڑی ہے عنایت
    سب کو کرتا ہے وہ ہی کفایت
    اے اللہ ہمارا بھی ایمان کر مضبوط
    بھروسہ کرے تم پر اور دور ہو طاغوت
    ہر لمحہ ہر وقت یا ہو مشکلات
    کافی ہو جا ہمارے لیے پیدا ہو جو حالات
    میرے لواحقین ہو یا امت مسلمہ
    دن قیامت اٹھےسب پڑھتے ہوئے کلمہ

    اَلجَلِیلْ

    بڑے اور بلند مرتبےوالا

    بلند مرتبہ اور عالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    رحمت کے در ہیں ہر وقت کھلے
    آپ نہ اس غم میں ہر وقت گھلے
    کہ نہیں کریگا ہمیں وہ معاف
    اور نہ ہی ملے گا رستہ صاف
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    بس صرف اتنا آپ بھی کرے
    کہ اللہ سوہنے سے آپ ہر لمحہ ڈرے
    پھر دیکھے اس کی رحمت کی اْٹھان
    بلند مرتبہ ہے اور بڑا عالی شان
    رحمت کے کھولے گا پھر ایسے رستے
    پل صراط سے گزرے گے آپ ہنستے ہنستے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    دوسروں کا یارب کرنا نہ محتاج
    سن یہ دعا اور قبول کر آج
    یہی دعا ہر لمحہ مانگتے رہے
    کہ بلند مرتبہ اورتو مددگار ہے
    اللہ پیارا بڑا ہی غفار ہے
    بند نہیں کرتا کبھی رحمت کے در
    یارب ہمیشہ جھکے تیرے آگے سر
    بس ہمیں اتنا کر تو عطا
    جھکے تیرے آگے سر یہ صدا
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    خالی ہاتھ اور خالی ایمان ہمارے
    ہر لمحات میں دینا اپنے سہارے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے


  7. #31
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْقیِتْ

    سب کو روزی اور توانائی دینے والا

    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    حد سے نہ بڑھو ہے قرآن کی گواہی
    جسم کو اگر نہ ملے خوراک کا ذخیرہ
    ڈھونڈنے کون نکلے گاپہاڑوں سے ہیرا
    یعنی کہ طاقت اور دل کو قرار
    خوراک سے ہی جسم ہوتا ہے تیار
    تبھی تو ہمت ہوتی ہے پیدا ہم میں کام کرنے کی
    خوراک اگر نہ ملتی تو تیاری ہوتی مرنے کی
    جانوروں کو بھی نہ ملتی اگر کوئی خوراک
    لذیذ اور ذائقہ دار نہ ہوتے دن اور رات
    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    رازق ہے صرف اللہ قرآن میں ہے گواہی
    روزی رسا ہے اور مخلوق کا مالک
    دیتا ہے توانائی ہم سب کو خالق
    دنیا میں روزی اورتوانائی کا ذریعہ
    خوراک کے لیے بنائے اس نے بڑے بڑے دریا
    ساری مخلوق کی ہے اسے ہی فکر
    کرتے نہیں پھر بھی ہم کبھی اس کا شکر
    دیکھئیے غور سے دنیا کو سب
    روزی دے رہا ہے صرف ہمیں رب
    یہودی ہومشرک ہو یا ہو کوئی عیسائی
    روزی دے رہا ہے اللہ سب کو ہے قرآنی گواہی
    یارب تجھ سے ہے یہ ہی درخواست
    اس خوراک کو بنا ہمارا ذریعہ نجات
    ہر لمحہ ایسا شکر اور ذکر دے دے
    روزی اور خوراک کا فکر لےلے
    یہ ہی دعا ہے میری اہل واعیال کے واسطے
    رزق کے یارب کھول اب آسان تر راستے
    حلال اور پائیدار ہو ایسے دلنشین
    اضافہ ایمان ہو اور جھکی رہے جبین
    اپنی رضامندی اور حمایت کر اجاگر
    حلال رزق دے انھیں اور بنا تاجر

    اَلحَسیِبْ

    سب کے لیے کفایت کرنے والا

    اللہ کے بھروسے پر کام کرنا سیکھ
    بیٹھے گا تیر نشانے پرٹھیک
    سر پر دشمن آکھڑا ہے تو کیا ہے ڈر
    اللہ کے آگے جھکا اپنا سر
    مارنے والا بھی آکھڑا ہے قریب
    زندگی دینے والا ہے الحسیب
    اللہ کی رحمت کے یہ ہی ہیں راستے
    کافی ہو جاتا ہے انہی کے واسطے
    جو کرتے ہیں صرف اللہ پہ توکل
    تیز کر دیتا ہے انہی کا شعورو عقل
    کرتا ہے بھروسہ جو ہمیشہ اسی پر
    امن ایمان رہتا ہے انہی کے گھر
    اللہ کی مخلوق پر بڑی ہے عنایت
    سب کو کرتا ہے وہ ہی کفایت
    اے اللہ ہمارا بھی ایمان کر مضبوط
    بھروسہ کرے تم پر اور دور ہو طاغوت
    ہر لمحہ ہر وقت یا ہو مشکلات
    کافی ہو جا ہمارے لیے پیدا ہو جو حالات
    میرے لواحقین ہو یا امت مسلمہ
    دن قیامت اٹھےسب پڑھتے ہوئے کلمہ

    اَلجَلِیلْ

    بڑے اور بلند مرتبےوالا

    بلند مرتبہ اور عالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    رحمت کے در ہیں ہر وقت کھلے
    آپ نہ اس غم میں ہر وقت گھلے
    کہ نہیں کریگا ہمیں وہ معاف
    اور نہ ہی ملے گا رستہ صاف
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    بس صرف اتنا آپ بھی کرے
    کہ اللہ سوہنے سے آپ ہر لمحہ ڈرے
    پھر دیکھے اس کی رحمت کی اْٹھان
    بلند مرتبہ ہے اور بڑا عالی شان
    رحمت کے کھولے گا پھر ایسے رستے
    پل صراط سے گزرے گے آپ ہنستے ہنستے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    دوسروں کا یارب کرنا نہ محتاج
    سن یہ دعا اور قبول کر آج
    یہی دعا ہر لمحہ مانگتے رہے
    کہ بلند مرتبہ اورتو مددگار ہے
    اللہ پیارا بڑا ہی غفار ہے
    بند نہیں کرتا کبھی رحمت کے در
    یارب ہمیشہ جھکے تیرے آگے سر
    بس ہمیں اتنا کر تو عطا
    جھکے تیرے آگے سر یہ صدا
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    خالی ہاتھ اور خالی ایمان ہمارے
    ہر لمحات میں دینا اپنے سہارے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے







    اَلمْقیِتْ

    سب کو روزی اور توانائی دینے والا

    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    حد سے نہ بڑھو ہے قرآن کی گواہی
    جسم کو اگر نہ ملے خوراک کا ذخیرہ
    ڈھونڈنے کون نکلے گاپہاڑوں سے ہیرا
    یعنی کہ طاقت اور دل کو قرار
    خوراک سے ہی جسم ہوتا ہے تیار
    تبھی تو ہمت ہوتی ہے پیدا ہم میں کام کرنے کی
    خوراک اگر نہ ملتی تو تیاری ہوتی مرنے کی
    جانوروں کو بھی نہ ملتی اگر کوئی خوراک
    لذیذ اور ذائقہ دار نہ ہوتے دن اور رات
    خوراک کھانے کے بعد ملتی ہے توانائی
    رازق ہے صرف اللہ قرآن میں ہے گواہی
    روزی رسا ہے اور مخلوق کا مالک
    دیتا ہے توانائی ہم سب کو خالق
    دنیا میں روزی اورتوانائی کا ذریعہ
    خوراک کے لیے بنائے اس نے بڑے بڑے دریا
    ساری مخلوق کی ہے اسے ہی فکر
    کرتے نہیں پھر بھی ہم کبھی اس کا شکر
    دیکھئیے غور سے دنیا کو سب
    روزی دے رہا ہے صرف ہمیں رب
    یہودی ہومشرک ہو یا ہو کوئی عیسائی
    روزی دے رہا ہے اللہ سب کو ہے قرآنی گواہی
    یارب تجھ سے ہے یہ ہی درخواست
    اس خوراک کو بنا ہمارا ذریعہ نجات
    ہر لمحہ ایسا شکر اور ذکر دے دے
    روزی اور خوراک کا فکر لےلے
    یہ ہی دعا ہے میری اہل واعیال کے واسطے
    رزق کے یارب کھول اب آسان تر راستے
    حلال اور پائیدار ہو ایسے دلنشین
    اضافہ ایمان ہو اور جھکی رہے جبین
    اپنی رضامندی اور حمایت کر اجاگر
    حلال رزق دے انھیں اور بنا تاجر

    اَلحَسیِبْ

    سب کے لیے کفایت کرنے والا

    اللہ کے بھروسے پر کام کرنا سیکھ
    بیٹھے گا تیر نشانے پرٹھیک
    سر پر دشمن آکھڑا ہے تو کیا ہے ڈر
    اللہ کے آگے جھکا اپنا سر
    مارنے والا بھی آکھڑا ہے قریب
    زندگی دینے والا ہے الحسیب
    اللہ کی رحمت کے یہ ہی ہیں راستے
    کافی ہو جاتا ہے انہی کے واسطے
    جو کرتے ہیں صرف اللہ پہ توکل
    تیز کر دیتا ہے انہی کا شعورو عقل
    کرتا ہے بھروسہ جو ہمیشہ اسی پر
    امن ایمان رہتا ہے انہی کے گھر
    اللہ کی مخلوق پر بڑی ہے عنایت
    سب کو کرتا ہے وہ ہی کفایت
    اے اللہ ہمارا بھی ایمان کر مضبوط
    بھروسہ کرے تم پر اور دور ہو طاغوت
    ہر لمحہ ہر وقت یا ہو مشکلات
    کافی ہو جا ہمارے لیے پیدا ہو جو حالات
    میرے لواحقین ہو یا امت مسلمہ
    دن قیامت اٹھےسب پڑھتے ہوئے کلمہ

    اَلجَلِیلْ

    بڑے اور بلند مرتبےوالا

    بلند مرتبہ اور عالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    رحمت کے در ہیں ہر وقت کھلے
    آپ نہ اس غم میں ہر وقت گھلے
    کہ نہیں کریگا ہمیں وہ معاف
    اور نہ ہی ملے گا رستہ صاف
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    بس صرف اتنا آپ بھی کرے
    کہ اللہ سوہنے سے آپ ہر لمحہ ڈرے
    پھر دیکھے اس کی رحمت کی اْٹھان
    بلند مرتبہ ہے اور بڑا عالی شان
    رحمت کے کھولے گا پھر ایسے رستے
    پل صراط سے گزرے گے آپ ہنستے ہنستے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    دوسروں کا یارب کرنا نہ محتاج
    سن یہ دعا اور قبول کر آج
    یہی دعا ہر لمحہ مانگتے رہے
    کہ بلند مرتبہ اورتو مددگار ہے
    اللہ پیارا بڑا ہی غفار ہے
    بند نہیں کرتا کبھی رحمت کے در
    یارب ہمیشہ جھکے تیرے آگے سر
    بس ہمیں اتنا کر تو عطا
    جھکے تیرے آگے سر یہ صدا
    بلند مرتبہ اور مجیب الرحمٰن ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے
    خالی ہاتھ اور خالی ایمان ہمارے
    ہر لمحات میں دینا اپنے سہارے
    بلند مرتبہ اورعالی شان ہے
    اللہ پیارا بڑاہی مہربان ہے








  8. #32
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلکَرِیمْ

    بہت کرم کرنے والا
    اللہ کی کرم نوازی پھیلی ہے ہر طرف
    اے انسان دیکھنے کا مانگ اللہ سے ظرف
    نگاہ اور دماغ حیران رہ جائیگا
    اللہ کے کرم کی باتیں جب پائے گا
    جسم کے اعضاء کو غور سے تک
    اللہ کے کرم پر نہیں ہوگا کبھی شک
    اس کی کرم نوازی کے ہمیشہ گن گائیں
    اور ہر لمحہ مانگتے رہے اسی سے دعائیں
    اللہ کی کرم نوازی پھیلی ہے ہرسو
    کہاں اور کدھر سے آئی ہماری روح
    روح کے اسباب پر غورذرا کر
    گھوم جائیگا تیرا دماغ اور سر
    اس کی کرم نوازی تو اردگرد ہے ہمارے
    اور ہر لمحہ مانگتے رہے اسی کے سہارے
    اللہ کی کرم نوازی پھیلی ہے کل جہاں
    آسمان دنیا کا غور سے دیکھ سماں
    کائنات کی سجاوٹ پر لکھ اک کتاب
    تحقیقات کی دنیا سے ملے گا ادھورا جواب
    کہاں اور کدھر سے اٹھے گے سوال
    دل اور دماغ کا ہو جائیگا برا حال
    اللہ کی کرم نوازی سےآباد ہیں ہم
    اے اللہ ہٹا ہم سے دونوں جہاں کا غم
    کرم کر ہم پر اے پیارے رب
    گھوم رہے ہیں مشکلات میں سب
    تیری نظر کرم کی طلب ہے
    نا امیدی سے ہماری جاں بلب ہے
    دائیں دیکھے یا بائیں جائیں
    جدھر بھی ہم نگائیں دوڑائیں
    آسانی کی راہ ہوئی ہم سے دور
    کرم کرنے والے تو ہو جا غفور
    تیری طرف اب لگی ہےآس
    یارب بجھا اب غموں کی پیاس
    کانوں کی دور کر تو گرانی
    خوشیوں کی سنا اب نئی کہانی
    صفت ہے تیری معاف کرنا
    اپنے کرم سےغم صاف کرنا
    عالی رتبہ ہے کرم کرنے والے
    توڑ دے اب دلوں کے تو تالے
    معاف کرنے والے کی ادائیں ہیں پیاری
    سمجھتا ہے وہ ہی جو لگائیں اس سے یاری
    معافی مانگے اس سے کہ ہے وہ کریم
    معاف کر دیتا ہے گناہ ہو چاہے قدیم
    عالی رتبہ ہے اور ہے وہ کریم
    معاف کر یارب اے غفور الرحیم
    سنا اب صرف خوشیوں کی آواز
    سچ ہو اور نہ ہوجھوٹ کا ساز
    ٹوٹے دلوں کو بھی ملا دے رب
    سن یہ دعا اورقبول کر سب

    اَلرَّقِیبْ

    بڑا نگہبان

    ماں نے بھیجا سکول مجھے
    دعا دی کوئی دھول نہ لگے
    کہیں سے بھی تم پر گرم ہوا نہ آئے
    اللہ کی نگہبانی تو ہر لمحہ پائے
    جیسے ہی نکالا قدم میں نےباہر
    نگہبانی کے آثار فورًا ہوئے ظاہر
    اوپر سے وزنی سا گملا گرا
    دھکے سے میرا سر پھرا
    دیوار کے ساتھ ہوا میں ٹچ
    مڑ کر دیکھنے پہ ظاہر ہوا سچ
    دھکا دینے والا تھا پاس کھڑا
    سمجھا جیسے گملا وہ تھا گھڑا
    پانی سے فل اور وزن میں بھاری
    دور ہوئی مجھ سے موت کی گاڑی
    لگ جاتا اگر میرے سر پر
    کہرام مچ جاتا میرے گھر پر
    موت کی ہیبت سے دماغ گھوما
    بچانے والے کو میں نے فورًا چوما
    یقین یہ ہی ہوگیا فورًا وہیں مجھے
    نگہبانی کرنے والا ہی بچاتا ہے تجھے
    ماں کی دعا ہو یا والد کی پکار
    نگہبانی کرنے والاہے اللہ الغفار
    اس سے بڑا کوئی نگہبان نہیں
    کرے گا جوبھی اس بات پہ یقین
    انہی کی اولاد جاتی ہے آسمان تک
    ترقی کے کرتی ہے پار زینے انتہا تک
    اے اللہ تجھ سے ہے یہ التجا
    میری یہ دعا قبول فرما
    دنیا اور آخرت کا نگہبان ہے تو
    دونوں جہاں کی رحمتیں پھیلانا ہر سو
    اہل واعیال ہو یا ہو مال و متاع
    نگہبانی کرتے رہنا ہر لمحہ سدا
    اعمال کی بھی رکھنا ایسے نگہبانی
    دونوں جہاں میں ملے ہمیشہ روح ایمانی
    یہ ہی ایمان بنے ہمارے عملوں کاخانہ
    میرے اہل واعیال کو دے اب ترقی کا زمانہ
    یہ ہی ترقی بنے دونوں جہاں کی نجات
    دن پھیلا ہر سو ہٹا دے رات

  9. #33
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلمْجِیبْ

    دعائیں سننے اور قبول کرنے والا


    ہر زمانے میں ہوئی ہے شرک کی یوں ابتدا
    کہ سنتا نہیں براہ راست اللہ ہماری دعا
    کہ دور ہے ہم سے خدا کا آستانہ
    اللہ سے پہلے لوگوں کو ہوگا منانا
    پاک روحوں کا پہلے ڈھونڈنا پڑے گا وسیلہ
    یہ ہی ہے دعاؤں کی قبولیت کا حیلہ
    شرک کی بنیاد ہے یہ ہی غلط گمان
    ابلیس کے پھیلائے ہوئے ہیں تیر کمان
    رہتا ہے عمومًا لوگوں کواللہ سے یہ گلہ
    ڈائریکٹ مانگنے سے نہیں ملتا ہمیں جلد صلہ
    توڑا ہے شرکیہ طلسم اللہ نے دو لفظوں میں
    کہ اللہ تعالٰی موجود ہے انسان کی سب نبضوں میں
    سورہ ھود کی چھٹی نمبرآیت
    انسانیت کے واسطے ہیں توحید کی حمایت
    قریب ہے رب ہمارا دعاؤں کا جواب دینے والا
    پلٹ آؤمعافی مانگو ٹوٹے گا دل کا تالا
    جتنی کرو چاہے تم خدا سے سرگوشی
    شور شرابہ ہو یا ہو گھر میں خاموشی
    کرو چاہے خلوت اور جلوت میں بھی یاد
    سنتا ہے علانیہ اور بصیغہ بھی فریاد
    دعاؤں کا دیتا ہے براہ راست جواب
    امیر ہو غریب ہویا ہوکوئی نواب
    کھلا ہے خاص وعام کے لیے ہر وقت دربار
    ڈائریکٹ پکارنے والے پر ہوتا ہے نثار
    واسطے اور وسیلے کے جو بنے ہیں افسانے
    معافی مانگے خدا سے اور دور ہو افسانے
    قبول کرنا یارب ہماری ہر دعائیں
    حق اور اچھائی کی ہو جتنی بھی صائیں

    اَلوَاسِعْ

    وسعت والا

    وسعت والاکی وسعت دیکھنے کے لیے
    ہاتھ میں پکڑ لے سفر کے دیئے
    پہاڑ ہو دریا یا ہو آسمان
    سرسبز زمین ہو یا ہو یہ جہان
    تاحدّ نگاہ تک دیکھئیےذرا
    کائنات کی لمبائی سے آپ جائیگے گبھرا
    اک اک فضا ہے خوب وسیع کسی پہ نظر ٹک سکتی نہیں
    کسی پہ نظر ٹک سکتی نہیں
    وسعت والاکی وسعت دیکھنے کے لیے
    آنکھوں کو چاہیے نئے دیئے
    انسان حیوان اور جاندار کی طرف
    انسان کے پاس نہیں اتنا ظرف
    اک اک اعضاء ہے اتنا وسیع
    کسی پہ نظر ٹک سکتی نہیں
    دماغ کی نسوں کو گنے ذرا
    گنتے گنتے آپ جائیں گے گبھرا
    وسعت والاکی وسعت دیکھنے کے لیے
    ہاتھ میں پکڑ لے سفر کے دیئے
    اے وسیع النظرکرنا ہم پہ کرم
    دونوں جہاں میں رکھنا ہمارا بھرم
    وسیع کر ہمارے لیے مغفرت کی راہ
    ہر لمحہ کرتے رہے تیری ہی چاہ

  10. #34
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلحَکِیمْ

    بڑی حکمتوں والا

    حکمتوں والے کی حکمت کی مثال
    لکھی ہے قرآن میں بڑی باکمال
    حکمِ الٰہی ملا حضرت موسٰی علیہ السلام کو
    چل پڑے موسٰی علیہ السلام سن کر پیغام کو
    اے موسٰی جا دریا کے درمیان
    ملے گا وہاں دو دریاؤں کا جہان
    وہاں پرملے گا تجھے اک فرد
    ہوجائیگا مہربان تجھ پر وہ مرد
    کشتی میں ہو جانا دونوں ہی سوار
    اس طرع کرجانا وہ دریا پار
    بٹیھایا جب موسٰی علیہ السلام نے اس بزرگ کو
    کردیا اس نے کشتی میں سوراخ جو
    فورًا ہی موسٰی علیہ السلام نےکی چیخ و پکار
    کشتی کو کر دیا ہے کیوں عیب دار؛
    اے اللہ کے بندے تجھے آیا نہ رحم
    کہاں گیا تیرے دماغ کا فہم
    کشتی ہے یہ ایک غریب آدمی کی
    اسی سے اس کے گھر کی روزی تھی
    بولے بزرگ دیکھتا جا میرا کام
    چپ کر بعد میں بتاؤں گا انجام
    موسٰی علیہ السلام نے کیا خاموشی کا وعدہ
    نبھانہ سکےمگر اس کو زیادہ
    سفر کرتے کرتے گئے اک جگہ
    ملا وہاں ان کو اچھا سماں
    اس گھرانے نے کی خوب آؤ بھگت
    نکلتی دفعہ کھینچ لی اس بزرگ نے سکت
    موسٰی علیہ السلام برداشت نہ کر سکے پھر یہ ستم
    رہ نہ سکی ان کی پھر وہاں زبان
    کہنے لگے تو نہیں ہے مہربان
    کھلانے والے کی یہ کی قدر
    لے لیا ان کا جانِ پدر
    کہنے لگے بزرگ حضرت موسٰی کو
    رہ نہیں سکتے اب یہاں دو
    صبر نہیں تم میں اتنا زیادہ
    چپ ہونے پر تو ہوتا نہیں آمادہ
    بولے موسٰی علیہ السلام اس حضرات سے
    کروں گا پرہیز اب میں بات سے
    بولوں اب تو کر دینا جدا
    تیرے میرے ساتھ کو جانے خدا
    سفر کرتے کرتے گئےدوسری جگہ
    ملانہ وہاں ان کو اچھاسماں
    ملے نہ وہاں انھیں محبت کے آثار
    گر رہی تھی وہاں پر اک دیوار
    بزرگ نے اس کی تعمیر کر دی
    اینٹ مٹی بجری سے دوبارہ بھر دی
    یہاں پربھی نہ رہ سکے موسٰی علیہ السلام
    دیوار کے بارے میں ہوئے ہم کلام
    اس طرع موسٰی علیہ السلام سے بزرگ پھر بولے
    گزرے ہوئے لمحات کی سچائی اب سن لے
    کشتی میں سوراخ کی وجہ ہے عجب
    بنا ہے ظالم بادشاہ اس کا سبب
    کیونکہ آگے تھا اک ظالم بادشاہ
    لیتا ہے ہر کسی سے کشتی بےگناہ
    عیب دار کشتیاں وہ لیتا نہیں
    سوراخ کرنے سے نہ کشتی رہی حسین
    اللہ کا حکم تھا نہ لگے تالا
    حلال روزی ملتی رہے اسے اعلٰی
    لڑکے کو مارنے کی سن رواداد
    بڑا ہوکر کرتا یہ لڑکا فساد
    والدین کے کرتا جہاں دونوں ویران
    اب نیک اولاد دیگا الرحمٰن
    کیونکہ ہے والدین بڑے اچھے
    مانتے ہیں کہ اللہ کے رستے ہیں سچے
    باقی رہی دیوار کی تعمیر کی بات
    اللہ ہی جانتا ہے چھپے ہوئے حالات
    دیوار کے نیچے تھا اک خزانہ
    گزرنا تھا اس پر اک زمانہ
    دو یتیم بچوں کی تھی وہ پونجی
    اللہ نے حکم دیا لگا دیوار کو کنجی
    جوان ہو جائےگے دونوںوہ جب
    خزانہ نکالنے کا پیدا کر دیگا سبب
    پیارے رسول صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا یہاں پر
    کرتے صبر موسٰی علیہ السلام اگر وہاں پر
    کئی پوشیدہ حکمتیں ہوتی ظاہر
    موسٰی علیہ السلام اگر نہ ہوتے صبر سے باہر
    اپنی حکمتوں کے جانے اللہ ہی راز
    غم دے یا خوشی کرتا ہے وہ ہی آغاز
    قرآن کی مثالوں سے سمجھاتا ہے خدا
    سکون ہو یا پریشانی کرو اسی سے دعا
    حکمتوں والے کی حکمت کی مثال
    سکون و اطمینان دینا ہمیں ماہ وسال
    دکھ اورپریشانیں کو کر یارب دور
    مانگ رہے ہے دعائیں تیرے حضور
    مثال ایسی بنا ہمیں دوسروں کے واسطے
    دین و ایمان کے پکڑ لے ہر کوئی راستے
    مگر دے آسانیاں اور سکون دونوں جہاں
    بسبب اس کے لے آئے ہر کوئی ایمان

    اَلوَدْودْ

    محبت کرنے والا

    محبت کرنے والا ہے اللہ پیارا
    بوجہ گناہ کے بھی دیتا ہے ہمیں سہارا
    مانے کوئی اللہ کو یا کرے کوئی انکار
    غفورالرحیم ہے سب کے لیے غفار
    انکار کرنے والے کو بھی دیتا ہے انعام
    ماننے والوں سے رب ہوتا ہے ہمکلام
    اللہ کی محبت کے انداز ہیں سارے
    کرب میں موجود اسے کافر بھی ہے پیارے
    انسان کو دے دیا والدین کا گفٹ
    ساتھ میں ڈال دی محبت کی صفت
    والدین سے بنایا پھر پورا خاندان
    برادری کے پھیلاوُکی انوکھی اٹھان
    اللہ کی محبت اور بڑائی کا ثبوت
    انسان کو دے دیا شرم کا سوٹ
    ساری یہ ادائیں ہیں اللہ کے پیار کی
    پیاری پیاری صفتیں ہیں اس سوہنے غفار کی
    پھول درخت دریا پودے اور نہرے
    انسان سے محبت کی ہے سب لہریں
    سارے یہ تحفے ہیں اللہ کی الفت کے
    عقل وعلم دیکر کیے ختم لمحات فرصت کے
    اللہ کی محبت کے گن ہمیشہ گائے
    ہاتھ پاؤں قلم سے جدھر کو جائے
    محبت کرنے والے کی شان ہے نرالی
    آجائیں چاہے راتیں جتنی کالی
    روشن کر دیتا ہے ہمارے ہر حالات
    الودود ہی ہے محبت والی ذات
    جو ناراضگی آجکل ہے میرے رب کو
    معاف کر یارب تو ہم سب کو
    میری دعا تو قبول فرما
    امن اور ایمان کا دے ہمیں سماں

    اَلمَجِیدْ

    بڑا بزرگ
    تعظیم اور بزرگی پر ہے مہر خدا
    دنیا کے مزاروں پر ہے شرک کی فضا
    اللہ کے گرد ہے فرشتوں کا ہجوم
    انسان ہی انسان کے گرد رہا ہے جھوم
    اللہ تو کہتا ہے صرف فیکون
    انسان دور نہیں کر سکتا گرمی جون
    بڑا اور اعلٰی ہے بزرگ خدا
    اک اک ذرہ ہے اس کا گواہ
    بڑے بزرگ کی شان نرالی
    کرتا ہے سویر جب رات آئے کالی
    چھوٹے چھوٹے گناہوں کو کرتا ہے اگنور
    شرک نہ کرنے کی اپیل کرتا ہے پرزور
    انسان کی بھلائی اللہ کو ہے بڑی پیاری
    بزرگی کی سجتی ہے اسے ہی سواری
    انسان تو کبھی بھی نہیں برسا سکتا بارش
    کہتا ہے کیوں انسان سے ذرا کر سفارش
    انسان کیوں ہوتا ہے اللہ کے مقابل
    بنانہیں سکتا وہ معمولی سے بادل
    بچے اس سے مانگے یامانگے خوشیاں
    انسان سے مانگنا ہے وقت کا ضیاع
    انسان کی یہاں پرایسی ہے مثال
    خود ہی پھیلا رہا ہے جہنم کا جال
    بڑے بزرگ کے ساتھ انسان کا کیا کام
    نہ ماننے سے ہوگا ہمارا ہی برا انجام
    اللہ ہی ہے بزرگی کے لائق ہستی
    انسان اگر مانگے تو ملتی ہے پستی
    تعظیم اور بزرگی پر ہے مہر خدا
    دنیا کے مزاروں پر ہے شرک کی فضا
    اللہ سے ہے یہ میری گزارش
    عزت بنے ہمارے لیےرحمت کی بارش
    دونوں جہاں میں یہ کرنا منظور
    عجزو انکساری بنے نہ بنے غرور
    میرے اہل بھی چلے میرے ہمقدم
    معاف کرنا گناہ زیادہ ہو یا کم

  11. #35
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلبَاعِثْ
    مردوں کو زندہ کرنے والا


    بیماری آئی گھر میں بن کر بلا
    ہر کسی کے دل کو اس نے دیا دہلا
    ڈاکٹر صاحب نے بھی دے دیا جواب
    پانچ دن کا مہمان ہے اب میاں نواب
    والدین مانگنے لگے اللہ ے معافی
    شرمندگی کے آنسو بنے گناہ کی تلافی
    قیامت جیسا تھا وہ پانچ دن کا وقفہ
    مرگ کا پھرنے لگا آنکھوں میں نقشہ
    ان الفاظ کو رکھے ہم ہمیشہ یاد
    اللہ کی ناراضگی سے ہوتی ہیں قومیں برباد
    جب بھی کھٹکھٹائے مصیبت آپ کا در
    اللہ کے آگے جھکا دے آپ اپنا سر
    دل سے ہو جائے اس بات کے قائل
    کہ اللہ پر ہی رہے گے آپ ہمیشہ مائل
    عقیدہ قائم کرے اس بات پر
    کہ بھروسہ ہمیشہ رکھے گے اسی ذات پر
    آزما کر ہی کرتا ہے وہ عمل قبول
    ہو جائے زندگی میںچاہے بڑی بھول
    شرط ہے جھکنا ہے فرض
    تبھی وہ سنتا ہے گناہ گار کی عرض
    والدین جب اللہ کو پکارنے لگے
    ڈاکٹر صاحبان بھی ہارنے لگے
    پانچواں دن بھی گزرا صحیح سلامت
    ڈاکٹروں کی آنکھوں میں آگئی ندامت
    حیران رہ گئے ڈاکٹر اس کرشمے پر
    ملنے لگے آنکھیں جیسے بھول گئے ہو چشمے گھر
    سارا یہ کرشمہ تھا ماں کی دعاؤں کا
    دیتا ہے جواب وہ گناہ گارکی سداؤں کا
    مردوں کو زندہ کرنے والے کی ادا
    دے دے چاہے سب کو قضا
    یکدم کر دیتا ہے رحمت کی بارش
    زمین زندہ ہو جاتی ہے بغیر سفارش
    لرز جاتی ہے جب زمین زبردست
    کون کر دیتا ہے اس کو مست
    پہاڑ ہو درخت یا آسمان و زمین
    سب کی ہے جھکی اس کے آگے جبین
    ایمان کو تازگی کا پلا اب پیالہ
    کفر و شرک کا ہٹا دل سے جالا
    زندہ کرنے والے اب جان ڈال دے
    لذت ایمان کے ماہ وسال دے
    مغفرت اور بخشش کے بنا ایسے غار
    دن قیامت کروا دے پل صراط سے پار
    میری ہر دعا میں شامل ہیں اہل میرے
    دن قیامت دینا سب کو رحمت کے پھیرے
    میرے والدین کو بخش دینا رب
    تیری ہی رحمت کی امید رکھتے ہیں سب

    اَلشَّھِیدْ

    حاضر ناظر
    اوپر اور نیچے دائیں اور بائیں
    حفاظت کرنے کی ہے یہ ادائیں
    اوپر کو دوڑائیں گر ہم نگاہ
    بکھرا ہے کتنا پیارا سماں
    دائیں کو دیکھے ہم مڑ کے
    چاہےبائیں کو دیکھے ہم اڑ کے
    حاضر ہے ہر طرف اللہ پیارا
    بن دکھلائے دیتا ہے مضبوط سہارا
    نیچے سے کھینچ لے اگر وہ زمین
    دنیا نہ رہے پھر اتنی حسین
    فضا میں ہو جائے ہم معلق
    نہ رہے آپس میں ہمارا تعلق
    اوپر سے لپیٹ دے اگرآسمان
    خوبصورت نہ رہے پھر یہ جہان
    چاند اور سورج کی روشنی نہ ملے
    سردی سے ہونٹ پھر رہے گے سلے
    دائیں اور بائیں سے ہٹا دے پہاڑ
    زمین کے ہلنے سے ہم جائیں ہار
    لڑھکتے پھرے ہم ہر طرف
    گھستے گھستے بن جائے حرف
    اک اک زرہ ہے اس کا گواہ
    مکمل نہیں کوئی الشھیدُ کے سوا
    اللہ تو موجود ہے ہر بستی میں
    دنیا کی مخلوقات کی ہر ہستی میں
    اگر نہ ہلا سکے ہم اپنے ہاتھ
    ادھوری ہو جائیگی ہماری ذات
    اک اک زرہ ہے اس کا گواہ
    مکمل نہیں ہم اللہ کے سوا
    حاضر ناظر ہے اللہ کی صفات
    نامکمل ہےدنیا کی ہر شخصیات
    جھوٹی مثالیں ہیں باقی ساری
    انسان کو نہیں ملی یہ سواری
    حاضر ناظر ہے صرف ہمارا اللہ
    خرافات پھیلا کر نہ بناؤغلہ
    حاضر ناظر سن یہ دعا
    دونوں جہاں میں دینا ایسی فضا
    ہر لمحہ تیرا ساتھ رہے
    شیطانی طاقت مات رہے


    اَلحَقّْ

    برحق وبرقرار
    برحق وبرقرارہے ہمارا رب
    جھوٹ کی کہانیاں ہیں باقی سب
    ہر اک چیز مٹ جاتی ہے
    برحق وبرقرار کی ذات باقی ہے
    دنیا کی ہر چیز ہے جھوٹ اور فانی
    دن قیامت ہوگی ختم یہ کہانی
    عبادت کا دیا اس نے انوکھا سرور
    اللہ ہی باقی ہے اسی کو ہے غرور
    برقرار رہنا ہے صرف اللہ کو
    دے گا عمل نیک پہ ہمیں صلہ وہ
    مانا ہے جس نے بھی اسے اپنا وکیل
    ہوا نہیں آج تک وہ دنیا میں ذلیل
    اسی کے بھروسہ پر چل رہا ہے نظام
    حق ہے اسی کا کہ بنے اس کے غلام
    سمجھے گا جو بھی اسے کارساز
    دنیا او آخرت کی ترقی کا کرے گا آغاز
    برحق وبرقرار ہے صرف اللہ کی ذات
    دنیا کی کائنات ہے صرف اندھیری رات
    برحق وبرقرار سے ہے یہ التماس
    کبھی نہ توڑنا ہماری یہ آس
    کہ عمل نیک ہمارے ضائع نہ ہو
    کرے عمل جو بھی مائع نہ ہو
    باقی رہنے والی نیکیاں ہمیں دینا
    کرے جو گناہ کوئی تو واپس نہ لے لینا
    معافی اور مغفرت کے طلب گار ہیں ہم
    میں اور میرے اہل کے جما ایمان پہ قدم

  12. #36
    sumairasmr's Avatar
    sumairasmr is offline Senior Member+
    Last Online
    26th November 2017 @ 03:50 PM
    Join Date
    02 Apr 2017
    Location
    peshawar
    Gender
    Female
    Posts
    80
    Threads
    2
    Credits
    920
    Thanked
    27

    Default

    اَلوَکِیلْ

    بڑا کارساز


    کارساز تو ہے اس میں نہیں شک
    اپنی اک ا ک نعمت کو غور سے تک
    اس کی کارسازی ہے اردگرد موجود
    کاریگری کا نمونہ ہے خود ہمارا وجود
    زمین پہ لگا تو پودے کی جڑ
    پودے کی اٹھان پر پکڑے گا سر
    کون بڑھاتا ہے زمین کی پیداوار
    اللہ ہی ہےسب سے بڑا کارساز
    خوف اور امن کا ہے وہ ہی مالک
    دنیا کی ہر چیز کا ہے وہ ہی خالق
    کارساز کی کاریگری کے نئے نئے رنگ
    تخلیق کائنات سے ہے دنیا آج دنگ
    اے اللہ تو بن جا ہمارا وکیل
    دن قیامت دیناعہدہ جلیل
    خوف سے دے نجات امن کر عطا
    امت مسلمہ سے نہ ہو خفا
    اے اللہ خوف سے دور کر دے
    امن وایمان سے دو جہاں بھر دے

    اَلقَوِیّْ


    بڑی طاقت و قوت والا
    ہر طرف بجنے لگی بھرپور تالیاں
    لوگوں کے بوجھ سے ٹوٹنے لگی سٹیڈیم کی جالیاں
    پہلوان جی پہلوان جی کا گونجا ایسا نعرہ
    دور ہی سے پہلوان جی نے حریف کو للکارا
    ہر کسی کی زبان پر تھا اک ہی لفظ
    پہلوان کی طاقت سے ڈوبے گی نبض
    ابتدا سے پہلے ریفری نے سیٹی بجائی
    ساتھ ہی پہلوان کی نکلی دہائی
    بازؤں کے پٹھوں میں یکدم تناؤ
    بوجہ درد کے ملا آڈر سٹیڈیم سے جاؤ
    طاقتور ہوا کون پھریہاں
    دیکھے چاہیے ادھر ادھر اور وہاں
    ایک ہی ہستی ہے طاقت سے بھربور
    اللہ پیاراہے طاقت سے بھرپور
    انسان کی نس نس میں ہے وہ شامل
    سب سے زیادہ طاقت میں وہ ہی ہے کامل
    یارب تیری رحمت کی آس ہے ہمیں
    تیری قوت و طاقت کااحساس ہے ہمیں
    یارب تو اپنی رحیمی آگے کر
    زلزلوں کا ہٹا خوف و ڈر
    رحمت اپنی کو بنا دے ایمان خیر
    امن و سکون کی اتار دے ہر طرف لہر
    یارب یہ دعا توقبول فرما
    اپنی طاقت سے نہ توڈرا
    رات دن میں ڈال دے برکت وخیریت
    ختم کر زلزلے دے رحمت میں عافیت
    دے یارب اپنی رحمت کا زمانہ
    خوف وہراس کے دور کو کر دے پرانا
    یارب یہ دعا ضرور کر قبول
    معاف کر ہمیں اگر ہو گئی ہو بھول
    میرے اہل واعیال کو دینا امن کی زندگی
    ساری عمر کرتے رہے تیری ہم بندگی
    سسرال ہو میکہ ہو یا ہو امت مسلمہ
    خوف وڈر دور کرذکر کا دے کلمہ

    اَلمَتِینْ


    شدید قوت والا
    بغیرستونوں کے کھڑا ہے اوپر آسمان
    ستاروں کی صورت میں معلق ہے کئی جہان
    دنیا بھی معلق ہے آسمان کے بیچ
    نکلی نہیں آج تک کسی کی چیخ
    کہ دیکھو یہ زمین تو لٹک رہی ہے
    گھر نہیں مل رہا عوام بھٹک رہی ہے
    کون کر رہا ہے انکی حفاظت
    کس میں ہے اتنی طاقت
    قوت اور طاقت ہے اسی سے ظاہر
    پہاڑ دریا ہے انسان کی ہمت سے باہر
    جنگل سمندر اورصحرا کی جانداری
    اللہ نے ہے ہر چیز اپنی قوت سے اتاری
    ہوا کو محسوس کر اے انسان
    طاقت و قوت کا ہے سارا سامان
    دریا کے پانی کو ہی روکنے کی کوشش کر
    بیٹھا دے گا تیرے اندر خوف و ڈر
    طاقتور ہوا کون پھر یہاں
    ڈھونڈے چاہے ادھر ادھر وہاں
    پہلے وقت کی قومیں ہوئی زلزلوں سے تباہ
    قرآن پاک آگیا بن کر گواہ
    سیلاب اور طوفان کے بڑے واقعات
    بتا رہا ہے ہمیں یہ قرآن سارے حالات
    امت مسلمہ کو رحمت سے نوازنا
    گرزی قوموں کے ساتھ کرنا نہ موازنا
    غضب اپنے پر رکھنا ہمیشہ اپنی رحمت
    حالات زندگی کو بنانانہ ہمارے لیے زحمت
    قرآن پاک کی مثالوں سے صرف غور وفکر دے
    اپنی رحمت کے صدقے ہمیں اپنا زکر دے
    میں اور میرے سارے لواحقین
    سکون واطمینان کی دے ہمیں زمین
    یارب اپنی ناراضگی کو بدلنا ہمیشہ رحمت میں
    پرانی اقوام کی طرح ڈالنا نہ کبھی زحمت میں

Page 3 of 6 FirstFirst 123456 LastLast

Similar Threads

  1. Replies: 7
    Last Post: 25th April 2017, 03:17 PM
  2. Replies: 40
    Last Post: 25th April 2017, 08:45 AM
  3. Replies: 10
    Last Post: 24th April 2017, 02:48 PM
  4. Replies: 8
    Last Post: 11th January 2010, 12:57 AM

Tags for this Thread

Bookmarks

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •